ڈی آئی خان میں فتنۃ الخوارج کا پولیس پر حملہ؛ جوابی کارروائی میں دہشتگرد ہلاک، 2 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
ویب ڈیسک: ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کو منہ کی کھانی پڑی، پولیس کی جانب سے کی گئی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ ہتھالہ کی حدود علاقہ ملنگ کے قریب فتنۃ الخوارج کے دہشتگردوں نے پولیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، پولیس نفری ٹکواڑہ کے علاقے میں ڈیوٹی سرانجام دینے کے بعد واپس آرہی تھی کہ دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس پر پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کا حملہ پسپا کر دیا۔
بجلی صارفین کے لئے بڑی خوشخبری
ڈیرہ پولیس کی جوابی کارروائی میں کالعدم تحریک طالبان گنڈاپور گروپ کا سرگرم دہشتگرد فتح ولد حنان ہلاک جب کہ 2 مزید دہشتگرد زخمی ہوئے، حملے کے دوران پولیس پارٹی محفوظ رہی۔ جس کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ اسماعیل خان سجاد احمد صاحبزادہ کی قیادت میں ایس پی صدر اور ڈیرہ پولیس کی نفری نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمی دہشتگردوں کی گرفتاری کے لیے سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن شروع کردیا۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کی کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ فتنۃ الخوارج کا پیچھا کر کے ٹھکانے لگانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
کسان بورڈپاکستان کا"کسان بچاؤ،زراعت بچاؤ‘‘تحریک کا اعلان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈیرہ اسماعیل خان جوابی کارروائی پولیس کی
پڑھیں:
لوئردیر میں دہشت گردوں کا پولیس چوکی پر بڑا حملہ، اہلکار شدید زخمی
لوئر دیر:دہشت گردوں کے پولیس چوکی پر حملے م یں اہل کار شدید زخمی ہوگیا جب کہ دہشت گرد کارروائی کے بعد فرار ہو گئے۔
پولیس کے مطابق لوئر دیر کے علاقے میدان گل میں قائم پولیس چوکی پر دہشت گردوں کی جانب سے ہینڈ گرینیڈ اور بھاری ہتھیاروں سے اچانک حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایلیٹ فورس کا ایک اہلکار شدید زخمی ہوگیا، جسے فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تیمرگرہ منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
واقعے کے فوراً بعد پولیس نے بھرپور جوابی کارروائی کی، جس کے باعث دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہوگئے۔ حملے کے بعد پولیس کی مزید نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی اور علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز مکمل الرٹ ہیں اور حملہ آوروں کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، جب کہ سکیورٹی اداروں نے حساس مقامات پر نگرانی مزید سخت کر دی ہے۔