ایرانی میزائلوں نے 2 ہزار اپارٹمنٹس تباہ ہو گئے، صیہونی فوج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج کے ہوم فرنٹ کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ 13 جون کو ایران پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے ایرانی میزائلوں کے نتیجے میں اسرائیل میں تقریباً 240 عمارتیں، جن میں 2,000 سے زیادہ رہائشی اپارٹمنٹس شامل ہیں، تباہ یا شدید طور پر متاثر ہوئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کے ہوم فرنٹ کمانڈ نے اعلان کیا ہے کہ 13 جون کو ایران پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے ایرانی میزائلوں کے نتیجے میں اسرائیل میں تقریباً 240 عمارتیں، جن میں 2,000 سے زیادہ رہائشی اپارٹمنٹس شامل ہیں، تباہ یا شدید طور پر متاثر ہوئی ہیں۔ کمانڈ نے مزید کہا کہ تقریباً 9,000 افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہو گئے ہیں۔ اس دوران، اسرائیل کی مقامی حکام کی یونین نے تصدیق کی کہ ان میں سے ہزاروں افراد کو ہوٹلوں میں پناہ دی گئی ہے، جبکہ کچھ لوگ اپنے رشتہ داروں یا دوستوں کے گھروں میں منتقل ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی رہائشی ڈھانچے کو یہ وسیع نقصان ایرانی میزائلوں کے شدید حملوں کے بعد ہوا ہے، جس نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے، اور اسرائیل پر بڑھتی ہوئی لاگت کو واضح کر دیا ہے۔ اسرائیل کے اقتصادی اخبار "کالکالیسٹ" کی رپورٹ کے مطابق، عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے میزائلوں سے متاثرہ علاقوں میں 5,000 اسرائیلیوں کو ان کے گھروں سے نکالا گیا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حکومت لوگوں کو تباہ شدہ گھروں میں واپس جانے پر مجبور کر رہی ہے۔ اسرائیل کے سابق سنٹرل بینک گورنر کرنٹ فلگ کا خیال ہے کہ جنگ کی لاگت کا فیصلہ کن عنصر "اس کی مدت" ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا اگر یہ ایک ہفتے تک جاری رہی تو معاملہ مختلف ہو گا، لیکن اگر یہ دو ہفتوں یا ایک ماہ تک جاری رہی تو یہ بالکل مختلف کہانی ہو گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی میزائلوں
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کا شام کے شمالی علاقے قنیطرہ کے 2 قصبوں پر دھاوا
اسرائیلی فوج نے شام کے جنوب مغربی صوبے قنیطرہ کے 2 قصبوں میں داخل ہو کر ملک کی خودمختاری کی ایک اور کھلی خلاف ورزی کی ہے۔
شامی سرکاری ٹی وی الاخباریہ شام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا:
’اسرائیلی قابض فوج کی ایک گشتی پارٹی قنیطرہ کے شمال میں واقع قصبہ ترنیجہ میں داخل ہوئی۔‘
یہ بھی پڑھیے پیوٹن اور اردوان کے درمیان رابطہ: اسرائیلی حملے شامی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار
رپورٹ کے مطابق گشتی پارٹی قصبے کے مرکزی چوک پر رکی اور پھر قنیطرہ کے شمالی دیہی علاقے میں واقع قصبہ حادر کی طرف روانہ ہو گئی۔ سرکاری ٹی وی نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
چینل نے یہ بھی بتایا کہ اسرائیلی فوج کا ایک اور قافلہ تل الاحمر الغربی سے نکل کر جنوبی قنیطرہ کے دیہی علاقے میں واقع گاؤں الاسبہ کے مضافات کی طرف بڑھا، جس پر مقامی آبادی میں بے چینی پائی گئی۔
2024ء کے آخر میں بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے شامی گولان کی پہاڑیوں پر اپنا قبضہ مزید بڑھا دیا اور غیر عسکری بفر زون بھی ہتھیا لیا۔ یہ اقدام شام کے ساتھ 1974ء کے معاہدے کی کھلی خلاف ورزی تھا۔
یہ بھی پڑھیں:شام کی تقسیم ناقابلِ قبول، اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے، رجب طیب اردوان
مختلف رپورٹس کے مطابق اسرائیل شام میں فوجی تنصیبات پر سینکڑوں فضائی حملے بھی کر چکا ہے، جن میں لڑاکا طیارے، میزائل سسٹمز اور فضائی دفاعی تنصیبات شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی فوج شام پر حملہ