کراچی: قتل کے بعد خاتون کی خاموشی سے تدفین کی کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
کراچی:
افغان بستی میں خاتون کو قتل کرنے کے بعد خاموشی سے تدفین کی کوشش ناکام بنادی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار تھانے کے علاقے افغان بستی افغان چوک کے قریب گھر سے ایک خاتون کی لاش ملی ہے جسے بدترین تشدد کانشانہ قتل کیا گیا، مقتولہ خاتون کوقتل کرنے کے بعد اس کی خاموشی سے تدفین کی جارہی تھی کہ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور خاتون کی تدفین کے عمل کو رکوادیا۔
ایس ایچ اوگلشن معمارانسپکٹرغفار کورائی کے مطابق مقتولہ خاتون کی شناخت 17 سالہ آرام بی بی زوجہ محمد افغانی کے نام سے کی گئی، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقتولہ خاتون کے والد یاسین کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ شوہر، والد یاسین اور دیگر ملزمان نے تشدد کا نشانہ بنا کرآرام بی بی کو قتل کیا ہے، مقتولہ کے ورثا خاموشی سے اسکی تدفین کرنے والے تھے۔ ورثا نے قبر بھی تیار کروالی تھی کہ پولیس نے تدفین کا عمل ناکام بناتے ہوئے لاش تحویل میں لے لی۔
پولیس نے آرام بی بی کے والد کو گرفتار کرلیا ہے مقتولہ کا شوہر محمد افغانی اور دیگر ملزمان فرار ہوگئے، ایس ایچ اونے بتایا کہ مقتولہ خاتون آرام بی بی کے جسم پرتشدد کے واضح نشانات ہیں، لاش قانونی کارروائی کے لیے عباسی اسپتال منتقل کردی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ معلوم ہوا ہے کہ آرام بی بی کی کم عمری میں شادی کروادی گئی تھی، مقتولہ آرام بی بی ایک بچی کی ماں تھی، انہوں نے بتایا کہ خاتون کا قتل گھریلوتنازع کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے، مقتولہ خاتون کا اسپتال میں پوسٹ مارٹم جاری ہے، پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے بعد مقدمہ درج کرکے باقاعدہ تفتیش کی جائے گی تاکہ حتمی وجہ قتل معلوم ہوسکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مقتولہ خاتون خاتون کی پولیس نے کے بعد
پڑھیں:
مظفرگڑھ: تھانہ صدر میں میڈیکل لیٹر کے لیے آئی خاتون مبینہ زیادتی کا شکار، پرائیویٹ اہلکار گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مظفرگڑھ : ایک افسوسناک واقعے میں تھانہ صدر مظفرگڑھ میں اغواء کیس میں میڈیکل لیٹر لینے کے لیے آنے والی خاتون مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بن گئی، متاثرہ خاتون نے الزام لگایا ہے کہ تھانے میں موجود ایک پرائیویٹ اہلکار نے اُسے تنہا پا کر ایک کمرے میں لے جا کر زیادتی کی۔
پولیس حکام کے مطابق خاتون کو اُس کے اغواء کے مقدمے کے سلسلے میں طبی معائنے کے لیے تھانے بلایا گیا تھا، جہاں یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی مذکورہ پرائیویٹ اہلکار کو حراست میں لے لیا گیا اور اُس کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ ملزم سے تفتیش جاری ہے اور تھانے کی حدود میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کا بھی باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ واقعے کی مکمل حقیقت سامنے لائی جا سکے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور اگر اہلکار کا جرم ثابت ہوا تو اُسے مثالی سزا دی جائے گی۔ دوسری جانب اس واقعے نے پولیس اسٹیشنز میں خواتین کی سیکیورٹی اور تحفظ سے متعلق خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس واقعے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات شفاف اور غیر جانبدار انداز میں کی جائیں اور خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے تھانوں میں نگرانی کے مؤثر نظام قائم کیے جائیں۔