بانی پی ٹی آئی اور پارٹی ارکان کے بیانات ،تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان روابط کا معاملہ رکنے کی وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)تحریک انصاف اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان روابط کا معاملہ رکنے کی وجہ سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق عید کے بعد ہونے والی ممکنہ پیشرفت بانی پی ٹی آئی عمران خان اور پارٹی ارکان کے بیانات کے بعد رک گئی ہے۔ذرائع کے مطابق امریکا میں پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے بھی پیش رفت رک گئی اور بتایا جارہا ہے کہ امریکا میں احتجاج کی وجہ سے حکومت، اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کے سنجیدہ حلقے سخت ناراض ہیں۔
(جاری ہے)
پی ٹی آئی ارکان نے دعوی کیا کہ مشترکہ حکمت عملی نہ ہونا مسائل حل ہونے میں رکاوٹ ہے۔ذرائع کے مطابق عید سے قبل بیرسٹر گوہر سے اہم حکومتی شخصیت نے رابطہ کیا، 26 نومبر کے بعد اہم شخصیات سے یہ رابطہ مختصر وقت کے لیے بحال ہوا تھا اور عید الاضحی کے بعد پی ٹی آئی قیادت کے ساتھ روابط اور بات چیت ہونی تھی۔اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ بات چیت کے لیے ہمارے راستے کھلے ہیں، ملک کی خاطر سنجیدہ اور نتائج کے حامل روابط کے لیے تیار ہیں، حکومت اور ہماری جانب سیچند افراد ایسے ہیں جو بیانات یا عمل سے روابط میں رکاوٹ بنتے رہے ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پی ٹی آئی کی وجہ کے بعد
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا 9 مئی مقدمات کے فیصلے پر شدید ردعمل، چیلنج کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف نے لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے 9 مئی مقدمات کے فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے چلینج کرنے کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پارٹی کی سینئر قیادت اور کارکنوں کو سنائی گئی سزائیں انصاف اور عدل کے منہ پر ایک طمانچہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے قانونی اصولوں اور منصفانہ ٹرائل کے تمام تقاضوں کو نظر انداز کرتے ہوئے سیاسی انتقام کی بنیاد پر دیے گئے ہیں اور یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ان مقدمات میں شفافیت کو یکسر بالائے طاق رکھا گیا اور ملزمان کو اپنے دفاع کا موقع تک نہیں دیا گیا۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ قانونی تقاضے پورے کئے بغیر دیر رات تک بند کمروں میں ٹرائل چلائے گئے جن کا مقصد اس کارروائی کو عوام اور میڈیا کی نظروں سے بچا کر مطلوبہ نتائج حاصل کرنا تھا، ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بے بنیاد اور مضحکہ خیز شواہد اور گواہیوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے قبول کر کے انصاف کے اصولوں کی کھلی توہین کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی مقبول ترین سیاسی رہنما جو مکمل پرامن اور قانون کی پاسداری کرنے والے پاکستانی ہیں، ان پر دہشتگردی کے الزامات لگا کر سزا دینا آئین اور انصاف دونوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، ایک طے شدہ سکرپٹ کے تحت یکے بعد دیگرے سنائے جانے والے ناحق فیصلوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان فیصلوں کا مقصد صرف اور صرف تحریک انصاف کو دیوار سے لگانا اور اس کی قیادت اور کارکنوں کو خوفزدہ کرنا ہے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ عدالتوں کی جانب سے ایک ہی طرز پر سنائے جانے والے متنازعہ فیصلے ثابت کرتے ہیں کہ ملک کا عدالتی نظام مکمل طور پر منہدم اور بے وقعت ہو چکا ہے، ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ فیصلے ہمیں اپنے جمہوری حقوق اور آئین و قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرنے سے ہر گز نہیں روک سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ان تمام غیر منصفانہ فیصلوں کے خلاف ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرے گی اور آخری سانس تک انصاف کی لڑائی لڑے گی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ قانون و انصاف کی روح کو بحال کیا جائے اور سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تمام مقدمات کو ختم کیا جائے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم اپنے بے گناہ قائدین اور کارکنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور انہیں انصاف دلانے کے لیے ہر قانونی اور جمہوری راستہ اختیار کریں گے، تحریک انصاف اس غیر منصفانہ فیصلے کو یکسر مسترد کرتی ہے اور انصاف کے حصول کی جدوجہد میں ہر سطح پر اپنی قانونی، عوامی اور سیاسی جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔