Express News:
2025-06-23@01:19:19 GMT

تاریخی موقعہ!

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور حربی مہارت کی دنیا پہلے ہی معترف ہے۔ حالیہ پاک بھارت جنگ میں فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیرکی جرأت مند قیادت میں اپنے سے چارگنا بڑے دشمن کو محض چار روز میں ہی پاک فوج کے شاہینوں نے جس عبرت ناک شکست سے دوچارکیا ہے اس کے بعد عالمی سطح پر فیلڈ مارشل عاصم منیرکی قائدانہ صلاحیت، دلیرانہ فیصلے اور بروقت و فیصلہ کن جوابی وار کرنے کے ہنر کا اعتراف کیا جا رہا ہے۔

ان کی ستائش کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی مجبور ہو گئے ہیں، جو یقینا پاک فوج، فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وطن عزیز کے لیے ایک بڑے اعزازکی بات ہے۔ دنیا بھر میں پاک فوج کی پذیرائی کے باعث بھارت کا پیچ و تاب کھانا ناقابل فہم نہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے پاک فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیرکو پاک بھارت جنگ روکنے پر شکریہ ادا کرنے کے لیے وہائٹ ہاؤس میں ظہرانے پر مدعو کیا۔ بھارت میں تو جیسے آگ لگ گئی۔ اس کا متعصب میڈیا فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے دعوت اور پذیرائی پر چراغ پا ہوگیا ہے اور پاک فوج اور پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے جیساکہ پہلگام واقعے اور پھر پاک بھارت جنگ کے دوران کرتا رہا ہے۔

اگرچہ انڈیا کی اپوزیشن جماعتیں اور غیر جانب دار حلقے نریندر مودی پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود مودی سرکار کھلے دل سے اعتراف شکست کے لیے آمادہ نہیں بلکہ جنگ بندی کے باوجود ’’آپریشن سندور‘‘ جاری رکھنے کا عندیہ دیا جا رہا ہے۔ مودی صدر ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کے کردار سے نہ صرف انکاری ہے بلکہ جنگ رکوانے میں بھی صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں جو ان کی روایتی ہٹ دھرمی، تعصب پسندی اور تنازعہ کشمیر کے حل سے فرار کی عکاس ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ اور فیلڈ مارشل کی تاریخی ملاقات کے دوران پاک بھارت اور پاک امریکا تعلقات سمیت جاری ایران اسرائیل جنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان انسداد دہشت گردی، باہمی تجارت، توانائی و دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔ حالیہ پاک بھارت جنگ میں فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اہم کردار ادا کرتے ہوئے جنگ کو آگے بڑھنے سے روکا۔ عاصم منیر پاکستان کی بااثر شخصیت ہیں، ان سے ملاقات کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے اور میں نے عاصم منیر کا شکریہ ادا کرنے کے لیے انھیں ظہرانے پر مدعو کیا۔

فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تاریخی ملاقات کے حوالے سے دنیا بھر کے پریس اور الیکٹرانک میڈیا میں تبصرے اور تجزیے کیے جا رہے ہیں اور خطے کے امن بالخصوص ایران اسرائیل جاری جنگ اور بھارت کے ساتھ پاکستان کی مسلسل کشیدہ صورت حال اور پاکستان و امریکا کے مستقبل کے حوالے سے خوش گوار امکانی تعلقات پر مختلف النوع آرا کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

اس ملاقات کے نتائج و اثرات کے حوالے سے بھی بحث کی جا رہی ہے۔ یہ پہلا موقعہ ہے کہ پاکستان کے کسی آرمی چیف کو امریکی صدر نے ون ٹو ون ملاقات کے لیے ازخود وہائٹ ہاؤس ظہرانے پر مدعو کیا ہو۔ بعینہ اس بات کا کھلے بندوں اعتراف کیا ہو کہ وہ پاکستان کے بااثر ترین شخص ہیں اور ان سے ملنا امریکی صدر کے لیے ایک اعزاز کی بات ہے۔

آپ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں پاکستان اور امریکا کے تعلقات ہمیشہ مد و جزر کی کیفیت سے گزرتے رہے ہیں۔ امریکا نے پاکستان کے ساتھ کبھی مخلصانہ دوستی کا کردار ادا نہیں کیا۔ افغان جنگ سے لے کر سانحہ 9/11 تک اور اس کے بعد کی تمام صورت حال اس امر کی عکاس ہے کہ پاکستان ہمیشہ قیام امن کا داعی رہا ہے اس کا ہر اقدام صرف امن کے قیام کے لیے رہا۔

دہشت گردی نے پاکستان کی جڑوں کو نقصان پہنچایا۔ اس کے خاتمے کے لیے پاک فوج نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا حق اور فرض ادا کیا لیکن امریکا ہمیشہ ڈو مور کے مطالبات کرکے پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنے سے گریزاں رہا ہے۔

تاہم یہ امر خوش آیند ہے کہ آج کی ٹرمپ انتظامیہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے مثبت کردار کا اعتراف کر رہی ہے جیساکہ چند روز پیش تر امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان نے حالیہ دنوں میں اہم دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ایران اسرائیل جنگ کے حوالے سے بھی پاکستان کے روایتی موقف کی پاس داری کرتے ہوئے جنگ کے خاتمے اور خطے کے امن پر زور دیا۔

صدر ٹرمپ اپنے انتخابی وعدوں کے مطابق ایران اسرائیل جنگ کو رکوانے اور غزہ پر اسرائیلی حملے بند کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ٹرمپ کہتے ہیں کہ وہ دنیا کا ہر مسئلہ حل کروا سکتے ہیں تو پھر تنازعہ کشمیر حل کروانے میں اپنا تعمیری کردار ادا کریں، بہ صورت دیگر بھارت جنگی جنون کے پیش نظر خطے کی دونوں ایٹمی قوتوں کے درمیان خطرناک تصادم رونما ہو سکتا ہے۔ صدر ٹرمپ کے پاس آخری اور تاریخی موقعہ ہے کہ وہ فلسطین و کشمیر کے دیرینہ تنازعات حل کروا کے تاریخ میں اپنا نام امر کردیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل عاصم منیر ایران اسرائیل پاک بھارت جنگ کے حوالے سے پاکستان کی کہ پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے امریکی صدر ملاقات کے رہے ہیں پاک فوج اور پاک ٹرمپ کی کے لیے رہا ہے

پڑھیں:

پاکستان کا صدر ٹرمپ کو نوبیل پرائز کیلئے نامزد کرنے کی سفارش کا فیصلہ

حکومت پاکستان نےامریکی صدر کو نوبیل پرائز 2026 دینےکی سفارش کا فیصلہ کیا پے۔ حکومت پاکستان نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی مداخلت سے پاکستان بھارت جنگ ٹل گئی۔

فیصلہ حالیہ پاک بھارت بحران میں صدر ٹرمپ کے فیصلہ کن سفارتی مداخلت پر کیا گیا۔

عالمی برادری نےبھارت کی بلااشتعال اور غیرقانونی جارجیت کو دیکھا، بھارتی جارحیت پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تھی، بھارت جارحیت سے خواتین، بچوں سمیت معصوم جانوں کا نقصان ہوا۔

اپنے دفاع کے بنیادی حق کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا۔ آپریشن بنیان مرصوص نپا تلا، پرعزم فوجی رد عمل تھا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اور عاصم منیرکی ملاقات
  • فیلڈ مارشل کا دورہ امریکہ : بھارت میں صف ماتم
  • پاکستان کا صدر ٹرمپ کو نوبیل پرائز کیلئے نامزد کرنے کی سفارش کا فیصلہ
  • بھارت سے جنگ بندی: پاکستان کی ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دینے کی سفارش
  • غیر معمولی حالات میں غیر معمولی ملاقات
  • بھارت سے جنگ بندی: پاکستان نے ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دینے کی سفارش کر دی
  • فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات سے پاکستان کا قد کاٹھ بڑھ گیا، مسعود خان
  • ٹرمپ کا فیلڈ مارشل سے ملاقات کا اعزاز
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر سے ملاقات کیسے ارینج کی گئی