ایران سے مزید 125 پاکستانی وطن پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
ایران سے مزید 125 پاکستانی وطن پہنچ گئے، پاکستانی شہری براستہ آذربائیجان لاہور پہنچے ہیں۔
ایران میں جاری کشیدگی کے دوران وہاں پھنسے پاکستانی طلباء اور زائرین کی وطن واپسی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی جانب سے انخلا میں مدد کرنے پر آذربائیجان سے اظہار تشکر کیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ میں اس عمل میں وزیرخارجہ جہیون بارموف کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آستارا بارڈر پرآذربائیجان کےحکام اورعوام نے مدد کی۔
خیال رہے اس سے قبل کمشنر کوئٹہ محمد حمزہ شفقت نے بتایا تھا کہ 545 زائرین اور 207 طلباء تفتان بارڈر کراسنگ کے ذریعے کوئٹہ پہنچے، جہاں سے انہیں سخت سیکیورٹی میں ان کے آبائی علاقوں کی جانب روانہ کیا گیا تھا۔
اس گروپ میں ایران کی میڈیکل اور انجینئرنگ جامعات میں زیر تعلیم دو سو چودہ پاکستانی طلباء شامل تھے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔