بجٹ میں کم گریڈ والے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا ہے، ناصر حسین شاہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے اپنے خطاب میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ سندھ حکومت عوام کی خدمت میں کوشاں ہے اور تمام ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ بجٹ میں کم گریڈ والے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے، بجٹ سے پہلے ہماری اپوزیشن سے ملاقات ہوئی تھی، پھر بھی بجٹ والے دن قابل مذمت رویہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کے فور پر ہم نے وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا، سندھ حکومت نے کے فور کے لیے اربوں روپے رکھے ہیں، کے فور ہمارا ترجیحی منصوبہ ہے۔ سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ نے وفاقی حکومت کی طرف سے صوبے پر لگائی گئی قدغنوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کی طرف سے قدغنیں لگائی گئی ہیں لیکن یہ عوام دوست بجٹ ہے جس کا مقصد عوام کی فلاح و بہبود ہے۔
ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ بجٹ میں کم گریڈ والے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ وہ بہتر طریقے سے اپنی زندگی گزار سکیںم بجٹ سے پہلے ہماری اپوزیشن سے ملاقات ہوئی تھی اور قابل احترام لیڈر آف اپوزیشن سے تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا، تاہم بجٹ والے دن قابل مذمت رویہ دیکھنے کو ملا۔ انہوں نے اپنے دو محکموں کی تفصیلات بھی شیئر کی اور کہا کہ انہیں پلاننگ اور توانائی کے شعبوں کے بارے میں بات کرنے کا موقع دیا گیا تھا، پہلی دفعہ اس سال 760 اسکیمیں مکمل ہوئی ہیں، ہم نے جاری اسکیموں کو فوکس کیا تاکہ انہیں مکمل کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے نئی اسکیموں کو دو سال میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ترقی کا عمل تیز ہوسکے۔
کریم آباد انڈر پاس کے حوالے سے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس منصوبے میں افسران کی وجہ سے تاخیر ہوئی، تاہم افسران کے خلاف کاروائی بھی کی گئی ہے، یہ انڈر پاس ضروری تھا اور اس کی تکمیل کو یقینی بنایا جائے گا۔ سید ناصر حسین شاہ نے کے فور منصوبے کے حوالے سے بھی وفاقی حکومت کی عدم توجہ پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم نے کے فور کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا اور سندھ حکومت نے اس کے لیے اربوں روپے مختص کیے ہیں، کے فور ہمارا ترجیحی منصوبہ ہے، جس پر ہم کسی بھی صورت میں کام جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ناصر حسین شاہ نے وفاقی حکومت انہوں نے کے لیے نے کہا کہا کہ کے فور
پڑھیں:
ای چالانز پر سیاست افسوسناک، ٹریفک قوانین عوام کی بہتری کیلیے ہیں، شرجیل میمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ ای چالانز پر سیاست کرنا افسوسناک ہے۔ ٹریفک قوانین عوام کی بہتری کے لیے بنائے گئے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ حکومتِ سندھ فوڈ شارٹیج سے بچنے کے لیے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایات پر کسانوں کو سپورٹ فراہم کی جارہی ہے تاکہ گندم کی کاشت میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ آج سے سندھ بھر میں کسانوں کو امدادی رقوم فراہم کی جارہی ہیں، جس کے تحت چار لاکھ انیس ہزار کسانوں کو فی ایکڑ چودہ ہزار روپے دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم گندم کی کاشتکاری کے لیے مختص ہے تاکہ صوبہ خود کفالت کی جانب بڑھے۔ وفاقی حکومت کو رواں برس بھی گندم درآمد کرنی پڑ رہی ہے، مگر سندھ حکومت چاہتی ہے کہ مستقبل میں یہ ضرورت ختم ہو۔
شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کو ہاری کارڈ کے ذریعے مالی معاونت دی جارہی ہے۔ اب تک ساڑھے تین لاکھ درخواستیں موصول ہو چکی ہیں جن میں سے ایک لاکھ اسی ہزار افراد کی تصدیق مکمل کر لی گئی ہے۔
ای چالان کے حوالے سے سوالات کے جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتوں نے اس معاملے پر سیاست کی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ای چالان سسٹم کے بعد کراچی میں ٹریفک کی روانی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد چالان سے پیسہ کمانا نہیں بلکہ عوام کو قوانین کی پابندی کا عادی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں بیس ہزار سے زائد چالانز ہوئے، زیادہ تر لوگ معافی کی درخواست کر رہے ہیں۔ ریڈ لائٹ اور ون وے کی خلاف ورزیاں انسانی جانوں کے لیے خطرناک ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک قوانین پر عمل کریں تاکہ شہر مزید محفوظ بن سکے۔
کراچی کی ترقیاتی صورتحال پر بات کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ مارچ تک شہر کے انفرااسٹرکچر میں واضح بہتری نظر آئے گی۔ شاہراہ بھٹو، ریڈ لائن اور لنک روڈز جیسے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوری جماعت ہے، تمام فیصلے پارٹی مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔ ستائیسویں آئینی ترمیم پر گفتگو کے لیے سی ای سی کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں حتمی فیصلہ سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم ہمیشہ قومی مفاد میں کی جاتی ہیں، اسی طرح پیپلز پارٹی وقت کے تقاضوں کے مطابق بہتر فیصلے کرے گی۔