محرم الحرام میں ڈبل سواری پر پابندی کب سے کب تک ہوگی ؟ فیصلہ ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب میں محرم الحرام کے موقع پر یکم سے 10 محرم تک دفعہ 144 نافذ کرنے اور ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں یکم سے 10 محرم تک دفعہ 144 نافذ ہوگی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پنجاب بھرمیں 9 اور 10 محرم کو ڈبل سواری پر پابندی ہوگی تاہم بزرگ شہریوں، خواتین کوڈبل سواری پابندی سےاستثنیٰ ہوگا
یکم سے10محرم تک عوامی مقامات پر ہتھیار اورآتش گیر مواد کی نمائش پرپابندی ہوگی اور اشتعال انگیز نعروں ، منافرت کو ہوا دینے والے بیانات اور تبصروں پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد ہوگی۔
یاد رہے محرم 1447 ہجری کا چاند دیکھنے کیلئے اجلاس 26 جون کی شام کوئٹہ میں طلب کرلیا گیا ہے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کا انعقاد ڈی سی کوئٹہ کےآفس میں ہوگا ، چیئرمین مرکز رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد صدارت کریں گے۔
زونل کمیٹیوں کے اجلاس متعلقہ صوبائی ہیڈکوارٹرز میں ہوں گے ، یکم محرم کےچاند کی رویت کا حتمی اعلان مولانا عبدالخبیر آزاد کریں گے۔
پاکستان میں محرم کا چاند 27 جون 2025 کو نظر آنے کا امکان ہے، جس کے تحت 10 محرم (یوم عاشور) 7 جولائی کے آس پاس متوقع ہے۔
مزید پڑھیں : کم عمری کی شادی پر مقدمہ درج، دلہن، دولہا اور نکاح خواں نامزد
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب ، احتجاج، ریلیوں، دھرنوں و عوامی اجتماعات پر پابندی، دفعہ 144 میں 7 دن کی توسیع
لاہور(اسٹاف رپورتر)پنجاب کے محکمہ داخلہ نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کی مدت 8 نومبر تک بڑھا دی ہے، جس کے تحت دہشت گردی اور عوامی نظم و ضبط سے متعلق خدشات کے باعث احتجاج، ریلیوں، دھرنوں اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد رہے گی۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 ایک قانونی شق ہے جو ضلعی انتظامیہ کو کسی علاقے میں محدود مدت کے لیے 4 یا اس سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی لگانے کا اختیار دیتی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ سیکیورٹی خطرات کے پیشِ نظر عوامی جلوس اور دھرنے دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف بن سکتے ہیں، جبکہ شرپسند عناصر ایسے مواقع پر ریاست مخالف سرگرمیوں کے لیے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔محکمہ داخلہ کے مطابق پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، اور دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔
مزید کہا گیا کہ اشتعال انگیز، نفرت انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت اور تقسیم پر بھی مکمل پابندی ہوگی، محکمے نے وضاحت کی کہ دفعہ 144 میں توسیع کا فیصلہ امن و امان برقرار رکھنے اور انسانی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ شادی کی تقریبات، جنازوں اور تدفین پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا، اسی طرح سرکاری ڈیوٹی پر موجود افسران و اہلکار اور عدالتیں بھی اس سے مستثنیٰ ہیں، جبکہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکیں گے۔
واضح رہے کہ یہ پابندی ابتدائی طور پر 8 اکتوبر کو 10 دن کے لیے نافذ کی گئی تھی، جسے 18 اکتوبر کو مزید 7 دن کے لیے بڑھایا گیا، اس کے بعد 25 اکتوبر کو پنجاب حکومت نے حالات کے تناظر میں اسے ایک ہفتے کے لیے مزید توسیع دی تھی۔اب کابینہ کی لا اینڈ آرڈر کمیٹی کے 39ویں اجلاس میں جاری سیکیورٹی خدشات، خصوصاً کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے جاری تناؤ کے پیشِ نظر اس پابندی کو ایک بار پھر بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔