مراکش کا قدیم غلہ خانہ یا پہاڑوں میں چھپا دنیا کا پہلا بینک
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
دنیا کے سب سے قدیم بینکوں کی تلاش میں اگر تاریخ کی پرتیں کھولی جائیں تو مراکش کے جنوب میں پہاڑوں کے دامن میں بسے خاموش غلہ خانے ’اگودار‘ سامنے آتے ہیں، جو نہ صرف اشیائے خورونوش کی حفاظت کے گواہ ہیں بلکہ انسانی تہذیب کی مالی اور سماجی حکمت کا پہلا نقش بھی۔
تاریخ دانوں کے مطابق یہ اگودار تیرھویں صدی عیسوی کے آثار ہیں، لیکن ان کے وجود کے بارے میں اندازہ ہے کہ یہ اس سے بھی کہیں قدیم ہیں۔ ان کے پتھریلے خول اور بلند پہاڑیوں میں موجودگی اس نظریے کو تقویت دیتی ہے کہ یہ ہزاروں سال پرانے ہو سکتے ہیں۔
یہ غلہ خانے امازیغ قوم کے تھے، ایک قدیم اور خوددار تہذیب جو شمالی افریقہ کے وسیع علاقوں میں، خاص طور پر مراکش، الجزائر، لیبیا، تیونس اور مصر میں آباد رہی۔ امازیغ لوگ خود کو ایمازیغن کہتے ہیں، جس کے معنی ہیں ’آزاد لوگ‘۔ ان کی بستیاں زیادہ تر پہاڑوں میں تھیں، جہاں انہوں نے چٹانوں کو تراش کر اگودار بنائے، جو نہ صرف غلہ ذخیرہ کرنے کا ذریعہ تھے بلکہ امن و امان، خودمختاری اور سماجی نظم کا مظہر بھی۔
مزید پڑھیں: دنیا میں پرندے کا سب سے بڑا مجسمہ کہاں نصب ہے؟
ہر امازیغ خاندان کا ایک مخصوص ذخیرہ خانہ ہوتا تھا، جہاں وہ کھانے پینے کا سامان، زیورات، ہتھیار، اہم کاغذات اور دیگر قیمتی اشیا محفوظ رکھتے۔ بعض اگودار اتنے کشادہ اور مضبوط ہوتے کہ جنگ کے دوران محفوظ پناہ گاہ کے طور پر بھی استعمال کیے جاتے۔ دلچسپ بات یہ کہ ان میں بلیوں کو بھی رکھا جاتا تھا تاکہ چوہوں سے سامان محفوظ رہے۔
ان غلہ خانوں کا نظم و نسق نہایت منظم تھا۔ ہر اگودار میں ایک سیکریٹری مقرر ہوتا تھا جسے لامین کہا جاتا۔ سامان کی فہرستیں لکڑی کی تختیوں پر محفوظ کی جاتیں۔ ہر قبیلہ ایک نمائندہ منتخب کرتا تھا، جس کی شمولیت سے انفلاس یعنی ایک انتظامی کمیٹی تشکیل پاتی۔ غلہ خانے کی واحد چابی امیر کے پاس ہوتی تھی، جو اس کمیٹی کی نگرانی میں سامان کی حفاظت کو یقینی بناتا۔ اس خدمت کے عوض قبیلہ امیر کو اجرت دیتا جبکہ ہر خاندان اپنے حصے کی حفاظت کا خود ذمہ دار ہوتا۔
مزید پڑھیں: محبت کا آخری عجوبہ
اگوداروں میں سب سے قدیم اور عظیم الشان غلہ خانہ اگادیر امشگگیلن کہلاتا ہے، جو 700 سال سے بھی زائد پرانا ہے۔ حالیہ مرمت کے دوران اس میں 130 سے زائد ذخیرہ خانے، ایک مسجد، ایک مرکزی چوک اور یہاں تک کہ ایک قید خانہ بھی دریافت ہوا، یہ کسی بینک، کلینڈر، اور قلعے کا مجموعہ معلوم ہوتا ہے۔
یہ اگودار نہ صرف مراکش کی تہذیبی وراثت کا حصہ ہیں بلکہ انسانی تاریخ کی ان تھکی جدوجہد کا استعارہ بھی ہیں جس نے وسائل کو محفوظ رکھنے، اعتماد قائم کرنے اور سماجی ہم آہنگی کو ممکن بنایا۔ بلاشبہ یہ مراکشی پہاڑوں میں چھپی ہوئی وہ روشن مثالیں ہیں، جنہیں دنیا کا پہلا بینکاری نظام کہا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دنیا کا پہلا بینک مراکش مراکش کا قدیم غلہ خانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دنیا کا پہلا بینک مراکش مراکش کا قدیم غلہ خانہ کا پہلا
پڑھیں:
پہلا ون ڈے: پاکستان نے جنوبی افریقا کو 2وکٹوں سے شکست دے دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیصل آباد: پہلے ون ڈے میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو 2 وکٹوں سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کرلی۔
اقبال اسٹیڈیم فیصل آباد میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے جنوبی افریقا کی جانب سے دیا جانے والا 264 رنز کا ہدف 8 وکٹوں کے نقصان پر 49.4 اوورز میں حاصل کرلیا۔سلمان آغا نے 62 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، محمد رضوان نے 55 رنز بنائے، فخر زمان 45 اور صائم ایوب 39 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ بابر اعظم 7 رنز بنا سکے، حسین طلعت نے 22 رنز بنا کر نگیدی کو وکٹ دے بیٹھے۔ حسن نواز آگے بڑھ کر شاٹ مارنے کی کوشش میں 1 رن پر وکٹ گنوا بیٹھے۔
جنوبی افریقا کی جانب سے لنگی نگیدی اور دونوین فریرا نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔ جنوبی افریقا کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 49.1 اوورز میں 263 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی اور پاکستان کو جیت کے لیے 264 رنز کا ہدف دیا تھا۔
کوئنٹن ڈی کاک نے 63 اور پریٹوریئس نے 57 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی، کپتان میتھیو نے 42 اور بوش نے 41 رنز بنائے۔ ٹونی ڈی زورزی 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے نسیم شاہ اور ابرار احمد نے تین، تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، صائم ایوب نے دو اور محمد نواز نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل پاکستان نے جنوبی افریقا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔جنوبی افریقا کے جارحانہ بلے باز ڈیوالڈ بریوس کندھے کی تکلیف کے باعث سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔
سیریز کے تمام میچ اے اسپورٹس پر براہ راست دکھائے جائیں گے، ون ڈے سیریز کا فاتحانہ آغاز کرنے کیلئے شاہینوں نے کمرکس لی ہے، اقبال اسٹیڈیم میں بھرپورٹریننگ سے دونوں ٹیمیں وارم اپ، ٹرافی کی رونمائی بھی ہوگئی۔
شاہین آفریدی پہلی بار ون ڈے سیریز میں گرین شرٹس کی قیادت کررہے ہیں، دوہزارچوبیس میں انہیں چارمیچزمیں ناکامی کے بعد ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سے ہٹا دیا گیا تھا۔جبکہ فیصل آباد سترہ سال بعد انٹرنیشنل میچزکی میزبانی کررہا ہے۔
اقبال اسٹیڈیم میں شاہینوں کا ریکارڈ شاندار رہا ہے، 12 میں سے 9 ون ڈے جیتے ہیں جبکہ 3 ہارے ہیں، اس میدان پرآخری میچ پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان2008 میں کھیلا گیا تھا جو شاہینوں نے جیتا تھا۔