غزہ سے مزاحمتی تنظیم کو نکالنے کی کوئی کوشش قبول نہیں کریں گے، حماس رہنما
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دوحا: قطر کے دارالحکومت میں حماس کے سینئر رہنما غازی حمد نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ غزہ سے حماس کو منظرنامے سے ہٹانے کی کسی بھی کوشش کو نہ کل قبول کیا اور نہ آئندہ کریں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد اسرائیلی جارحیت نے ہمیں بہت بھاری نقصان پہنچایا ہے، لیکن یہ قربانی ہمارے مقصد کی راہ میں لازمی تھی، کیونکہ فلسطینی عوام کے پاس آزادی کی جدوجہد کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر مستقبل میں ایک باقاعدہ فلسطینی ریاست قائم ہوتی ہے تو حماس اپنے ہتھیار قومی فوج کے سپرد کرنے پر تیار ہوگی، لیکن فی الحال حماس کو کمزور کرنے یا ختم کرنے کی بیرونی تجاویز کسی صورت قبول نہیں کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں معصوم فلسطینیوں کی شہادت ایک عظیم المیہ ہے، لیکن یہ قربانیاں فلسطینی کاز کو مزید نمایاں اور مضبوط کرنے کا باعث بنی ہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ جنگ بندی کے لیے ایک 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا گیا ہے، جس میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ بندی، اسرائیلی افواج کا تدریجی انخلا اور ایک نیا انتظامی ڈھانچہ قائم کرنے کی تجویز شامل ہے۔
میڈیا اطلاعات کے مطابق اس ڈھانچے کی سربراہی سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر کے سپرد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 10 رکنی بورڈ میں اسلامی اور عرب ممالک کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ منصوبے میں غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے فنڈنگ اور محدود سطح پر فلسطینی اتھارٹی کو شریک کرنے کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے۔
دوسری جانب صہیونی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس منصوبے کی متعدد شقوں پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں، خاص طور پر فلسطینی اتھارٹی کی شمولیت اور حماس کے فوری طور پر غیر مسلح نہ ہونے پر سخت ردعمل دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں دوحا میں ہونے والے ایک مشاورتی اجلاس کے دوران اسرائیلی فضائی حملے میں غازی حمد بال بال بچے تھے۔ اس حملے میں حماس قیادت تو محفوظ رہی مگر اس کے رہنما الخلیل الحیا کے بیٹے سمیت 6 فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔
غازی حمد کے تازہ بیان نے ایک بار پھر واضح کردیا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک بیرونی دباؤ یا امریکی منصوبوں کے باوجود اپنی بقا اور مزاحمت کے مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کرنے کی
پڑھیں:
صیہونی رژیم جنگبندی کے معاہدے پر عمل پیرا نہیں، حماس
اپنے ایک انٹرویو میں حازم قاسم کا کہنا تھا کہ صیہونیوں نے اپنے فوجی "ھادر گولڈن" کی لاش وصول کرنے کے بعد، رفح میں ہمارے مجاہدین سے متعلق کئے گئے معاہدوں سے انحراف کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے ترجمان "حازم قاسم" نے کہا کہ "اسرائیل"، جنگ بندی کے معاہدے کو کمزور کرنے کے لئے جان بوجھ کر خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی رژیم کبھی بھی اس معاہدے کی پابند نہیں رہی۔ قابض رژیم، شمالی غزہ کے مختلف علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر رہی ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حازم قاسم نے کہا کہ ہم نے ثالثوں کو واضح کر دیا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی باقی ماندہ لاشوں کو تلاش کرنے کے لئے ہمیں بھاری مشینری مہیا کرنا ہوگی۔ انہوں نے اس بات کی جانب بھی توجہ دلائی کہ صیہونیوں نے اپنے فوجی "ھادر گولڈن" کی لاش وصول کرنے کے بعد، رفح میں ہمارے مجاہدین سے متعلق کئے گئے معاہدوں سے انحراف کیا ہے۔