طلحہ انجم پرکانسرٹ کے دوران بوتل پھینکنے پر ہانیہ عامر برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر طلحہ انجم پر کانسرٹ کے دوران بوتلے پھینکنے کے واقعے پر برس پڑیں۔
ریپ گلوکار طلحہ انجم نے حال ہی میں ایک کانسرٹ کیا جہاں دوران پرفارمنس ایک مداح کی جانب سے گلوکار پر پانی کی بوتل پھینکی گئی، جس کے بعد طلحہ انجم نے ہجوم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سکیورٹی گارڈ کو مداح کو اسٹیج پر بلانے کا کہا اور پھر اسے کانسرٹ سے باہر نکال دیاگیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Reel roulette (@reel_roulette57)
سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو کافی وائرل ہوئی جس پر اداکارہ ہانیہ عامر بھی ردعمل دیے بغیر رہ نہ سکی۔
ہانیہ عامر نے اپنے سوشل اکاؤنٹ انسٹاگرام پر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پرفارمنس کے دوران آرٹسٹ پر چیزیں پھینکنا نہ صرف بےعزتی کی بات ہے بلکہ یہ غیر انسانی فعال ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ آپ آرٹ کا مطالبہ نہیں کرسکتے اور احترام کی پیشکش نہیں کرسکتے، کسی بھی آرٹسٹ کو ایسے ماحول میں پرفارم نہیں کرنا چاہیے جہاں خطرہ ہو اور عزت نہ دی جائے۔
انہوں نے لکھا کہ گلوکار طلحہ انجم اسٹیج پر جچتا ہے نہ کہ میدان جنگ میں، ہجوم کو ذمہ دار رکھیں فنکار کو نہیں، اگر ہم اپنے آرٹسٹ کو محفوظ نہیں بنائیں گے تو ہم اس کے مستحق نہیں۔
اداکارہ نے اپنی اسٹوری میں مزید لکھا کہ طلحہ انجم ایک آرٹسٹ ہے نہ کہ کوئی ٹارگٹ، ایک مشہور شخصیت کو کچھ عزت دو۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر لکھا کہ
پڑھیں:
یحییٰ السنوار قبر سے اپنے خواب پورے ہوتے دیکھ رہے ہیں، صیہونی تجزیہ کار
بین ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ عالم اسلام اور دنیا کے بیشتر ممالک اسرائیل کے خلاف متحد ہیں، اسرائیل ایک الگ تھلگ اور مسترد شدہ ملک بن چکا ہے، اور دنیا کے 140 سے زیادہ ممالک اب فلسطین کی ریاست کے قیام کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 13 کے کالم نگار اور عسکری ماہر ایلون بین ڈیوڈ نے معاریو اخبار کے لیے لکھے گئے ایک مضمون میں کہا ہے کہ شہید یحییٰ السنوار اپنی شہادت کے بعد اپنے خواب کی تکمیل کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ مقاومتی ذرائع کے مطابق انھوں نے لکھا کہ کس کو یقین ہو گا کہ عبرانی سال 5786 کے موقع پر، عظیم حملے کے آغاز کے دو سال بعد، یحییٰ السنوار اپنی قبر میں آرام کر سکیں گے اور اپنے خواب کی تکمیل کا مشاہدہ کر سکیں گے؟۔ بین ڈیوڈ نے لکھا ہے کہ اس وقت نہ صرف عرب دنیا، بلکہ عالم اسلام اور دنیا کے بیشتر ممالک اسرائیل کے خلاف متحد ہیں، اسرائیل ایک الگ تھلگ اور مسترد شدہ ملک بن چکا ہے، اور دنیا کے 140 سے زیادہ ممالک اب فلسطین کی ریاست کے قیام کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔