سپریم کورٹ، ملزم کو سزا چرس برآمدگی پر نہیں بیوقوفی پر ہوئی، ججز کا دلچسپ مکالمہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT
سپریم کورٹ میں دوران سماعت مجرم کے وکیل کا کہنا تھا کہ مؤکل سے چرس بر آمد کرنے والا پولیس افسر ہی تفتیشی افسر بھی بن گیا تھا، تفتیشی افسر ہی چرس لے کر فارنزک کروانے گیا، سارے کیس میں چرس پکڑنے والا پولیس آفیسر ہی سب کچھ ہے، عدالتی فیصلہ ہے جو منشیات بر آمد کرے گا وہ خود تفتیش نہیں کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے منشیات اسمگلنگ کیس میں 2017ء سے گرفتار سزا یافتہ مجرم ظفر اللہ کاکڑ کی عمر قید کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا، ظفراللہ کی قومیت کاکڑ ہونے پر ججز کے درمیان ہلکے پھلکے ریمارکس کا تبادلہ ہوا۔ سپریم کورٹ میں منشیات سمگلنگ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ سخی سرور کا علاقہ خیبرپختونخوا میں آتا ہوگا، جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیے کہ ملزم کاکڑ ہے، بلوچستان کا رہائشی ہے، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ ملزم کاکڑ ہے تو کیا ہے، ملزم میرا کون سا واقف ہے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم سے 12 کلو چرس بر آمد ہوئی تھی، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے استفسار کیا کہ کیا ملزم چرس گاڑی میں لے کر جا رہا تھا۔؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم چرس پیدل لے جا رہا تھا، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے قہقہ لگاتے ہوئے کہا کہ ملزم کو سزا چرس برآمدگی پر نہیں، بیوقوفی پر ہوئی۔ مجرم ظفر اللہ کاکڑ کے وکیل قمر سبزواری نے کہا کہ مؤکل سے چرس بر آمد کرنے والا پولیس افسر ہی تفتیشی افسر بھی بن گیا تھا، تفتیشی افسر ہی چرس لے کر فارنزک کروانے گیا، سارے کیس میں چرس پکڑنے والا پولیس آفیسر ہی سب کچھ ہے، عدالتی فیصلہ ہے جو منشیات بر آمد کرے گا وہ خود تفتیش نہیں کرے گا۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ پولیس والے کے ہاتھ ایک کاکڑ آگیا، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ پولیس والا ملزم کے خلاف ون مین شو بن گیا، جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق پولیس سٹیشن میں 2 مزید انسپکٹر موجود تھے۔ اپیل کنندہ کے وکیل نے کہا کہ اس کیس میں پولیس انسپکٹر شکایت کنندہ بھی ہے اور تفتیشی بھی وہی ہے، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس پر مزید سماعت ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے تفتیشی افسر کہا کہ ملزم سپریم کورٹ والا پولیس نے کہا کہ افسر ہی کیس میں کرے گا
پڑھیں:
سپریم کورٹ نے وکیل کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست عدم پیروی پر خارج کردی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ نے وکیل کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست عدم پیروی پر خارج کردی۔جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے ہیں کہ دلچسپ مقدمہ ہے‘ درخواست گزار کہتا ہے وکیل کو برقت فیس اور فائل دی۔ درخواست کے مطابق وکیل نے جان بوجھ کر مقدمہ دائر نہیں کیا درخواست گزار اب اپنے وکیل پر مقدمہ درج کرواناچاہتا ہے۔(جاری ہے)
انھوں نے یہ ریمارکس جمعرات کے روز دیے ہیں۔سماعت جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔جسٹس نعیم اختر افغان نے کہاکہ درخواست گزار کے مطابق اسکا کیس وکیل نے خراب کیا ایسے وکیلوں کے خلاف مقدمات ہوں گے تو کیا ہوگا۔درخواست گزار بار کونسل میں وکیل کے خلاف شکایت کرسکتا ہے۔درخواست گزار خود عدالت میں پیش بھی نہیں ہوا عدالت نے درخواست کو عدم پیروی پر خارج کردیا۔