یمنی مسلح افواج کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک سرکاری فوجی بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں غزہ، لبنان، شام اور دیگر عرب و اسلامی ممالک پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ یمن نے باضابطہ طور پر ایران کے ساتھ اسرائیل اور امریکا کے خلاف جنگ میں شمولیت کا اعلان کردیا۔ تہران ٹائمز کے مطابق یمنی مسلح افواج کے ترجمان، بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے اپنے ذاتی سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان کے ذریعے یہ اعلان کیا، یمن باضابطہ طور پر (امریکا اور اسرائیل کے خلاف) جنگ میں داخل ہو رہا ہے، اپنے بحری جہازوں کو ہمارے علاقائی پانیوں سے دور رکھیں۔ یہ بیان یمنی مسلح افواج کی جانب سے ہفتے کے روز جاری کیے گئے ایک سرکاری فوجی بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں غزہ، لبنان، شام اور دیگر عرب و اسلامی ممالک پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کی گئی تھی۔

اس بیان میں خبردار کیا گیا تھا کہ صہیونی حکومت امریکا کی مکمل حمایت سے پورے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ یمنی مسلح افواج کے ترجمان کی جانب سےجنگ میں ایران کا ساتھ دینے کا باضابطہ اعلان ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ شب امریکا نے، ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔ حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں اعلان کیا تھا کہ امریکا نے ایران میں فردو، نطنز اور اصفہان جوہری تنصیبات پر انتہائی کامیاب حملہ مکمل کر لیا ہے۔
   

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: یمنی مسلح افواج کے بعد

پڑھیں:

روسی صدر کا ایران کا دفاع کرنے کا اعلان، امریکا کے اڈوں پر حملوں کی اجازت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا اور اسرائیل کو سخت پیغام دیتے ہوئے امریکی ایئر بیسز اور فوجی اڈوں پر حملے کی اجازت دے دی ہے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی روس نے اپنا جدید ترین اسلحہ، ڈیفنس سسٹم اور فوجی آلات ایران کے حوالے کرنے کا بھی عندیہ دے دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ فیصلہ روسی صدر نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات کے دوران کیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال، اسرائیل اور امریکا کی مشترکہ جارحیت، اور ایران کی دفاعی صلاحیتوں پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کی حمایت ایران کے لیے غیر معمولی اہمیت رکھتی ہے اور آج کی رات اسرائیل اور امریکا کے لیے بہت خوفناک ثابت ہونے والی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس اور ایران خطے میں یکجہتی اور مزاحمت کا نیا باب رقم کرنے جا رہے ہیں۔

روسی صدر نے کہاکہ ہم ایران کی خودمختاری کے دفاع کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے اور یہ وقت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جواب دینے کا ہے۔

روس نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکا کے فضائی اور میزائل حملوں کو بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کے حالیہ حملوں کے بعد ایران پر امریکی کارروائی نے پورے خطے کو مزید عدم استحکام کی طرف دھکیل دیا ہے، اور ایک بڑے علاقائی تنازع کا خطرہ سنگین ہو چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک خودمختار ریاست کی سرزمین پر اس نوعیت کے حملے چاہے جس جواز کے تحت بھی ہوں، بین الاقوامی اصولوں کی سراسر خلاف ورزی ہیں، خاص طور پر اس وقت جب یہ حملے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک مستقل رکن ملک کی طرف سے کیے گئے ہوں۔

روس کاکہنا تھا کہ ایران پر ہونے والے حملے کے تابکاری اثرات کا تعین تاحال باقی ہے، جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر سلامتی کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں،ایرانی تنصیبات پر حملے نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عالمی نظام (NPT) اور آئی اے ای اے کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

روس نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور آئی اے ای اے سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فوری اور شفاف انداز میں اس حملے پر ردعمل دیں،آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کو غیر جانبدارانہ رپورٹ جاری کرنی چاہیے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے امریکا اور اسرائیل کی جنگی پالیسیوں کو مسترد کرنا چاہیے،عالمی برادری کو مل کر جارحیت کے خاتمے اور سفارتی حل کے لیے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے ایران کے بعض حساس علاقوں کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد امریکا نے ایران کے تین اہم جوہری مقامات فردو، نطنز، اور اصفہان پر حملہ کیا، اس کارروائی میں بنکر بسٹر بموں اور ٹاماہاک میزائلوں کا استعمال کیا گیا، جس پر ایران نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد اور بھرپور جواب دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • روسی صدر کا ایران کا دفاع کرنے کا اعلان، امریکا کے اڈوں پر حملوں کی اجازت
  • امریکا کی ایران پر جارحیت کیخلاف جماعت اسلامی کا یومِ احتجاج، کل ملک گیر مظاہروں کا اعلان
  • ایران پر امریکی و اسرائیلی جارحیت کیخلاف کل بلتستان بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
  • امریکی حملے کے بعد سفارتکاری کی گنجائش نہیں، ایران کا حق دفاع کے تحت جواب دینے کا اعلان
  • ایران اسرائیل کوشکست دینے کی صلاحیت رکھتاہے ، ہتھیار نہیں ڈالے گا
  • ایران نے پھر اسرائیل پرمیزائلوں کی بارش کردی، کئی عمارتیں ملیامیٹ،چیخ وپکار(مزید سخت جواب دینے کا اعلان)
  • پاکستان کا سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کا اعلان
  • اطالوی بحریہ کے جہاز انتونیو مارچیلیا کی پاک بحریہ کے ساتھ دو طرفہ مشقوں میں شرکت
  • پاکستان نے ہمیشہ امن کو جنگ پرفوقیت دی،ترجمان پاک فوج