برطانیہ میں مریضوں کو ‘موت کے انتخاب کا حق’ دینے والا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
برطانیہ میں ہاؤس آف کامنز نے ایک ایسے بل کی منظوری دی ہے جس کے تحت کسی مہلک بیماری کے آخری اسٹیج پر موجود مریضوں کو یہ حق دیا جائے گا کہ وہ تکالیف سے بچنے کے لیے اپنے لیے موت کا انتخاب کرسکیں۔
موت کے انتخاب کی یہ منظوری ڈاکٹرز اور دیگر ماہرین پر مشتمل ایک پینل سے حاصل کی جائے۔ یہ بل، جسے لیبر پارٹی کی ایک ممبر نے نومبر میں پیش کیا تھا، مہلک امراض میں ناقابل برداشت تکالیف سے دوچار ہونے والے مریضوں کو چھٹکارہ دینے کے لیے پاس کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سال 2029 تک ایڈز سے مزید 40 لاکھ افراد کی موت کا خدشہ، وجہ کیا ہے؟
تاہم اسے قانون کا درجہ حاصل کرنے سے پہلے ہاؤس آف لارڈز میں بھی پاس ہونا پڑے گا۔ اس بل کی کچھ ایم پیز سمیت کئی مذہبی رہنماؤں اور انسانی حقوق کے بعض کارکنوں نے مخالت بھی کی ہے۔
اس بل کے اخلاقی پہلوؤں پر قانون سازوں کی رائے منقسم رہی، ہاؤس آف کامنز میں اس کے حق میں 316 جبکہ اس کے خلاف 291 ووٹ پڑے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
معاوضے میں اضافہ اور لگژری رہائش کی مانگ، دپیکا پڈوکون کو فلم سے نکال دیا گیا
بالی وڈ کی معروف اداکارہ دپیکا پڈوکون کو فلم ’کالکی 2898 اے ڈی‘ کے سیکوئل سے ہٹا دیا گیا۔
پروڈکشن ہاؤس ویجیانتی موویز نے سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ طویل عرصے تک جاری رہنے والے تعاون کے باوجود وہ دپیکا پڈوکون کے ساتھ ایک مضبوط شراکت داری قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
پروڈکشن ہاؤس کی جانب سے جاری پیغام میں کہا گیا کہ دپیکا ان کی اگلی فلم ‘کالکی 2898 اے ڈی‘ کے سیکوئل میں نظر نہیں آئیں گی اور انہوں نے یہ فیصلہ باہمی رضامندی سے کیا۔
This is to officially announce that @deepikapadukone will not be a part of the upcoming sequel of #Kalki2898AD.
After careful consideration, We have decided to part ways. Despite the long journey of making the first film, we were unable to find a partnership.
And a film like…
— Vyjayanthi Movies (@VyjayanthiFilms) September 18, 2025
یہ خبر سامنے آنے کے بعد بھارتی میڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ دپیکا کو فلم سے اس لیے نکالا گیا کیونکہ انہوں نے اپنی فیس میں 25 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا، اس کے علاوہ انہوں نے اپنی 25 رکنی ٹیم کے لیے پانچ اسٹار ہوٹل میں رہائش اور کھانے کے اخراجات کی ادائیگی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ مطالبات پروڈکشن ہاؤس کے لیے اضافی مالی بوجھ کا سبب تصور کیے گئے جس کے نتیجے میں پروڈکشن ٹیم نے ان کے ساتھ کام جاری رکھنے سے انکار کر دیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دپیکا کو اپنے مطالبات کی وجہ سے کسی فلم سے نکالا گیا ہو۔ اس سے قبل انہوں نے ہدایت کار سندیپ ریڈی وانگا کی فلم ‘اسپریٹ’ سے بھی اسی نوعیت کے مطالبات کے باعث علیحدگی اختیار کی تھی۔
یاد رہے کہ ’کالکی 2898 اے ڈی‘ کا پہلا حصہ گزشتہ سال ریلیز ہوا تھا۔
Post Views: 2