فائل فوٹو۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ 2024 کا الیکشن لوٹا گیا، جھوٹ پر مبنی نظام کو بنایا گیا، عدلیہ اور صحافت کو دبایا گیا یہ معاشرے کی جنگ ہے۔ 

اسلام آباد میں وکلاء گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا پچھلے 2 سال میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہوا۔

بیرسٹر علی ظفر نے وکلاء گول میز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر سمجھوتا نہیں ہوسکتا، سیاسی جماعتیں، پارلیمنٹ اور وکلاء قیادت ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے۔ 

بیرسٹر علی ظفر کا مزید کہنا تھا کہ ہر حکمران نے عدلیہ کو استعمال کرنے کی کوشش کی، عدلیہ کو قابو کرنے کا آسان طریقہ ججز کی تقرری پر اثر انداز ہونا ہے۔

انھوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ کی آزادی کو شدید نقصان پہنچا، عدلیہ کی آزادی کے بغیر کوئی قومی مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

لگتا ہے اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں، پرویز رشید

حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تقریریں ایک نکتے پر تھیں لگتا ہے انہوں نے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب میں پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹر علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے ، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا، جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلۂ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپالیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا ، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے ۔

ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں ، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ پی ٹی آئی ارکان کمیٹی اجلاس میں شرکت کرتے اور رائے دیتے ۔

پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کی آزادی جو پاکستان میں حاصل ہوئی اس کے لیےکوئی کوشش پاکستان کی عدلیہ نے نہیں کی،جو عدلیہ کو آزادی ملی، جس کا انہوں نے غلط استعمال کیا، وہ پاکستان کے سیاسی کارکنوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ نہیں کہتا ہم انتقام لیں کہ ہم ان کا نشانہ بنے، ضروری ہے نظام میں بہتری لائی جائے، اس کےلیے پارلیمنٹ کی جانب سے کوشش کی گئی۔

ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ نظام کو تہہ وبالا کرنے کےلیے پارلیمنٹ کے باہر یلغار کی گئی، ترمیم کےصرف ایک نقطے پر آج اپوزیشن کی 2 تقاریر ہوئیں، جس کا تعلق عدلیہ سے ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ علی ظفر اطلاعات ونشریات کی کمیٹی کے چیئرمین ہیں، وہ کمیٹی کا اجلاس بلانا شروع کریں کیونکہ ان کی وجہ سے وزارت اطلاعات احتساب سے بچی ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 26ویں ترمیم عدلیہ کنٹرول کے لیے تھی، رہی سہی کسر 27ویں ترمیم میں پوری کی جارہی ہے، حافظ نعیم
  • 27 ویں ترمیم: ججز کے تبادلے کی ترمیم میں تبدیلی پر غور، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر معاملات طے نہ پاسکے
  • چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی والدہ کاانتقال
  • آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کو ربڑ اسٹمپ بنایا گیا ، عوامی تحریک
  • 27 ویں آئینی ترمیم میں عبوری صوبہ کو شامل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، امجد ایڈووکیٹ
  • سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات؟ محمد بن سلمان کا دورہ امریکا سے قبل اہم پیغام
  • لگتا ہے اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں، پرویز رشید
  • عدلیہ کی آزادی کیلئے قربانیاں دیں،انتقام کے بجائے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، سینیٹر پرویز رشید
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کیخلاف توہین عدالت درخواست خارج
  • پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں پیش پیش بھارتی گودی میڈیا کے جھوٹ کا پردہ فاش