اسلام آباد:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے رواں مالی سال 25-2024 میں ریونیوشارٹ فال میں کمی اور جون کے ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے اتوار کی چھٹی منسوخ کردی ہے اور 29 جون کو تمام دفاتر کھلے رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

ایف بی آر کے ریونیو ڈویژن کی طرف سے تمام لارج ٹیکس آفسز (ایل ٹی اوز)، میڈیم ٹیکس آفسز (ایم ٹی اوز)، کارپوریٹ ٹیکس آفسز (سی ٹی اوز) اور ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) کو ہدایات بھی جاری کر دی گئی ہیں۔

تمام فیلڈ فارمشنز کو لکھے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وہ 29 جون 2025 بروز اتوار کو معمول کے مطابق دفتری اوقات میں کام کریں گے اور 30 جون بروز پیر تمام دفاتر رات 12 بجے تک کھلے رہیں گے جبکہ ہفتے کی چھٹی پہلے ہی ختم کردی گئی ہے۔

مراسلے کے مطابق ایف بی آر نے اپنے تمام دفاتر پر زور دیا ہے کہ وہ ایک جامع حکمت عملی اپنائیں جس پر زیادہ سے زیادہ ریونیو کے سلسلے کو فوکس کیا جائے۔

ایف بی آر کی جانب سے تمام چیف کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور نیشنل بینک کی تمام برانچز کے ساتھ قریبی لائزان قائم کریں تاکہ ٹیکس دہندگان کی طرف سے جمع کروائے جانے والی ٹیکس واجبات کو اسی روز اسٹیٹ بینک کی متعلقہ برانچ اور قومی خزانے میں منتقلی یقینی بنائی جاسکے۔

ہدایت کی گئی ہے کہ ٹیکس دہندگان کی طرف سی جمع کروائے جانیوالے ٹیکس ریونیو کا شمار اسی روز کی ریونیو کلیکشن اور 30 جون تک ختم ہونے والے مہینے کی ریونیو کلیکشن میں ہوسکے۔

ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری لائیں اور قانون نافذ کرنے کے اقدامات میں تاخیر نہ کریں تاکہ قومی خزانے کو درکار وسائل بروقت دستیاب ہو سکیں۔

واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے حال ہی میں پاکستان کو رواں مالی سال کے لیے اپنے سالانہ ٹیکس ہدف کو 12,970 ارب روپے سے کم کرکے 12,370 ارب روپے کرنے کی اجازت دی تھی اور نظرثانی کے باوجود ایف بی آر کو مسلسل دباؤ کا سامنا ہے کیونکہ رواں  مالی سال کے پہلے 11 ماہ کے دوران ریونیو شارٹ فال پہلے ہی ایک ہزار ارب روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹیکس آفسز ایف بی آر ہے کہ وہ گئی ہے ٹی اوز

پڑھیں:

پائیداراقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں،وزیرخزانہ

وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں۔آج (پیر)قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے بجٹ تجاویز پر کی گئی نظرثانی کو اجاگر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بوجھ سے بخوبی واقف ہے اس لیے انہیں ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ درآمدی سولر پینلز پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دی گئی ہے جبکہ ایف بی آر کے اختیارات محدود کر دیئے گئے ہیں تاکہ ان کے غلط استعمال سے بچا جا سکے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کے اخراجات کو کنٹرول کر نے کے علاوہ ٹیکس کے دائرہ کار کو وسعت دے کرمحصولات میں اضافے پر توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حکومت ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دے رہی ہے اور ٹیکس نظام میں بہتری لانے کیلئے قوانین وضع کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ درآمدی ٹیکسوں میں کمی سے صنعتوں کیلئے پیداواری لاگت کم ہو گی اورہماری برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔

 

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس وصولیاں: ایف بی آر میں اتوار کی چھٹی منسوخ
  • 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد پیک شدہ دودھ و ملک پاؤڈر کی پیداوار اور فروخت میں 20 فیصد کمی
  • پی آئی اے نے خلیجی ممالک کیلئے فلائٹ آپریشن بحال کردیا
  • پی آئی اے کا پاکستان سے قطر، بحرین، کویت اور دبئی کا فضائی آپریشن منسوخ
  • پی آئی اے نے قطر، کویت، بحرین اور دبئی کیلئے فضائی آپریشن منسوخ کر دیا
  • پائیداراقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں،وزیرخزانہ
  • ٹیکس وصولی ؛چھٹی منسوخ ، ایف بی آرکے تمام دفاتر 29 جون کو کھلے رکھنے کا فیصلہ
  • بھارت کیلئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع
  • حکومت نے مشکل حالات میں متوازن بجٹ پیش کیا ہے، تمام شراکت داروں کی تجاویز اور سفارشات بجٹ کا حصہ ہیں، ٹیکس کی تعمیل اور بنیاد میں وسعت پر توجہ دی جا رہی ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب