بی جے پی کے دور میں طبی نظام بھی تباہ کردیا گیا ہے، اکھلیش یادو
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
سماج وادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ریاست میں محکمہ صحت کے انچارج وزیر محکمہ کو سنبھالنے کے بجائے معاشرے میں لڑائی جھگڑوں کو ہوا دینے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت پر ریاست کی طبی سہولیات کو برباد کرنے کا الزام دہرایا ہے۔ اکھلیش یادو نے ایک بیان میں کہا کہ اسپتالوں میں لاپرواہی کی وجہ کئی جگہ مریضوں کی اموات ہوچکی ہیں۔ میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں میعار کے مطابق پروفیسر، ڈاکٹر، تکنیکی اسٹاف اور بنیادی ڈھانچہ نہیں ہے۔ میڈیکل کالجوں میں ایم بی بی ایس طلبہ کی پڑھائی کے لئے سہولیات اور وسائل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیکل کالجوں اور بڑے اداروں کو ان کی ضروریات کے مطابق بجٹ نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں محکمہ صحت کے انچارج وزیر محکمہ کو سنبھالنے کے بجائے معاشرے میں لڑائی جھگڑوں کو ہوا دینے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں دلالوں کا قبضہ ہے، اشیاء کی خریداری میں کرپشن اور کمیشن ہے، جس کے نتیجے میں بعض مقامات پر آگ لگنے کے واقعات اور دیگر مقامات پر اس قسم کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے محکمہ صحت کی حالت ایسی کر دی ہے کہ میڈیکل کالج اور اسپتال خود بیمار نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں بی جے پی حکومت کی ناک کے نیچے بڑے اداروں میں لاپرواہی عروج پر ہے، لوہیا انسٹی ٹیوٹ سے بائیوپسی کے 12 نمونے غائب ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر صحت کے پاس بیان بازی اور خالی دعووں کے علاوہ کچھ کرنے کا وقت نہیں ہے، وہ زمینی حقیقت کو کیسے سمجھیں گے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ صورتحال ایسی ہے کہ مریض سرکاری اسپتالوں میں جانے سے ڈرتے ہیں، وہ پرائیویٹ اسپتالوں میں جانے پر مجبور ہیں جہاں انہیں علاج کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ایک سازش کے تحت سرکاری خدمات کو خراب کر رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت اسپتالوں میں
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ سکول ایجوکیشن کے'' سلیکٹ'' پروجیکٹ کا افتتاح کر دیا
(احسن عباسی)سندھ حکومت کا انقلابی تعلیمی اقدام،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ اسکول ایجوکیشن کے سلیکٹ پروجیکٹ کا افتتاح کر دیا۔
طلبہ کی حاضری کی نگرانی اور شکایات کے نظام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ '' سلیکٹ ''سندھ میں طلبہ کی حاضری کو مانیٹر کرنے کا پہلا ڈیجیٹل نظام متعارف ہو گیا،پروجیکٹ کا مقصد پرائمری طلبہ کی ریڈنگ اسکلز میں اضافہ کرنا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ابتدائی جماعتوں میں تدریسی معیار میں بہتری اور اساتذہ کی تربیت ہوگی ،پرائمری سے مڈل سطح تک تعلیمی ماحول کی اپ گریڈیشن ممکن ہوگی ،سکول مینجمنٹ اور لیڈرشپ میں ڈیجیٹل نظام کا نفاذ ہوگا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کل سرکاری دورے پر برازیل روانہ ہوں گی
وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ریفارم سپورٹ یونٹ کی نگرانی میں مکمل مانیٹرنگ اور شفاف نظام رائج ہوگا،سیمرز نظام کے تحت طلبہ و اساتذہ کی حاضری، رجسٹریشن اور گریڈ پروموشن کو ڈیجیٹلائزیشن کیا گیا ہے،سیمرز SAMRS نظام کے ذریعے طلبہ اور اساتذہ کی حاضری، رجسٹریشن اور نگرانی آن لائن ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ Geo-fence اور آف لائن موڈ کے ساتھ نظام کی مکمل فعالیت ہوگی،غیر حاضر طلبہ کی وجوہات کی نشاندہی اور بروقت اصلاحی کارروائی ہوگی ،600 اسکولز میں نفاذ مکمل جن میں 120 پرائمری، 480 مڈل، 79 ہائی اسکول شامل ہیں۔
پنجاب حکومت نے ٹرانسپورٹ اور جائیداد کی لیز پر عائد ٹیکس معطل کر دیا
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کل 1 لاکھ 37 ہزار طلبہ کا اندراج جن میں79730 بچیاں اور 57501 بچے شامل ہیں،72 فیصد اسکولز کو ایجوکیشن لڑکے اور لڑکیاں دونوں ہونگے،99 فیصد اسکولز میں حاضری کا ڈیٹا SAMRS پر رپورٹ مرتب ہوگی،غیر حاضری کی بڑی وجوہات میں بیماری 44٪، گھریلو مجبوری 21٪، فیملی ایمرجنسی 16٪ شامل ہیں۔
مراد علی شاہ کے مطابق اپریل سے مئی 2025 تک حاضری میں 16 فیصد بہتری ریکارڈ ہوئی،ہائی رسک طلبہ کی شرح 32.5 فیصد سے کم ہو کر 23 فیصد رکارڈ ہوئی،نظام کی بدولت اسکول ڈراپ آؤٹ میں نمایاں کمی آئی ہے ،اب کوئی بچہ نظام سے باہر نہیں ہر طالبعلم کا ریکارڈ شناخت سے منسلک ہے،
سموگ سیزن میں طلباکےتحفظ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہنادرا کے تعاون سے طلبہ کے B-Form نمبرز کی تصدیق مکمل ہوگی،نیا آن لائن سسٹم محکمہ تعلیم سندھ حکومت کے اسکولوں کے طلبہ کی حاضری کو خودکار طریقے سے ریکارڈ کرے گا،اساتذہ اور والدین کو بھی حاضری کا ڈیٹا آن لائن دستیاب ہوگا۔
تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ سمیت محکمہ تعلیم کے افسران اور دیگر بھی شریک ہوئے۔