نادرا کے اقدامات:نئے ب فارم، بائیومیٹرکس، آئرِس اسکین اور قانونی تبدیلیوں کا اطلاق
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے وزیر داخلہ کی ہدایت پر قومی شناختی کارڈ قواعد 2002 میں اہم ترامیم نافذ کر دی ہیں، جن کا مقصد شناختی نظام کو مزید محفوظ، شفاف اور جعل سازی سے پاک بنانا ہے۔ اصلاحاتی مسودے کی منظوری وفاقی کابینہ نے پہلے ہی دے دی تھی جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق نادرا کے ترجمان کاکہنا ہےکہ ب فارم کے اجراء کیلئے اب یونین کونسل میں پیدائش کا اندراج لازم قرار دیا گیا ہے، عمر کے حساب سے درج ذیل ضوابط نافذ کیے گئے ہیں، 3 سال تک کے بچوں کے لیے تصویر اور بائیومیٹرک لازم نہیں ہوگا، 3 سے 10 سال کے بچوں کے لیے تصویر اور آئرِس اسکین لازمی قرار دی گئی ہے، 10 سے 18 سال کے بچوں کے لیے تصویر، بائیومیٹرک فنگر پرنٹس اور آئرِس اسکین تینوں ضروری ہوں گے۔
نادرا کا کہنا ہے کہ اب ہر بچے کو الگ ب فارم جاری کیا جائے گا جس پر میعاد بھی درج ہوگی، پہلے سے بنے ہوئے ب فارم منسوخ نہیں ہوں گے، البتہ پاسپورٹ بنوانے کیلئے نیا ب فارم لازمی ہوگا۔
نادرا کے مطابق ان ترامیم کا مقصد بچوں کی اسمگلنگ اور جعلی شناختی اندراج کی مؤثر روک تھام ہے، اب فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) کو قانونی دستاویز کی حیثیت دے دی گئی ہے، جس میں شہریوں کو درست معلومات کی تصدیق کا اقرارنامہ دینا ہوگا۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اپنے خاندان کے ان تمام افراد کا اندراج کرائیں جن کی تفصیلات ابھی تک نادرا کے ریکارڈ میں شامل نہیں۔
بغیر چِپ والے شناختی کارڈ میں اب اسمارٹ کارڈ کی کئی خصوصیات شامل کر دی گئی ہیں، ان کارڈز پر اردو کے ساتھ انگریزی کوائف اور QR کوڈ بھی درج ہوگا، ان تبدیلیوں پر اضافی فیس نہیں لی جائے گی،اب شناختی کارڈ کی ضبطی، تنسیخ اور بحالی سے متعلق تمام کیسز کا فیصلہ 30 دن کے اندر کرنے کا اصول طے کیا گیا ہے، اس کے علاوہ، غلط معلومات پر شناختی کارڈ حاصل کرنے والے افراد اگر رضاکارانہ طور پر اطلاع دیں تو انھیں قانونی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
نادرا کے ترجمان کاکہنا تھا کہ یہ اصلاحات شناختی نظام کو جدید، محفوظ اور شفاف بنانے کی جانب ایک انقلابی قدم ہیں، جن سے دہشت گردی، جعل سازی اور بچوں کی غیرقانونی اسمگلنگ کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی،شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ نادرا کی موبائل ایپ یا دفاتر کے ذریعے اپنے خاندان کے کوائف کی تصدیق کریں تاکہ مستقبل میں کوئی قانونی پیچیدگی نہ ہو۔
خیال رہےکہ یہ عمل نادرا دفاتر یا موبائل ایپ کے ذریعے مکمل کیا جا سکتا ہے۔ متعدد شادیوں کی صورت میں تمام بیویوں اور بچوں کے کوائف ایف آر سی میں شامل کیے جائیں گے۔
نادرا نے خواتین کو اختیار دیا ہے کہ وہ شناختی کارڈ پر اپنی مرضی سے والد یا شوہر کا نام درج کرا سکتی ہیں، اس اقدام کو خواتین کے لیے مزید خودمختاری کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ نادرا کے بچوں کے گیا ہے ب فارم کے لیے
پڑھیں:
یومِ استحصال کشمیر: قومی اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور، بھارت کے غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت
قومی اسمبلی نے یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر ایک اہم قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی، جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیرقانونی اقدامات، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام پر ظلم و ستم کی شدید مذمت کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں