ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق پاسپورٹس بیگ لاک کے خاتمے سے لیکر ملک بھر میں 24/7 اور بروقت خدمات کی فراہمی جاری ہے، پاسپورٹ دفاتر کی پاکستان میں مجموعی تعداد 232  تک پہنچ گئی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 17 سال میں 3.4 ملین سالانہ مجموعی 55 ملین پاسپورٹس کا اجراء کیا گیا، گزشتہ دو سال میں مانگ میں اضافے کی وجہ سے سالانہ 6.

7 ملین مجموعی 13 ملین پاسپورٹس جاری کیے گئے۔

گزشتہ ایک سال میں 1 لاکھ 30 ہزار 318 اورسیز پاکستانیوں کو آن لائن پاسپورٹ کی سروسز فراہم کی گئیں، گزشتہ 16 سال میں محکمہ پاسپورٹس نے مجموعی طور پر 295.7 بلین روپے حکومتی خزانے میں جمع کروائے۔

گزشتہ دو سال میں رقم دوگنی یعنی 40 بلین روپے سالانہ حکومتی خزانے میں جمع کروائی گئی، محکمہ کی جانب سے گزشتہ ایک سال میں 53 پاکستان سیٹیزن شپ سرٹیفکیٹس جاری کیے گئے۔

ادارے نے 4 ہزار 447 ری نانسی ایشن سرٹیفکیٹس اور ایک نیچرلائزیشن کا سرٹیفکیٹ جاری کیا، ایک سال کے دوران انفراسٹرکچر کی اپگریڈیشن اور جدید سیکورٹی فیچرز متعارف کروائے گئے۔

ایک سال کے دوران ملک بھر میں 32 نئے پاسپورٹس کاؤنٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا، تمام صوبائی اسمبلیوں اور بار کونسلز میں بھی پاسپورٹ کاؤنٹرز کی سہولت فراہم کی گئی، ملک کے تمام بڑے شہروں میں 24/7 پاسپورٹس فراہمی کی سہولت فراہم کی گئی۔

رپورٹ  کے مطابق پاسپورٹس کی بروقت پرنٹنگ کے لیے 10 جدید پاسپورٹ پرنٹرز اور 6 لیمنٹرز کی خریداری کی گئی،  ای پاسپورٹس سے منسلک ملک بھر کے پاسپورٹس پر ای گیٹس کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے۔

ڈی جی پاسپورٹس کی ہدایت پر پاسپورٹ ایپ کو بھی اپگریڈ کیا گیا، گزشتہ ایک سال کے دوران پاسپورٹ دفاتر کی بلڈنگز کو سٹیٹ آف دی آرٹ عمارات میں تبدیل کیا گیا، محکمہ کی جانب سے پرائم منسٹر پرفارمنس ڈیلیوری یونٹ پر 73 ہزار 700 شکایات کو نمٹایا گیا۔

ڈی جی پاسپورٹس  مصطفی جمال قاضی  نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران محکمہ پاسپورٹس کو جدید تقاضوں پر استوار کیا گیا، شہریوں کو بروقت اور محفوظ پاسپورٹس کی فراہمی اولین ترجیح ہے، بیگ لاک کے خاتمے سے لیکر 24/7 خدمات فراہمی ممکن بنائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ پاسپورٹس دنیا بھر میں پاکستانی شہریوں کو جدید تقاضوں پر آسان سروسز فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایک سال کے دوران محکمہ پاسپورٹس گزشتہ ایک سال پاسپورٹس کی سال میں کیا گیا کی گئی

پڑھیں:

پاکستان میں موبائل سیکٹر پر ٹیکس خطے میں سب سے زیادہ ہے، جی ایس ایم اے کی رپورٹ جاری

اسلام آباد:

جی ایس ایم اے نے پاکستان میں موبائل اور انٹرنیٹ سے متعلق رپورٹ جاری کردی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ موبائل سیکٹر پر 33 فیصد ٹیکس خطے میں سب سے بلند سطح ہے۔

اسلام آباد میں جی ایس ایم اے کا دوسری ڈیجیٹل نیشن سمٹ ہوئی جہاں رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں 68 فیصد کے پاس اسمارٹ فون ہے لیکن صرف 29 فیصد موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں موبائل انٹرنیٹ کا 52 فیصد خلا خطے میں سب سے زیادہ ہے اور پاکستان میں اسپیکٹرم قیمتیں بہت زیادہ اور کنیکٹیویٹی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ موبائل سیکٹر پر 33 فیصد ٹیکس ہے جو خطے میں سب سے بلند سطح ہے، خواتین کا موبائل انٹرنیٹ استعمال 33 سے 45 فیصد تک بڑھا ہے۔

جی ایس ایم اے نے بتایا کہ پاکستان کو فوری مالی اور اسپیکٹرم اصلاحات کی ضرورت ہے، ملک میں 10 ملین نئے براڈبینڈ صارفین اور انٹرنیٹ استعمال میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 40  سافٹ ویئر پارکس، اے آئی ڈیٹا سینٹرز اور 17 ٹیلی کام منصوبوں پر کام ہے اور پاکستان جی فائیو، اے آئی اور آئی او ٹی میں علاقائی لیڈر بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ڈی ایم اے پنجاب کا دریائے ستلج اور ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب بارے الرٹ جاری
  • پاکستان میں موبائل سیکٹر پر ٹیکس خطے میں سب سے زیادہ ہے، جی ایس ایم اے کی رپورٹ جاری
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 7کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ
  • زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران کمی ریکارڈ
  • بھارت، انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز میں کتنے ہزار رنز بنے؟ نیا ریکارڈ قائم
  • خیبرپختونخوا: سرکاری جامعات کی پنشن واجبات کی ادائیگی کیلئے فنڈز جاری
  • ملک میں زرعی گھرانوں کی تعداد میں اضافہ، مویشی کی سالانہ شرح نمو 18.3 فیصد ریکارڈ
  • سندھ صوبائی زکوٰۃ فنڈ اور ضلعی کمیٹیوں میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟  
  • مخصوص نشستوں پر بحال اراکین کو فی کس کتنے لاکھ روپے ملنے کا امکان ہے؟تفصیلات سب نیوز پر