امریکی فوجی اڈے پر ایرانی حملے کے بعد قطر نے اپنی فضائی حدود کھول دیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ایران نے پیر کے روز قطر میں موجود امریکی فوجی اڈے پر محدود میزائل حملہ کیا، یہ کارروائی امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری کے جواب میں کی گئی، تاہم ایران نے یہ بھی اشارہ دیا کہ وہ خطے میں کشیدگی بڑھانے سے گریز کرنا چاہتا ہے۔
قطر نے مزید کہا کہ وہ حملے کے بعد بین الاقوامی قانون کے مطابق براہِ راست جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
قطری وزارتِ خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا کہ ہم العدید ایئر بیس پر ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اسے ریاستِ قطر کی خودمختاری، فضائی حدود اور بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہیں۔
قطر نے پیر کے روز اعلان کیا کہ اس نے شہریوں اور مہمانوں کی حفاظت کے لیے عارضی طور پر اپنی فضائی حدود بند کر دی ہیں، اسی روز دوحہ میں امریکی سفارتخانے نے امریکی شہریوں کو احتیاطی تدابیر کے تحت محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت کی۔
تاہم قطر نے عارضی طور پر بند کی گئی اپنی فضائی حدود کو دوبارہ کھول دیا ہے، منگل کی شب مقامی وقت کے مطابق آدھی رات کے فوراً بعد قطری حکام نے اعلان کیا کہ ملک میں فضائی سفر معمول کے مطابق دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، انہوں نے ایرانی حملے کو انتہائی کمزور ردعمل قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ایران نے حملے سے پہلے امریکا کو پیشگی اطلاع دے دی تھی۔
صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایران نے اپنا غصہ نکال لیا ہے، اور امید ہے کہ اب مزید نفرت دیکھنے کو نہیں ملے گی۔
قطر نے العدید ایئر بیس پر ایرانی حملے کی مذمت کی، تاہم بتایا کہ اس نے مختصر اور درمیانے فاصلے کے بیلسٹک میزائل کامیابی سے روک لیے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اس نے جتنے میزائل فائر کیے، وہ تعداد میں ان بموں کے برابر تھے جو امریکا نے ہفتے کے اختتام پر اس کی جوہری تنصیبات پر گرائے تھے۔ ایران نے مزید کہا کہ اس نے اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا کیونکہ وہ شہری آبادی سے دور واقع تھا۔
یہ بیانات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ایران امریکا کے ساتھ کشیدگی کم کرنا چاہتا ہے، وہی مؤقف جو صدر ٹرمپ نے بھی اتوار کو ایران پر حملے کے بعد اپنایا، ٹرمپ نے کہا کہ ایران اب امن و ہم آہنگی کی جانب بڑھ سکتا ہے اور انہوں نے اسرائیل کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دینے کی بات کی۔
ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار کے مطابق، وائٹ ہاؤس اور امریکی محکمہ دفاع قطر میں العدید ایئر بیس کو لاحق ممکنہ خطرات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
بحرین کی وزارتِ داخلہ کے مطابق دارالحکومت منامہ میں سائرن بجائے گئے اور شہریوں سے کہا گیا کہ وہ پرسکون رہیں اور قریبی محفوظ مقام پر چلے جائیں۔ وزارت نے مزید کہا کہ یہ اقدامات عوامی تحفظ اور ایمرجنسی رسپانس کو مؤثر بنانے کی پیشگی کوششوں کا حصہ ہیں۔
بحرین نے بھی پیر کے روز احتیاطی طور پر فضائی ٹریفک عارضی طور پر معطل کر دی۔
بحرین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق وزارتِ ٹرانسپورٹ و ٹیلی کمیونیکیشن کے سول ایوی ایشن امور نے حالیہ علاقائی حالات کے پیش نظر ملک کی فضائی حدود میں ہوائی جہازوں کی پرواز عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کویت ایئرویز نے ایکس پر اعلان کیا کہ خطے کی صورتحال کے باعث روانگی کی پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔
مصری فضائی کمپنی ایجپٹ ایئر نے بھی اعلان کیا کہ موجودہ صورتحال کے باعث اس نے عرب خلیجی ممالک کے لیے اور وہاں سے آنے والی تمام پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی ہیں۔
’خطے کی صورتحال اور متعدد خلیجی ممالک کی فضائی حدود کی بندش کے باعث قاہرہ سے عرب خلیجی شہروں کی پروازیں اور واپسی کی پروازیں معطل کی جا رہی ہیں، جب تک کہ حالات معمول پر نہ آ جائیں۔‘
کویت کے سول ایوی ایشن ادارے نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی فضائی حدود کو علاقائی حالات کے تناظر میں احتیاطی تدابیر کے طور پر آج سے عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے، تاکہ اعلیٰ سطح کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
متحدہ عرب امارات کے ایک حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وہ علاقائی حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
’یہ حکمت عملی ہنگامی اور بحران سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر مرتب کردہ جامع منصوبے کا حصہ ہے، جس میں عوامی تحفظ اور تمام شعبوں میں معمولات کی بحالی کو ترجیح دی گئی ہے۔‘
میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی صبح تک خطے کے کئی ممالک نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی فوجی اڈے ایران ایکس بیلسٹک میزائل پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل سوشل میڈیا صدر ٹرمپ قطر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی فوجی اڈے ایران ایکس بیلسٹک میزائل پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل سوشل میڈیا اپنی فضائی حدود اعلان کیا کہ ایران نے فوجی اڈے کے مطابق کہ ایران کہ اس نے کے لیے نے بھی کہا کہ
پڑھیں:
ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر
ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت میں چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا، ایرانی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 20 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ :گزشتہ دنوں ایس سی او تھیانجن سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین آنے والے ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل گورننس انیشی ایٹو اس بات کی وکالت کرتا ہے کہ تمام ممالک چاہے بڑے ہوں یا چھوٹے، امیر ہوں یا غریب، ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں، اور تمام ممالک کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے ۔
ایران مذکورہ نقطہ نظر کو عملی جامہ پہنانے کی توقع رکھتا ہے۔مسعود پزشکیان نے کہا کہ گلوبل گورننس انیشی ایٹو ایک منظم انیشی ایٹو ہے، جس کے اہم موضوعات میں سے ایک بین الاقوامی قانون کی حکمرانی ہے۔ بین الاقوامی قانون میں کوئی دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے اور تمام ممالک کو سب کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چینی رہنما امن کے حامی ہیں اور چین عالمی برادری میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید گہرا کیا ہے۔ ایرانی جوہری مسئلے کے بارے میں پزشکیان کا کہنا تھا کہ ایران نے اس معاملے پر جامع معاہدے کو تسلیم کیا بلکہ اس کی تمام شرائط کی پاسداری کی ہے۔
اس کے برعکس امریکہ نے معاہدہ توڑ دیا، اور یورپ بھی اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ جنہوں نے خود اپنے وعدے پورے نہیں کیے،اب وہ ایران پر معاہدے پر عمل درآمد نہ کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ عالمی سطح پر، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی ایران کی جوہری تنصیبات کی سب سے زیادہ نگرانی کرتی ہے۔ اسرائیل اور امریکہ نے بین الاقوامی قوانین کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے آئی اے ای اے کے معائنے اور توثیق کی حامل ایرانی ایٹمی تنصیبات پر بمباری کی لیکن آئی اے ای اے لاتعلق رہی۔لہذا، ایران اب نئے میکانزم کے تحت آئی اے ای اے کے ساتھ بات چیت کرے گا۔
ایرانی صدر نے کہا کہ نیتن یاہو “گریٹر اسرائیل” کے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ تمام پالیسیاں اسرائیل نے امریکہ کی حمایت اور ملی بھگت سے نافذ کی ہیں۔ پزشکیان کا ماننا ہے کہ امن کے حصول کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ تمام ممالک اتحاد اور تعاون کریں، ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت کا احترام کریں، اور باہمی تعاون اور تبادلہ کریں۔ گلوبل گورننس اینشی ایٹو اس مسئلے کو حل کرنے میں مدد کر سکتا ہے ۔ ایران یکطرفہ پسندی اور جبر کی سیاست کی مخالفت کرتا ہے اور بین الاقوامی نظم و نسق کی ترقی کو زیادہ منصفانہ اور معقول سمت میں فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردو دن کے وقفے کے بعد عالمی و مقامی گولڈ مارکیٹس میں سونا پھر مہنگا ہو گیا ’’يوٹیوب‘‘نے وینزویلا کے صدر کا اکاؤنٹ بند کر دیا امریکا میں ورک ویزا کے خواہشمندوں کےلیے بڑا جھٹکا، فیس میں بھاری اضافہ بگرام ایئربیس چھوڑنا شرمناک، واپسی کیلئے افغانستان سے مذاکرات جاری ہیں: ٹرمپ غزہ تباہی کی بدترین سطح پر، دنیا کو اسرائیل سے ڈرنا نہیں چاہیے: اقوام متحدہ پرتگال کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان امریکہ کو یکطرفہ تجارتی پابندیوں کے اقدامات کرنے سے گریز کرنا چاہیے، چینی صدرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم