غزہ میں غذائی قلت کے شکار فلسطینی بچوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، یونیسیف
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ /تل ابیب /جنیوا /لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ سے متعلق ادارے (یونیسیف) نے غزہ کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کردیے۔ یونیسیف کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کی جانب سے غزہ میں خوارک کی فراہمی پر پابندی جاری ہے اور غزہ میں غذائی قلت کا شکار فلسطینیی معصوم بچوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ یونیسیف کا بتانا ہے کہ مئی میں 6 ماہ سے 5 سال تک کے 5119 بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہوئے، اپریل میں غذائی قلت کے شکار بچوں کی تعداد 3444 تھی جب کہ غذائی قلت کا شکار بچوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا مگر ادویات بھی میسر نہیں، فوری مدد نہ ملی تو شدید غذائی قلت کے کیسز بڑھ سکتے ہیں۔ یونیسیف کے مطابق غذائی قلت کے شکار بچوں کے لیے خوراک اور ادویات دستیاب نہیں، اسرائیلی حملوں کی وجہ سے پانی، صحت اور صفائی کے نظام کو شدید نقصان پہنچا۔ اقوام متحدہ کے ادارے کا بتانا ہے کہ غزہ کے 236 میں سے صرف 127 سینٹرز علاج کے لیے کام کررہے ہیں، غزہ میں صاف پانی کی فراہمی نہ ہونے سے بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، ہیپاٹائٹس اے اور ڈائریا کے کیسز بچوں کی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں، ایندھن کی کمی سے علاج کے لیے ضروری خدمات بند ہونے کا خدشہ ہے۔ یونیسیف نے اسرائیل سے فوری امداد کے لیے راستے کھولنے کی اپیل کی ہے۔برطانیہ میں فلسطین ایکشن کے کارکنوں نے برطانیہ کی رائل ائر فورس کے بیس میں داخل ہوکر طیاروں کو نقصان پہنچایا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین کی حامی تحریک ’فلسطین ایکشن‘ کے کارکنوں نے برطانوی ائر فوس (رائل ائر فورس) کے آکسفورڈ شائر میں واقع ائربیس (RAF Brize Norton) میں داخل ہوکر وہاں کھڑے 2 طیاروں کو نقصان پہنچایا۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 2 لوگ اسکوٹرز پر سوار ہوکر رائل ائر فورس کے ری فیولنگ کے لیے استعمال ہونے والے طیاروں تک پہنچے اور پھر آگ بجھانے والے آلات کے ذریعے ان جہازوں کے ٹربائن انجن میں لال رنگ کا اسپرے کیا۔فلسطین ایکشن گروپ کا کہنا ہے کہ طیاروں کو نقصان اس لیے پہنچایا کیونکہ برطانوی ائر فورس اسرائیل کو گارگوز بھیجنے، غزہ میں جاسوسی کرنے اور اسرائیلی طیاروں کی ری فیولنگ کرنے کا عملے جاری رکھے ہوئے ہے۔برطانوی وزارت دفاع نے رائل ائرفورس کے جہازوں کو نقصان پہنچانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاملے کی چھان بین کے لیے پولیس کے ساتھ مل کرکام کر رہے ہیں۔غزہ میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی تھم نہ سکی، صیہونی فوج نے گزشتہ روز پھر امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں35 فلسطینی شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا نے فلسطینی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی علاقے میں نتساریم راہداری کے قریب امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ کردی۔ صیہونی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں ہاتھوں میں برتن پکڑے کئی روز سے بھوک کا شکار فلسطینی زندگی گنوا بیٹھے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کے علاقے دیرالبلاح میں ایک گھرکو بھی نشانہ بنایا جس کے باعث 8 فلسطینی شہید ہوگئے۔فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں گزشتہ روز مجموعی طور پر 50 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غذائی قلت کے کو نقصان کے مطابق ائر فورس کا شکار بچوں کی کے لیے غزہ کے
پڑھیں:
نوجوانوں میں کیفین پاؤچ کا بڑھتا جنون: کتنی مقدار خطرناک ثابت ہوسکتی ہے؟
امریکا میں نوجوانوں میں کیفین پاؤچ استعمال کرنے کا رجحان بڑھ رہا ہے جو کچھ دیر کے لیے توانائی کو اچانک بڑھا دیتی ہے۔ اس رجحان کے جلد ہی برطانیہ میں بھی مقبول ہو نے کا خدشہ ہے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق یہ چھوٹے پاؤچ، جو چائے کی تھیلی کی طرح ہوتے ہیں، ہونٹ اور مسوڑھوں کے درمیان رکھے جاتے ہیں اور کیفین کو براہ راست خون میں پہنچاتے ہیں۔
کچھ سوشل میڈیا انفلوئنسرز ان مصنوعات کو پروموٹ کر رہے ہیں، خاص طور پر جم جانے والوں کے لیے بہتر کارکردگی کے لیے یا امتحانات میں چوکنا رہنے کے لیے طلبہ کو سفارش کر رہے ہیں۔
جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ڈاکٹر راب وان ڈیم کے مطابق، ٹک ٹاک شاپ پر ایسے کئی برانڈز اور ذائقے دستیاب ہیں جو نوجوانوں کو پسند آ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ ایک پاؤچ میں تقریباً 2 کپ عام کافی کے برابر کیفین ہوتی ہے اس لیے زیادہ استعمال سے نقصان دہ اثرات ہوسکتے ہیں۔
کیفین پاؤچ اتنے پوشیدہ ہوتے ہیں کہ والدین یا اساتذہ کو یہ معلوم بھی نہیں ہوتا کہ کسی کے منہ میں یہ موجود ہے جس کی وجہ سے نوجوان انہیں آسانی سے چھپا سکتے ہیں۔
کچھ صارفین آن لائن یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ 2 پاؤچ ایک ساتھ استعمال کرنے سے انہیں اضافی کیفین کا بڑا جھٹکا ملتا ہے۔
چونکہ کیفین جلدی جذب ہو جاتی ہے اس لیے اثرات چند منٹوں میں شروع ہو کر کئی گھنٹوں تک رہ سکتے ہیں اور کیفین کی مقدار قابو سے باہر ہو سکتی ہے۔
ڈاکٹر وان ڈیم نے بتایا کہ نوجوانوں کی کیفین برداشت کم ہو سکتی ہے اور اگر وہ بہت زیادہ لے لیں تو ایمرجنسی روم میں پہنچ سکتے ہیں۔
کیفین کیا ہے اور زیادہ لینے سے کیا ہوتا ہے؟کیفین ایک محرک ہے جو دماغ اور اعصابی نظام پر اثر ڈال کر آپ کو زیادہ چوکنا اور کم نیند محسوس کرواتا ہے۔
لاگبورو یونیورسٹی کے لیوس جیمز کے مطابق کافی ثبوت موجود ہیں کہ کیفین ورزش کو آسان محسوس کروانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
یہ کھلاڑیوں کے درمیان سب سے زیادہ استعمال ہونے والا سپلیمنٹ بن چکا ہے۔
ورزش کے دوران جسم ایک کیمیکل ’ایڈینوسین‘ بناتا ہے جو تھکن محسوس کرواتا ہے، کیفین اس کی رسیپٹرز کو بلاک کر دیتا ہے جس سے درد اور تھکن کم محسوس ہوتی ہے۔
لیکن کیفین دل اور خون کی نالیوں پر بھی اثر ڈالتی ہے جو خطرناک ہو سکتا ہے۔
زیادہ مقدار میں کیفین سے دل کی دھڑکن تیز ہو سکتی ہے، بے ترتیب ہو سکتی ہے اور دورے پڑ سکتے ہیں۔
اگرچہ کم واقعات ہیں لیکن کیفین کی زیادتی سے موت کے بھی دستاویزی کیسز موجود ہیں۔
کچھ لوگ کیفین کے لیے حساس ہوتے ہیں اور کم مقدار میں بھی متلی، بے چینی، چڑچڑاپن اور سر درد محسوس کر سکتے ہیں۔
عمومی طور پر، صحت مند بالغ افراد کے لیے روزانہ 400 ملی گرام کیفین محفوظ تصور کی جاتی ہے جو تقریباً چار کپ فوری کافی کے برابر ہے۔
چائے میں کیفین کی مقدار کم ہوتی ہے اس لیے 5 کپ روزانہ ٹھیک رہتے ہیں۔
حاملہ خواتین کو کیفین کی مقدار نصف یعنی 200 ملی گرام یا اس سے کم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
بچوں اور نوجوانوں میں کیفین کے خطرات اور زیادتی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
اسی لیے یورپی یونین کے قوانین کے تحت انرجی ڈرنکس جن میں 150 ملی گرام سے زیادہ کیفین ہوتی ہے ان پر یہ لیبل لگانا لازمی ہے: ’زیادہ کیفین مواد، بچوں اور حاملہ یا دودھ پلانے والی خواتین کے لیے نہیں’۔
کیفین والے دیگر مشروبات اور کھانے پر نظر رکھیںڈاکٹر وان ڈیم کا کہنا ہے کہ کیفین کی زیادتی آسانی سے ہو سکتی ہے کیونکہ یہ کئی مشروبات اور کچھ کھانوں میں بھی پائی جاتی ہے اس لیے مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کافی میں زیادہ کیفین لینا مشکل ہوتا ہے مگر ان مصنوعات کے ساتھ آسان ہے، خاص طور پر اگر نوجوان انرجی ڈرنکس بھی استعمال کر رہے ہوں۔
وہ کہتے ہیں کہ لیبارٹری میں چیک کرنے پر کئی مصنوعات میں لیبل پر درج مقدار سے زیادہ کیفین پائی گئی ہے۔
کیفین کی عام مقدار (تقریباً):کافی کے ایک مگ میں 100 سے 140 ملی گرام
چائے کے ایک مگ میں 75 ملی گرام
انرجی ڈرنکس کے 250 ملی لیٹر کین میں تقریباً 80 ملی گرام
سافٹ ڈرنکس کے ہر کین میں تقریباً 40 ملی گرام
چاکلیٹ: 50 گرام ڈارک چاکلیٹ میں تقریباً 25 ملی گرام، 50 گرام ملک چاکلیٹ میں تقریباً 10 ملی گرام۔
ڈینٹسٹ کہتے ہیں کہ کیفین پاؤچ کا لمبے عرصے تک استعمال مسوڑھوں میں جلن پیدا کر سکتا ہے، جیسا کہ سناس (پاؤڈر ٹوبیکو) اور نکوٹین پاؤچ کرتے ہیں۔
کچھ ماہرین کو خدشہ ہے کہ کیفین پاؤچ نوجوانوں کو نکوٹین جیسی نشہ آور اشیا کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
کلِیولینڈ کلینک لندن میں غذائیت کی سربراہ اور برٹش ڈائٹیٹک ایسوسی ایشن کی ترجمان بِنی سوریش کہتی ہیں کہ پاؤچ استعمال کرنا ’فیشن‘ یا بے ضرر لگ سکتا ہے لیکن یہ نوجوانوں میں محرک اشیا کے استعمال کو معمول بنانے اور نشے کی عادت ڈالنے کا خطرہ رکھتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگرچہ کیفین عارضی توانائی دیتی ہے لیکن یہ نیند کو متاثر کرتی ہے اور وقت کے ساتھ تھکن بڑھا سکتی ہے، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں میں جو اس کے اثرات کے زیادہ حساس ہوتے ہیں۔
مشورہاگر نوجوان کیفین لینا چاہتے ہیں تو برٹش ڈائٹیتک ایسوسی ایشن اور این ایچ ایس دونوں احتیاط کا مشورہ دیتے ہیں۔
یورپی فوڈ سیفٹی اتھارٹی بچوں اور نوجوانوں کے لیے 3 ملی گرام فی کلوگرام وزن کو زیادہ سے زیادہ حد قرار دیتی ہے، یعنی 30 کلوگرام وزن والے بچے کو روزانہ 90 ملی گرام سے زیادہ نہیں لینی چاہیے۔
بِنی سوریش کہتی ہیں کہ کیفین کی بجائے بہتر ہے کہ نوجوان باقاعدہ کھانے، پانی پینے اور غذائیت سے بھرپور خوراک پر توجہ دیں جو دن بھر توانائی برقرار رکھتی ہے۔
ایک صحت مند غذا جس میں کافی آئرن، پروٹین اور آہستہ آہستہ توانائی دینے والے کاربوہائیڈریٹس ہوں، توانائی کی ضرورت پوری کر سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا برطانیہ پاؤڈر ٹوبیکو پاؤچ کیفین پاؤچ کیفین پاؤچ کا استعمال نکوٹین پاؤچ