چین اور روس کو بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے، چینی نائب چینی وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
بیجنگ :چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئے شیانگ نے سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کی ہے۔
ہفتہ کے روز ڈنگ شوئے شیانگ نے نشاندہی کی کہ چین روس کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنے، تعلقات کو مضبوط بنانے، اقتصادی اور تجارتی سرمایہ کاری کو بڑھانے، توانائی کے شعبے میں عملی تعاون کو گہرا کرنے، متعلقہ منصوبوں کی تعمیر کو فروغ دینے اور دونوں ممالک کی ترقی اور بحالی کی حمایت کے لئے کام کرنے کا خواہاں ہے۔
ڈنگ شوئے شیانگ نے کہا کہ چین اور روس کو مضبوط جامع تزویراتی تعاون کے ساتھ بین الاقوامی اخلاقیات کو برقرار رکھنا چاہئے ، ڈبلیو ٹی او کی مرکزیت پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حمایت کرنی چاہئے ، صنعتی و سپلائی چینز کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے ، شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس سمیت کثیر الجہتی تعاون کو گہرا کرنا چاہئے ، اور مساوی اور منظم عالمی کثیر پولرائزیشن اور جامع اقتصادی گلوبلائزیشن کو فروغ دینے کے لئے زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنا چاہئے۔
پیوٹن نے کہا کہ بیرونی مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے روس اور چین کے تعلقات ہمہ جہت ترقی کی راہ پر ہیں اور ایک بے مثال سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم کی تھیان جن سمٹ اور جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی 80 ویں سالگرہ کی یادگارتقریبات میں شرکت کے منتظر ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
او آئی سی علامتی بلاک‘ پاکستان‘ سعودیہ میں امہ کی قیادت کی صلاحیت ہے: فضل الرحمن
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر قیصر شیخ کے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے بزنس کمیونٹی کی گفتگو حوصلے کا سبب ہے۔ 78 سال میں ہم علم کی تقسیم کا ذمہ ایک دوسرے پر عائد کرتے رہے ہیں۔ ہر شعبہ زندگی میں ماہرین پیدا کرنا ہوں گے جو ملک کی ضرورت پوری کر سکیں۔ وفاقی وزیر بورڈ آف انویسٹمنٹ قیصر شیخ نے کہا بھارت کے ساتھ حالیہ جنگ میں قوم کی فتح ہوئی۔ سیاسی جماعتوں کو ایک میز پر بیٹھنا ہوگا۔ کچھ سیاسی جماعتیں ایک ٹیبل پر بیٹھنے کو تیار نہیں۔ فضل الرحمن نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ریاست کا موقف ہے مذاکرات ہوں گے۔ اگر صلح کی تجویز آئے تو خدا کا حکم ہے کہ صلح کر لو۔ ایک مضبوط اسلامی بلاک ہونا چاہئے۔ او آئی سی علامتی بلاک ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب میں مسلم امہ کی قیادت کی صلاحیت موجود ہے۔ پاک سعودی دفاعی معاہدے کو خوش آمدید کہنا چاہئے۔ مسلم دنیا میں جہاں خرابیاں ہیں انہیں ٹھیک کرنا ہوگا۔