پی آئی اے کا خلیج کیلیے فلائٹ آپریشن بحال
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (صباح نیوز)خلیجی بحران کے بعد پاکستان کا فلائٹ آپریشن بحال کردیا گیا تاہم 32پروازیں منسوخ ہوگئیں۔قومی ائر لائن کا بھی خلیج کے لیے فلائٹ آپریشن بحال ہوگیا لیکن پروازوں میں 4سے 13گھنٹے تاخیر ہوئی ۔کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت مختلف ائرپورٹ کی 55پروازوں میں تاخیر ہے جبکہ منسوخ
پروازوں میں قطر ائر ویز کی کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور سیالکوٹ کی 14پروازیں شامل ہیں۔ کراچی سے جدہ، دوحہ، استنبول کی 8منسوخ کی گئیں جبکہ کراچی سے دبئی کی غیرملکی ائر کی 2 پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
۔27 ویں ترمیم کیلیے کھینچ تان کر اکثریت حاصل کی جارہی ہے،فضل الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251108-08-28
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ کھینچ تان کر دو تہائی اکثریت حاصل کی جا رہی ہے جس کا نقصان ہوگا، ایسے اقدامات جمہوریت اور پارلیمنٹ کی توہین ہیں، 18ویں ترمیم میں اگر صوبوں کے اختیارات کم کرنے کی کوشش کی گئی تو مخالفت کریں گے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں27 ویں ترمیم کے معاملے پر بات ہوئی، حکومت کی طرف سے 27ویں آئینی ترمیم کا کوئی مسودہ سامنے نہیں آیا‘ 26 ویں ترمیم میں حکومت 35 شقوں سے دست بردار ہوئی تھی، ہم یہ واضح کردیں گے 27ویں ترمیم میں اگر 26 ویں ترمیم سے نکالی گئی شقوں کو شامل کیا گیا تو مخالفت کریں گے۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ صوبوں کے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے، صوبوں کے حقوق میں اضافہ کیا جاتا ہے، کمی نہیں، ہم صوبوں کو مزید بااختیار بنانے کے حامی ہیں‘18 ویں ترمیم میں کوئی 2 فریق ایک دوسرے کے مخالف نہیں تھے، تمام لوگ متفق تھے، جتنی ترامیم ماضی میں ہوئیں ان تمام ترامیم کا ایک ایک کرکے جائزہ لیا گیا، پورے پارلیمنٹ نے اسے متفقہ طور پر پاس کیا ہر پارٹی نے اپنا حصہ شامل کیا۔فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ اسمبلی کو ہم نے کبھی بھی عوام کی نمائندہ نہیں کہا، مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق بھی کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے، مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، سود کے خاتمے کے لیے کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی۔