بات چیت ہی ایرانی جوہری مسئلے کے حل کا واحد درست راستہ ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکی فضایہ نے ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود تین جوہری تنصیبات پر کامیاب حملہ کیا اور انہیں مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ سنہ 1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد امریکی فوج کی جانب سے ایران پر بڑے پیمانے پر کیا جانے والا یہ پہلا حملہ ہے۔ امریکہ نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی میں جوہری تنصیبات پر کھلے عام حملے کرکے ایک بہت بری مثال قائم کی ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ امریکی فوج کی براہ راست شمولیت سے ایرانی جوہری مسئلے کو حل کرنے میں مدد نہیں ملے گی ۔ مشرق وسطیٰ میں امن کے لیےبات چیت اور مذاکرات ہی واحد راستہ ہے۔سب سے پہلے تو سوال یہ ہے کہ جوہری تنصیبات کی تباہی ایران کے جوہری مسئلے کا حل ہے ؟اس کا جواب ہے ، “نہیں” ۔ اگرچہ امریکہ نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئی ہیں، لیکن جب تک ایران خود اسے سرکاری طور پر تسلیم نہ کرے اس پر یقین نہیں کیا جا سکتا اور حقیقت کیا ہے یہ صرف وقت ہی بتا سکتا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ نے ایران کو خفیہ چینلز کے ذریعے فوجی حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی اور سیٹلائٹ تصاویر میں حملے سے دو روز قبل فردو جوہری تنصیب کے قریب ایک بڑے قافلے کی موجودگی بھی دیکھی گئی جس سے یہ امکان ظاہر ہوتا ہے کہ جوہری مواد منتقل کر دیا گیا تھا ۔اہم بات یہ ہے کہ یہ مان بھی لیا جائے کہ امریکی فوج نے جوہری تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے لیکن وہ ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتی ۔ امریکی میڈیا نے اسلحے کے کنڑول کی امریکی ماہر کیلسی ڈیون پورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ عسکری طاقت متعلقہ تکنیکی معلومات کو ختم نہیں کر سکتی بلکہ یہ فوجی حملہ ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی ترغیب دے سکتا ہے۔ “تشویشناک بات یہ ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے23 جون کو کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعاون کو معطل کرنے کے لئے ایک بل کی منظوری پر زور دے رہی ہے.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان اور ایران عالمی امن و مسلم امہ کے اتحاد کیلئے پرعزم ہیں: وزیراعظم
ویب ڈیسک: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران عالمی امن اور مسلم امہ کے اتحاد کے لئے پرعزم ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے سفیر ڈاکٹر محمد باقر قالیباف نے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے ساتھ برادرانہ باہمی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے سپیکر ایرانی پارلیمنٹ اور وفد کا استقبال کیا، انہوں نے مسائل کیلئے بات چیت اور سفارتکاری جیسے پرامن طریقوں پر دونوں ممالک کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
واٹس ایپ صارفین کیلئے خوشخبری ,اب بغیر فون نکالے ایپ استعمال کرنا ممکن
شہباز شریف نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خمینی اور صدر مسعود پزشکیان کیلئے عزت و تکریم اور خیر سگالی کے پیغامات دیئے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک ریاستی دہشت گردی اور خود مختار ممالک کے خلاف بلا اشتعال حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان اور ایران بد قسمتی سے دہشت گردی کا شکار رہے ہیں، دونوں ممالک پوری دنیا کیلئے امن و خوشحالی اور علاقائی تعاون کے علمبردار ہیں۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران مسلم امہ کے اتحاد و یگانگت کیلئے مشترکہ عزم رکھتے ہیں، پاکستان ایران کے ساتھ باہمی مفاد کے مختلف شعبوں بالخصوص معاشی تعاون اور دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کا خواہش مند ہے۔
یوٹیوبرڈکی بھائی کےمقدمہ میں مبینہ رشوت لینےوالےافسران نےاستعفے دیدیئے
سپیکر ایرانی پارلیمنٹ ڈاکٹر باقر نے وزیراعظم، حکومت اور پاکستان کی عوام کا حالیہ ایران اسرائیل جنگ میں بھرپور تعاون اور حمایت پر دلی اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان کی حمایت کو ایرانی عوام کی تحسین اور خصوصی پذیرائی حاصل ہے، پاکستان اور ایران دنیا کے امن اور مسلم امہ کے اتحاد پر یقین رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر باقر قالیباف نے پاکستانی پارلیمنٹ کے ساتھ مثبت تعاون کو سراہتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا خصوصی شکریہ ادا کیا، انہوں نے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں بشمول معیشت اور تجارت میں تعاون کو مزید بڑھانے کے ایرانی عزم کا اظہار کیا۔
اپٹما نے وزارت فوڈ سکیورٹی کے خلاف نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو خط لکھ دیا
ایرانی سپیکر نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی طرف سے وزیراعظم اور پاکستانی عوام کیلئے جذبہ خیر سگالی کا بھی اظہار کیا، انہوں نے پاکستان میں دورے کے دوران مہمان نوازی پر بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وزیراعظم کے خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی بھی ملاقات میں موجود تھے۔