Jasarat News:
2025-06-24@11:45:35 GMT
برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونا ایک المیہ ہے،بلال سلیم
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (پ ر)پاکستان سنی تحریک کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ علامہ بلال سلیم قادری شامی نے برساتی نالوں کی صفائی نہ ہونے پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی پیشنگوئی کے باوجود متعلقہ محکموں کی جانب سے کراچی کے ندی نالوں کی صفائی کا کام تعطل کا شکار ہے جس کے باعث شہریوں کو برسات کے موسم میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔کراچی میں چھوٹے بڑے تقریبا 557 نالے ہیں، جن میں 41 بڑے اور 516 چھوٹے نالے شامل ہیں.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نالوں کی صفائی نہ کے موسم میں
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی میں گھڑی چوری کا معاملہ، غلطی اعجاز شفیع کی غلطی نہ نکلی تو بلال یامین معافی مانگیں گے. اسپیکر
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جون ۔2025 )پنجاب اسمبلی کے اجلاس اس وقت جذباتی منظر دیکھا گیا جب رکن اسمبلی بلال یامین نے اپنی گمشدہ گھڑی کا معاملہ ایک بار پھر ایوان میں اٹھایا بلال یامین نے کہا کہ گھڑی کی قیمت کی نہیں بلکہ اس سے جذباتی وابستگی کی بہت اہمیت ہے، کیونکہ یہ گھڑی ان کے والد نے 1997 میں ان کی شادی کے دن اپنے ہاتھوں سے پہنائی تھی.(جاری ہے)
بلال یامین نے کہا میرا مقصد اعجاز شفیع پر الزام لگانا نہیں، میں ان کا احترام کرتا ہوں میری گزارش ہے کہ میری اس گھڑی کو تلاش کیا جائے کیونکہ میں اس گھڑی سے اپنی جذباتی وابستگی بیان نہیں کر سکتا معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے رانا آفتاب نے کہا کہ کسی پر ایسے الزام نہیں لگانے چاہئیں، یہاں سب کی عزت ہے. اسپیکر نے بتایا کہ بلال یامین 1997 سے ایک دن بھی اس گھڑی کے بغیر نہیں رہے انہوں نے کہا کہ وہ دن کی ویڈیو بھی دیکھ چکے ہیں اور اب چاہتے ہیں کہ کسی کے ساتھ بیٹھ کر اس معاملے کا حل نکالا جائے . اسپیکر کا کہنا تھا کہ اگر اعجاز شفیع کی غلطی ثابت نہ ہوئی تو بلال یامین کو ایوان میں کھڑے ہو کر معافی مانگنی ہو گی اعجاز شفیع نے بھی کہا کہ جناب اسپیکر آج اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے بلال یامین نے ایوان میں کہا کہ میرا مقصد صرف اس گھڑی کی تلاش ہے، اگر اعجاز شفیع کی غلطی ثابت نہ ہوئی تو معافی مانگنے میں کوئی عار محسوس نہیں کروں گا اسپیکر نے یقین دہانی کرائی کہ وہ کوشش کریں گے کہ آئندہ اس مسئلے پر ایوان میں دوبارہ بات نہ ہو اور معاملے کا حل باہمی احترام سے نکالا جائے.