Jasarat News:
2025-11-07@13:55:03 GMT

برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونا ایک المیہ ہے،بلال سلیم

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (پ ر)پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری شامی نے برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی پیشنگوئی کے باوجود متعلقہ محکموں کی جانب سے کراچی کے ندی نالوں کی صفائی کا کام تعطل کا شکار ہے جس کے باعث شہریوں کو برسات کے موسم میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کراچی میں چھوٹے بڑے تقریبا 557 نالے ہیں، جن میں 41 بڑے اور 516 چھوٹے نالے شامل ہیں.

ان نالوں کی صفائی اور نکاسی کا نظام ایک بڑا مسئلہ ہے، خاص طور پر بارشوں کے موسم میں نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔برساتی نالوں اور ندیوں اطراف میں رہنے والے شہری بھی پریشان ہو گئے ہیں۔برسات کے موسم میں نالے چوک ہونے کی وجہ سے اطراف کی آبادیوں میں نالے کا پانی گھروں میں داخل ہو جاتا ہے۔بلال سلیم قادری کا مزید کہنا تھا کہ ندی نالوں کی صفائی نہ ہو ہونے کی وجہ سے برسات کے موسم میں گندگی پھیل جاتی ہے اور وبائی امراض بھی بچوں بوڑھوں اور خواتین پر اثر انداز ہوتے ہیں۔متعلقہ محکمے کو ندی نالوں کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا چاہیے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نالوں کی صفائی نہ کے موسم میں

پڑھیں:

پی آئی اے انجینئرز کے خدشات درست ثابت ہونے لگے’کراچی میں اتارے گئے طیارے کے مسائل کی ہسٹری ہے‘

PIA انجینئرز کے خدشات درست ثابت ہونے لگے ہیں جب کہ جہاز AP-BMS  کو حفاظتی بنیادوں پر کراچی میں لینڈ کرایا گیا۔

سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز آف پاکستان (SAEP) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ قومی ایئرلائن (PIA) کے انجینئرز کے طیاروں کی سیفٹی اور مینٹیننس کے حوالے سے اٹھائے گئے خدشات ایک بار پھر درست ثابت ہو رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ آج لاہور سے جدہ روانہ ہونے والا PIA کا طیارہ AP-BMS راستے میں ونڈ شیلڈ میں دراڑ (Windshield Crack) آنے کے باعث حفاظتی بنیادوں پر کراچی ایئرپورٹ کی طرف ڈائیورٹ کیا گیا، جہاں جہاز کو محفوظ طور پر لینڈ کرایا گیا۔

ذرائع کے مطابق یہ طیارہ پہلے سے ریلی مینٹیننس اور تکنیکی مسائل کی ہسٹری رکھتا تھا، جس پر انجینئرز کی جانب سے بارہا توجہ دلائی گئی تھی۔ تاہم انتظامیہ کی جانب سے ان خدشات کو نظرانداز کیا گیا۔

آج پیش آنے والا واقعہ واضح ثبوت ہے کہ انجینئرز کے پیشہ ورانہ خدشات حقیقت پر مبنی ہیں اور ان پر فوری توجہ نہ دینے سے ایوی ایشن سیفٹی براہِ راست متاثر ہو سکتی ہے۔

سوسائٹی نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انجینئرز کا مؤقف کبھی بھی ذاتی یا تنظیمی مفاد پر مبنی نہیں رہا، بلکہ صرف اور صرف طیاروں کی حفاظت، مسافروں کے تحفظ، اور بین الاقوامی مینٹیننس معیار کے نفاذ کے لیے ہے۔

سیپ نے حکومتِ پاکستان، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (PCAA) اور PIA انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی شفاف انکوائری کریں اور انجینئرز کے پیش کردہ سیفٹی ایشوز کو سنجیدگی سے حل کریں تاکہ مستقبل میں کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ’خیبر یونین آف جرنلسٹس م آزادی صحافت کے لیےآواز بلند کرتی رہے گی‘، اسپیکر بابر سلیم کے بیان پر ردعمل
  • رائیونڈ ،عالمی تبلیغی اجتماع کے موقع پر ایل ڈبلیو ایم سی کا عملہ سڑکوں کی صفائی کررہا ہے
  • نارتھ ناظم آباد میں معروف ‘‘کیفے پیالہ’’ ہوٹل سیل
  • پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو نکالنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی
  • کے پی کے حکومت کا 12 نومبر کو جرگہ بلانے کا اعلان، کسی عسکری کارروائی کی اجازت نہیں دی جائے گی، بابر سلیم
  • پی آئی اے انجینئرز کے خدشات درست ثابت ہونے لگے’کراچی میں اتارے گئے طیارے کے مسائل کی ہسٹری ہے‘
  • تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت، سردار سلیم حیدر اور کینیڈین ہائی کمشنر کی ملاقات
  • غزہ کا المیہ پوری امت اور انسانیت کا امتحان ہے، حکمران فیل ہو چکے ہیں،علامہ جواد نقوی
  • دیر، سوات میں موسم سرما کی پہلی برفباری، سردی کی شدت بڑھ گئی
  • پاکستان نیوی کی صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیئے، وائس ایڈمرل فیصل عباسی