بہت جلد کراچی کی نمائندہ جماعت مسلم لیگ فنکشنل ہوگی‘سردار عبدالرحیم
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکریٹری جنرل سردار عبدالرحیم نے کہا ہے کہ بہت جلد کراچی کی نمائندہ جماعت پاکستان مسلم لیگ فنکشنل ہوگی۔ کراچی کے عوام کو کئی دہائیوں سے عذاب میں مبتلا کردیا گیا ہے نوجوان بیروزگاری مہنگائی سے تنگ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے سیکرٹری جنرل سردار عبدالرحیم نے ڈسٹرکٹ سینٹرل کا تنظیمی دورہ کے دوران ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ورکرز کنونشن میں کارکنان کو خطاب کرتے ہوئے کیا سردار عبدالرحیم نے مزید کہا کہ پارٹی ورکرز پارٹیوں کی جان ہوتے ہیں ان کو عزت اور جائز مقام ملنا چاہیے۔ کراچی کی عوام دہرے عذاب میں مبتلا ہیں ، شہری کے الیکٹرک ، پانی چور مافیا ، اسٹریٹ کرمنلز ، گٹکا اور منشیات فروشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے بدترین لوڈ شیڈنگ کے باوجود ہزاروں لاکھوں روپے کے بل صارفین کو بھیجے جارہے ہیں کراچی شہر کا بہت برا حال ہے۔ کراچی کھنڈرات کا منظر پیش کرتا ہے سردار عبدالرحیم نے کہا کہ شہریوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے ، شہریوں کو ٹینکر مافیا کے سامنے مجبور کر دیا گیا ہے اور اسٹریٹ کرائمز سے کوئی بھی شہری محفوظ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لیکر بیروزگار گھوم رہے ہیں یہاں نوکریاں بکتی ہیں اور میرٹ کا قتل عام کیا جاتا ہے اور نوجوان مہنگائی اور بیروزگاری سے تنگ آکر خودکشیاں کر رہے ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سردار عبدالرحیم نے مسلم لیگ فنکشنل
پڑھیں:
کراچی کیلئے 254 ارب مختص کئے، یہ رقم بڑھ سکتی ہے کم نہیں ہوگی، مراد علی شاہ
سندھ اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایوان میں سب سے زیادہ تنخواہ سپیکر کی ہے، سپیکر کی تنخواہ زیادہ ہونے کے باوجود بھی جج کی تنخواہ کا 10 فیصد ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کم سے کم تنخواہ 42 ہزار ہونی چاہئے، اگلے ماہ اس معاملے کو فائنل کر لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے لیے 254 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، یہ رقم بڑھ سکتی ہے کم نہیں ہو گی۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایوان میں سب سے زیادہ تنخواہ سپیکر کی ہے، سپیکر کی تنخواہ زیادہ ہونے کے باوجود بھی جج کی تنخواہ کا 10 فیصد ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کم سے کم تنخواہ 42 ہزار ہونی چاہئے، اگلے ماہ اس معاملے کو فائنل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ والے دن اپوزیشن نے شور شرابا اور ہنگامہ کیا، پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ کرنے پر سپیکر نے سب کو اجلاس سے باہر نکال دیا تھا، سپیکر کے پاس اختیار ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن سے کہا اپنی سکیمیں ہمیں دیں، 17 ارکان نے سکیمیں دیں اور ان کے ساتھ لاگت بھی لکھی، 5 ارکان نے سکیمیں دیں لیکن ان کی لاگت نہیں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پارٹی لیڈر شپ چاہے گی وزیراعلیٰ رہوں گا، اپوزیشن کی جانب سے کراچی کو نظرانداز کرنے کی بات کی گئی، کراچی میں امن وامان کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ اس سال 1460 سکیمیں مکمل کرنے جا رہے ہیں، اپوزیشن تنقید کے بجائے صوبے کی بہتری کےلیے مل کر کام کرے، بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔