نیتن یاہو کے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی عمارت کے باہراحتجاج
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2025ء)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر بڑی تعداد میں لوگوں نے احتجاج ریکارڈ کرایا۔
(جاری ہے)
ہاتھوں میں غزہ کے بچوں کی تصاویر اٹھائے مظاہرین نے غزہ کی حمایت اور غاصب صیہونیوں کے خلاف شدید نعرے لگائے اور نیتن یاہو کی گرفتار ی کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر 'غزہ کو آزاد کرو' اور 'غزہ کے عوام کو زندہ رہنے دو' جیسے نعرے درج تھے۔مظاہرین حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں بھی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے رہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
اقوام متحدہ میں نیتن یاہو کی دھمکی آمیز تقریر: ایران، حماس، حزب اللہ اور حوثیوں کے قتل کا اعتراف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کھلے عام قتل اور جارحیت کا اعتراف کرتے ہوئے حماس، حزب اللہ، ایران اور یمن کے حوثیوں کو کھلی دھمکیاں دیں۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے ڈھٹائی کے ساتھ کہا کہ اسرائیل نے اپنے مخالفین کو موت کے گھاٹ اتارا اور آئندہ بھی ایسا ہی کرے گا، حماس سے کہتا ہوں ہتھیار ڈال دو، یرغمالیوں کو رہا کرو، ورنہ مار دیے جاؤ گے۔
انہوں نے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں کی ان رپورٹس کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
نیتن یاہو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ائیلی افواج نے حماس رہنما السنوار کو شہید کیا اور غزہ میں اپنا مشن مکمل کریں گے کیونکہ حماس کی باقیات اب بھی موجود ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ تہران نے اسرائیل کو تباہ کرنے کے لیے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام بنایا تھا لیکن اسرائیل نے ان کے ملٹری کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کو ہلاک کر دیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعاون سے امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے ایران کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران کے یورینیئم کے ذخائر ختم کیے جائیں اور اسے دوبارہ جوہری توانائی حاصل نہ کرنے دی جائے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید ہٹ دھرمی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ پر حملے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسرائیل پر ہزاروں راکٹس داغے تھے جس کے جواب میں اسرائیل نے انہیں نشانہ بنایا۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے عراق میں ملیشیاؤں کے ہتھیار اور شام میں صدر بشار الاسد کے اسلحہ ڈپو تباہ کیے ہیں، حوثیوں کی زیادہ تر جنگی صلاحیت بھی ختم کر دی گئی ہے اور اسرائیل آئندہ بھی دنیا بھر میں اس نوعیت کے حملے جاری رکھے گا۔
خیال رہےکہ ہے کہ امریکا اور اسرائیل امداد کے نام پر دراصل دہشت گردی کر رہے ہیں، نام نہاد انسانی امداد کی آڑ میں نہ صرف ناکہ بندی مزید سخت کی جارہی ہے بلکہ غزہ کے باسیوں کو بھوک، قحط اور بمباری سے مارنے کی منظم سازش جاری ہے، عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بھی بےحسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔