روس میں زہریلی شراب پینے سے ہلاکتیں 25 ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
روس میں زہریلی شراب پینے سے حالت غیر ہونے کے باعث آج مزید زیر علاج 6 مریض دم توڑ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ چند روز قبل ہی پیش آیا تھا اور ابتدائی طور پر ہلاکتیں ایک درجن سے زائد تھیں۔
تاہم اس کے بعد مزید زیر علاج افراد موت کے منہ جاتے رہے اور آج 6 افراد کی ہلاکت کے بعد یہ تعداد 25 ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ روس میں سستی اور زہریلی شراب پینے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر اموات کے واقعات کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی نے بتایا کہ مرنے والوں کے خون کے نمونوں میں میتھانول کی مہلک مقدار کی موجودگی کا علم ہوا تھا۔
انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سستی شراب کی غیر محفوظ حالت میں تیاری اور فروخت پر پابندی کے باوجود ایسے واقعات کا ہونا لمحہ فکریہ ہے۔
کمیٹی نے پولیس کی کارکردگی پر بھی سوال اُٹھاتے ہوئے کہا کہ غفلت اور لاپرواہی کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ، دیہات پانی میں گھر گئے، دادو میں 3بچیاں ڈوب کر جاں بحق
ملتان(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27 ستمبر ۔2025 )دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں اضا فے کا سلسلہ جاری ہے24 گھنٹے میں 12ہزار کیوسک کے اضافہ سے پانی کا بہاﺅ بڑھ کر 4لاکھ 20 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا،دادو میں 3 بچیاں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق کوٹری بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے، منگلا ڈیم بھرنے کے قریب ہے جبکہ باقی دریا معمول پر آگئے کوٹری بیراج پر سیلابی صورت حال سے ٹھٹہ میں کچے کے مزید کئی دیہات زیرآب آگئے جس کے نتیجے میں سینکڑوں ایکڑ پر چاول، کپاس، کیلے اور پپیتے سمیت کئی فصلیں شدید متاثر ہوگئیں. سیلابی صورتحال کے باعث مکینوں کی حفاظتی بند اور محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے، جام شورو میں انڑ پور، یونین کونسل شاہ اویس اور کچے کے دیہات میں پانی کا دباﺅ بڑھنے لگا نواب شاہ سکرنڈ مڈ منگلی حفاظتی بند کے مقام پر سیلابی صورتِ حال ہے جس کے باعث دیہات پانی میں گھر گئے ضلع سجاول میں دریائے سندھ کے حفاظتی پشتوں پر سیلابی صورت حال برقرارہے، حفاظتی بندوں پر پانی کا بہا بڑھ گیا،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خیمہ بستیاں قائم کردی گئیں. دوسری جانب دریائے چناب اور ستلج سے متاثرہ جلال پور پیر والا میں سیلابی پانی کم نہ ہوسکا، درجنوں بستیاں اب بھی زیر آب ہیں اوچ شریف روڈ پر سیلاب متاثرین گھر واپسی کےلئے پانی اترنے کے منتظر ہیں۔(جاری ہے)
نوراجہ بھٹہ بند کے شگاف کی مرمت کا کام جاری ہے، ایم 5 موٹر وے ملتان سے جھانگڑا انٹر چینج تک 14ویں روز بھی بند رہی. سیلاب سے متاثر سوئی گیس پائپ لائن کی مرمت کا کام بھی جاری ہے، رحیم یار خان، بہاول نگر اور بہاول پور کا وسیع رقبہ متاثرہوگیا جس کے بعد نقصانات کے سروے کا آغاز کردیا گیا دوسری جانب دادو کے قریب کچے کے علاقے دودو کلہوڑو میں تین بچیاں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں پولیس کے مطابق تینوں بہنوں میں 15 سالہ عمان، 13 سالہ زبیرہ اور 12 سالہ حمیران شامل ہیں، مقامی غوطہ خوروں نے لاشیں نکال کر ورثا کے حوالے کر دیں حکام کا کہنا ہے کہ پہلے بارہ سالہ بچی ڈوبی پھر دو بہنوں نے بچانے کی کوشش میں جان گنوائی، تینوں بہنیں سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوئیں، لاشیں نکال لی گئیں.