عدلیہ کو پیغام ہے انصاف پر مبنی فیصلے کرے، وزیراعلیٰ کے پی، پشاور جلسے میں خطاب
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
پشاور:
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عدلیہ کو پیغام دیتے ہیں کہ آئین کے مطابق انصاف پر مبنی فیصلے کرے آئین کی پاس داری اس ملک میں سب پر فرض ہے۔
پشاور میں پی ٹی آئی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جنگ حقیقی آزادی کی جنگ ہے، آج ہم اس عدلیہ کو ہدایت کرتے ہیں کہ آپ انصاف کے مطابق فیصلے کریں، آئین کی پاس داری اس ملک میں سب پر فرض ہے، ہم نے آئین کے لیے آواز اٹھائی ہے اور اٹھاتے رہیں گے، اس ملک میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا کے ساتھ جنگ میں بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ پوری قوم اکٹھی کھڑی ہے، خیبرپختونخوا کی حکومت آپریشن کے حق میں نہیں ہے۔
انہوں ںے مزید کہا کہ حقیقی آزادی عمران خان کا خواب ہے عدلیہ کو پیغام دیتے ہیں کہ آئین کے مطابق انصاف دے۔
دریں اثںا پنڈال میں موجود کارکنوں نے وزیراعلیٰ کے خلاف نعرے بازی شروع کردی اور ان کا خطاب سننے سے انکار کردیا، کارکنوں نے وزیراعلی کے خلاف احتجاج کیا، پنڈال میں بوتل پھینکنی شروع کردیں، نہیں نہیں کے نعرے لگائے تاہم اس کے باوجود وزیراعلی نے اپنا خطاب جاری رکھا۔
جلسے میں بدانتظامی جاری رہی اور کارکنان خواتین کے پنڈال میں گھس آئے، پولیس انہیں روکنے میں ناکام رہی جس پر خواتین پنڈال چھوڑ کر چلی گئیں۔
کرسیوں پر بیٹھے لوگوں سے حساب لیں گے، جنید اکبر
پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ کے پی پہلے بھی پی ٹی آئی کا تھا آج بھی ہے، ہم بانی پی ٹی آئی کے لئے لوگوں کے ہاتھ کاٹ دیں گے، جو لوگ کرسیوں پر بیٹھیں ہیں ان سے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے جو خان کا وفادار نہیں ہوگا میں اس پر زمین تنگ کردوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں کسی صورت آپریشن قبول نہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی عدلیہ کو کہا کہ
پڑھیں:
آئین ذوالفقار علی بھٹو کا ایک تحفہ تھا، بلاول بھٹو نے اپنے نانا کے کارنامے کو دفن کر دیا: اسد قیصر
---فائل فوٹوپاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم میں عوام کے لیے کچھ نہیں، 1973ء آئین ذوالفقار علی بھٹو کا ایک تحفہ تھا، بلاول بھٹو زرداری نے اپنے نانا کے کارنامے کو دفن کر دیا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران اسد قیصر نے کہا کہ عدالتوں کو انتظامیہ کے ماتحت کیا گیا، اب لوگ انصاف کے لیے کہاں جائیں گے، پشاور سےجج کا اسلام آباد یا پنجاب تبادلہ کیا جائےگا تو وہ کیا سوچیں گے، کیسےکام کریں گے۔
اسد قیصر کا کہنا ہے کہ اب تو صرف اللّٰہ کی عدالت رہ گئی ہے، 27ویں ترمیم کے لیے 2 سینیٹرز کو دبایا گیا، اس وجہ سے ترمیم کی گئی، 18ویں ترمیم تمام سیاسی جماعتوں کے اتفاق سے ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایمل ولی نے بھی 27ویں ترمیم کا ساتھ دیا، سیف اللّٰہ ابڑو کو پارٹی سے نکال دیا گیا، اس کےخلاف کارروائی کریں گے، جرگہ ہونے جا رہا ہے، جرگہ ہماری ایک روایت ہے۔
اسلام آباد مولانا فضل الرحمان 27ویں آئینی ترمیم...
اِن کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ معاملات ٹھیک نہیں ہیں، چاہتے ہیں جرگے ہوں جس میں تمام مکاتب فکر کے لوگ شامل ہوں، امید ہے امن جرگے میں تمام سیاسی جماعتیں شریک ہوں گی۔
اس سے قبل اسد قیصر پشاور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کے لیے درخواست دے رکھی ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے اسد قیصر کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسد قیصر کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے متعلقہ فریقین سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے درخواست پر سماعت ملتوی کر دی۔