تعلیم انسان کی بنیادی ضرورت ہے‘ڈاکٹر فواد احمد
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)گلشن اقبال ٹائون اور تعلم انسٹی ٹیوٹ آف ریسورس ڈیولپمنٹ کے درمیان اسکول ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت ایک تاریخی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر چیئرمین گلشن ٹائون ڈاکٹر فواد احمد ، اعزازی ڈائیریکٹر تعلم ڈاکٹر معروف بن رف، وائس چیئرمین ابراہیم صدیقی، چیئرپرسن ایجوکیشن کمیٹی اسما طاہر، چیئرمین جناح ٹائون رضوان عبد السمیع، ڈائریکٹر تعلیم عظیم حیدری، یوسی وائس چیئرمین آصف حسن، آصف عبدالکریم، اشعر عماد، محکمہ تعلیم کے اساتذہ اور تعلم کے نمائندوں نے شرکت کی۔اس معاہدے کے تحت گلشن اقبال ٹان کے زیرِ انتظام اسکولوں کے پرنسپل، اساتذہ، طلبہ، والدین اور غیر تدریسی عملے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت دی جائے گی۔ چار ماہ پر مشتمل یہ تربیتی پروگرام تعلیمی ماحول کو مثر اور ترقی یافتہ بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔چیئرمین گلشن ٹان ڈاکٹر فواد احمد نے اس موقع پر کہا کہ تعلیم انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔ انسان کی پہلی درسگاہ والدین ہیں اور اس کے بعد استاد کو وہی درجہ حاصل ہے۔ جب ہم نے گلشن اقبال ٹائون کی ذمہ داری سنبھالی اور اسکولوں کا دورہ کیا، تو یہ دیکھ کر دلی خوشی ہوئی کہ نامساعد حالات کے باوجود ہمارے اساتذہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں مگن ہیں، اور ان کی یہ محنت طلبہ کی کارکردگی سے جھلک رہی ہے۔ ہم نے اسکولوں کی حالت بہتر بنانے، اور ضرورت مند طلبہ کو یونیفارمز، بیگز، جوتے اور دیگر سہولیات فراہم کرنے جیسے اقدامات کیے۔ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق ضروری ہے کہ پرنسپل، اساتذہ، والدین اور نان ٹیچنگ اسٹاف اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھاریں تاکہ نئی نسل کی بہتر تربیت اور رہنمائی ممکن ہو۔
.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بحریہ ٹاؤن میں میگا کرپشن ہوئی، 1.12 ارب روپے منی لانڈرنگ کے ثبوت مل گئے: عطا تارڑ
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے بحریہ ٹائون کرپشن کیس میں ایک ارب 12 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کے ناقابل تردید شواہد حاصل کرلئے ہیں۔ سفاری ہسپتال کو منی لانڈرنگ کے لئے فرنٹ آفس کے طور پر استعمال کیا گیا جبکہ ریکارڈ اور کیش کی ترسیل ایمبولینس کے ذریعہ کی جاتی رہی۔ یہ ایک منظم کرپشن نیٹ ورک تھا جس کے ذریعہ اربوں روپے غیر قانونی طریقہ سے بیرون ملک منتقل کئے گئے۔ بدھ کو اہم گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بحریہ ٹائون کرپشن کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ یہ کارروائی ایف آئی اے کی جاری تحقیقات کا حصہ تھی جس میں چھاپوں کے ذریعہ شواہد اور دستاویزات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ چھاپے کے دوران بحریہ ٹائون کے کرنل (ر) خلیل کو حراست میں لیا گیا۔ اس کے علاوہ عمران اور قیصر نامی افراد جو ہنڈی حوالہ کا نیٹ ورک چلا رہے تھے، کے بحریہ ٹائون کے چیف فنانشل آفیسر عامر رشید اور ڈائریکٹر فنانس شاہد قریشی سے روابط کے شواہد بھی حاصل ہو چکے ہیں، ان پر پہلے سے بھی کیسز ہیں، یہ بہت بڑا منی لانڈرنگ کا نیٹ ورک تھا۔ انہوں نے کہا کہ مزید رقوم کی منتقلی کا انکشاف بھی متوقع ہے، ابھی تحقیقات کی صرف شروعات ہیں، جس میں ملک ریاض اور بحریہ ٹائون کے خلاف یہ شواہد اور ثبوت سامنے آئے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ایف آئی اے نے تمام شواہد اپنے قبضے میں لے لیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی ایف آئی اے کی ٹیم نے چھاپہ مارا تو بحریہ ٹائون کے اہلکاروں نے ریکارڈ جلانے کی کوشش کی، کچھ ریکارڈ جل گیا، مگر اکثریتی ریکارڈ ایف آئی اے نے قبضے میں لے لیا ہے۔ ایف آئی اے کی ٹیم جب پہنچی تو اس وقت ریکارڈ کو باقاعدہ آگ لگائی جا رہی تھی۔ ایف آئی اے نے جلنے سے بچا ہوا ریکارڈ ریکور کر لیا ہے۔ یہ عمل ملک ریاض، بحریہ ٹائون انتظامیہ اور ان کے پورے گروپ کے جرم کو ثابت کرتا ہے۔ وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ ایف آئی اے کی تحقیقات میں مزید پیشرفت ہو رہی ہے، آنے والے دنوں میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ مزید تفصیلات عوام کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہنڈی حوالہ کا نیٹ ورک اور غیر قانونی کرپشن زیادہ دیر تک چھپی نہیں رہ سکتی، عوام کا حق ہے کہ ان کے سامنے تمام حقائق رکھے جائیں اور اس پر بھرپور کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فرانزک آڈٹ کے بعد ان دستاویزات سے مزید شواہد سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مفرور ہیں ان کی لوکیشنز بھی ایف آئی اے کو پہنچ رہی ہے۔ اپنے آپ کو قانون کے حوالے کردیں کیونکہ جب جرم ثابت ہو چکا ہو تو بھاگنے سے فائدہ نہیں۔ ملک ریاض اور بحریہ ٹائون گروپ کرپشن، غیر قانونی سرگرمیوں اور منی لانڈرنگ میں براہ راست ملوث ہیں۔ ان شاء اللہ انصاف ضرور ہوگا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ بحریہ ٹائون کے رہائشیوں کو کسی قسم کا خطرہ نہیں، ان کے حقوق محفوظ ہیں، یہ کارروائی صرف ملک ریاض، بحریہ ٹائون کے آفیشلز اور خاندان کے ان افراد کے خلاف ہے جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔دریں اثناء وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ایم ڈی محمد عاصم کھچی نے اے پی پی فنڈز میں خوردبرد کا میگا سیکنڈل بے نقاب کیا ہے، اس معاملے کو خود آگے بڑھائوں گا۔ وہ بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں سینیٹر سرمد علی کی جانب سے اٹھائے گئے سوال پر اظہار خیال کررہے تھے۔ سرمد علی نے اجلاس کے دوران سوال اٹھایا کہ اے پی پی کے فنڈز میں خورد برد کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ای آر سی اور پی ایف فنڈ میں 1.23 ارب روپے کی خطیر رقم قومی خزانے سے خورد برد کی گئی۔