data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پیرس سے جاری بیان کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کی ہے، جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی صورتحال اور ایران کے جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

فرانسیسی صدارتی دفتر کا کہنا ہے کہ صدر میکرون نے گفتگو کے دوران ایران پر زور دیا کہ وہ اس بات کی مکمل ضمانت دے کہ اس کا جوہری پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے، اور وہ جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرے گا۔

میکرون کا کہنا تھا کہ یورپ اور ایران کے درمیان جاری مکالمے میں تیزی لائی جائے، تاکہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے اور کسی بڑے تصادم سے بچا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ پُرامید ہیں کہ موجودہ بحران سے نکلنے اور خطے میں قیامِ امن کا راستہ اب بھی موجود ہے۔

فرانسیسی صدر کی یہ گفتگو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پابندیاں بحال ہونے پر ایران نے جوہری معائنے کا معاہدہ ختم کرنے کا انتباہ

ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس فیصلے پر شدید ردعمل دیا ہے جس کے تحت تہران پر عائد پابندیاں ختم کرنے سے انکار کردیا گیا۔

ایرانی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سلامتی کونسل کا اقدام غیر قانونی اور غیر منصفانہ ہے، اور ایران اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر 28 ستمبر کو سلامتی کونسل کی جانب سے پابندیاں دوبارہ نافذ ہوئیں تو قاہرہ میں عالمی جوہری نگراں ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ ہونے والا حالیہ معاہدہ معطل کر دیا جائے گا۔

ایرانی سرکاری ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو 27 ستمبر کے بعد یہ پابندیاں خودکار طریقے سے بحال ہوجائیں گی اور اس کے ساتھ ہی آئی اے ای اے کے ساتھ طے پایا معاہدہ ختم تصور ہوگا۔

انہوں نے مزید واضح کیا کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی پہلے ہی اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ ایران پر کسی بھی نئی پابندی کا مطلب آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کا خاتمہ ہوگا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی جاری رکھنے کی تجویز مسترد کر دی تھی۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ’’اسنیپ بیک میکانزم‘‘ کے تحت 28 ستمبر کو 30 روزہ مدت پوری ہونے پر تمام پرانی پابندیاں خودبخود بحال ہو جائیں گی۔

رواں ماہ 10 ستمبر کو ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی بحالی کا معاہدہ قاہرہ میں ہوا تھا، جس پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور عالمی جوہری ادارے کے ڈائریکٹر نے دستخط کیے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • پابندیاں بحال ہونے پر ایران نے جوہری معائنے کا معاہدہ ختم کرنے کا انتباہ
  • اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہوسکی
  • اقوام متحدہ، ایران کیخلاف پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد منظور نہ ہو سکی
  • ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کردی جائیں گی، فرانسیسی صدر میکرون
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو: ٹک ٹاک اور تجارتی معاہدے زیر بحث
  • ایرانی و سعودی وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو، پاک سعودی دفاعی معاہدے پر تبادلہ خیال
  • فرانسیسی خاتونِ اوّل کی جنس ثابت کرنے کیلئے عدالت میں شواہد پیش کیے جانے کا اعلان
  • سلامتی کونسل: کیا ایران پر آج دوبارہ پابندی لگا دی جائے گی؟
  • ’میری بیوی عورت ہی ہے، ٹرانس جینڈر نہیں‘ فرانسیسی صدر نے ثبوت پیش کرنے کا اعلان کردیا
  • اسنیپ بیک فعال ہو جائیگا، امانوئل میکرون