شمالی وزیرستان میں جبری شادی کا منصوبہ ناکام، 2 کم سن بچیاں بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
شمالی وزیرستان پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 2 کم سن بچیوں کو افغانستان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی اور مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ضلعی پولیس سربراہ وقار احمد (پی ایس پی) کے مطابق مصدقہ اطلاع پر دیوگر سیدگی، تحصیل غلام خان کے علاقے سے 12 اور 14 سالہ بچیوں کو طورخم بارڈر کے راستے افغانستان منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی، جسے ناکام بنا دیا گیا۔
مزید پڑھیں: شادی ختم ہونے پر چپ کیوں رہیں؟ انوشے عباسی نے 6 سال بعد خاموشی توڑ دی
پولیس کے مطابق بچیوں کو ایک افغان شہری میاغر کے ذریعے اسمگل کیا جا رہا تھا۔ قریباً 15 سال قبل بچیوں کے والد نے افغانستان کے علاقے تانائی میں ایک خاتون سے شادی کی تھی، جس پر تنازع پیدا ہوا۔
مقامی جرگے نے اس تنازع کو ختم کرنے کے لیے دونوں کم سن بچیوں کو افغانستان میں شادی کے لیے دینے کا فیصلہ کیا تھا، جسے اہلِخانہ نے مجبوری کے تحت تسلیم کرلیا تھا۔ تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بازیاب کرائی گئی بچیاں مرحوم والد کی پہلی بیوی سے تھیں۔
مزید پڑھیں: اداکارہ صائمہ قریشی نے مردوں کو دوسری شادی کا مشورہ کیوں دیا؟
پولیس نے مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ ڈی پی او وقار احمد نے واضح کیا ہے کہ بچوں اور خواتین کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور غیر قانونی اقدامات کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی جاری رہے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2 کم سن جبری شادی شادی شمالی وزیرستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شمالی وزیرستان بچیوں کو
پڑھیں:
مزار قائد کی تزئین و آرائش: 10 سال بعد گنبد کی مکمل صفائی، درخت بڑھانے کا منصوبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: 10 سال کے طویل وقفے کے بعد مزارِ قائد کے تاریخی گنبد کی مکمل صفائی، گرائنڈنگ اور پولشنگ کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے قلب میں واقع بابائے قوم محمد علی جناح کے مزار کے سفید ’مالاغوری ماربل‘ پر برسوں سے جمی دھول اور موسموں کے اثرات کے باعث اس کی چمک ماند پڑ گئی تھی، جسے اب دوبارہ اپنی اصل حالت میں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزارِ قائد کا 72 فٹ قطر کا گنبد گزشتہ برسوں میں محض تہواروں پر دھویا جاتا رہا، مگر اب اس کی مکمل گھسائی اور پولشنگ کا عمل 15 روز تک جاری رہے گا۔ انتظامیہ کے مطابق یہ کام بانیِ پاکستان کی 25 دسمبر کو ہونے والی یومِ پیدائش کی تقریبات کی تیاریوں کا حصہ ہے۔
مزار کے امور سے وابستہ حکام کے مطابق اس تاریخی مقام کی دیکھ بھال پورے سال جاری رہتی ہے، تاہم اس بار خصوصی توجہ گنبد اور سنگِ مرمر کی اصل چمک واپس لانے پر دی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ماضی میں مزار کی صفائی عموماً جوٹ کے ذریعے کی جاتی تھی، لیکن اس بار گرائنڈنگ اور بفنگ مشینوں کی مدد سے ماربل کی گہرائی تک صفائی کی جا رہی ہے تاکہ اس پر جمی گرد، میل اور کاربن کے اثرات مکمل طور پر ختم کیے جا سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ سنگِ مرمر کی دراڑوں کو پُر کرنے کے لیے خصوصی کیمیکل استعمال کیا جا رہا ہے، جو ایک سے ڈیڑھ سال تک مؤثر رہتا ہے۔ اس دوران کاریگر برقی گرائنڈر سے ماربل کے ٹکڑوں کے جوڑوں کی صفائی اور باریک نشانات کو پُر کرنے میں مصروف ہیں۔
واضح رہے کہ مزارِ قائد کی عمارت اپنی منفرد طرزِ تعمیر کی بدولت دنیا بھر میں پہچانی جاتی ہے۔ اس کا ڈیزائن مشہور آرکیٹیکٹ یحییٰ مرچنٹ نے تیار کیا تھا، جنہوں نے نہ صرف جمالیاتی پہلوؤں بلکہ آئندہ برسوں میں صفائی اور تزئین کے تقاضوں کو بھی پیش نظر رکھا تھا۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مزار کے گردونواح میں درختوں کی تعداد 2010 میں ساڑھے 4 ہزار تھی جو اب بڑھا کر 8 ہزار تک پہنچا دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اثرات سے ماربل کو محفوظ رکھنا ہے، تاکہ گرمی کی شدت مزار کی عمارت پر اثر انداز نہ ہو۔