کراچی کے علاقے خیابان تنظیم میں گھر سے 5 کروڑ روپے کی چوری کا واقعہ پیش آیا جس کے بعد پولیس نے تفتیش کے لیے گھر میں کام کرنے والی ماسی کو حراست میں لیا، تفتیش کے بعد نہ صرف یہ ماسی چوری میں ملوث پائی گئی بلکہ ماسی کی جائیدادوں اور شاہانہ طرز زندگی کے حوالے سے ہوشربا انکشافات بھی سامنے آئے۔

پولیس کے مطابق گرفتار کروڑ پتی ماسی کی جائیدادیں سامنے آگئیں ہیں، ملزمہ 5 گاڑیوں، 3 موٹر سائیکلوں، 3 فلیٹس اور دکان کی مالکن نکلی جبکہ ملزمہ کے بینک اکاؤنٹس میں بھی تقریباً 40 لاکھ روپے موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بجٹ اجلاس کے دوران حکومتی رکن پنجاب اسمبلی کی گھڑی کیسے چوری ہوئی؟  

پولیس نے مزید بتایا کہ گرفتار ملازمہ کا رکھا گیا ملازم بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، شہناز ماسی حیرت انگیز طور پر شاہانہ طرز زندگی گزار رہی تھی اور بنگلے میں کام کے بعد مال میں شاپنگ، کیفے میں شامیں گزارتی تھیں۔

پولیس نے کہا کہ ملزمہ 15 سال کے دوران 5 کروڑ سے زائد روپے بنگلے کے مخصوص کمرے سے نکالتی رہی اور چوری کے پیسوں سے گاڑیاں، فلیٹس، دکان اور موٹر سائیکلیں خریدیں، ملزمہ خریدی گئی گاڑیاں کرائے پر چلوا کر اچھی خاصی آمدن کما رہی تھی جبکہ زیر استعمال فلیٹس کے علاوہ دیگر 2 فلیٹس بھی کرایہ پر دیے گئے تھے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمہ ملازمت کے بعد 65 لاکھ کی گاڑی میں سیر سپاٹے کرتی تھی، گرفتار ملزمہ کو برانڈڈ کپڑوں کا شوق بھی تھا، ماسی نے حماد نامی شخص کو بطور ملازم اپنے پاس رکھا ہوا تھا جو ملزمہ کے ڈرائیور کے طور پر بھی خدمات انجام دیتا رہا۔

یہ بھی پڑھیے: تھانہ کوہسار پولیس کی بڑی کارروائی: تجارتی مراکز میں چوریوں میں ملوث ملزم گرفتار

پولیس کے مطابق گرفتار ماسی کی گاڑیوں، فلیٹس کی قیمت کروڑوں روپے ہے، ملزمہ نے اپنے بیٹے اور ساتھی ملزم آصف کو دکان بھی کھول کر دی، چوری کیے گئے رقم میں سے 6 لاکھ ملزمہ کے گھر سے برآمد کیے گئے ہیں اور گرفتار ملزمہ کے ساتھیوں کی تلاش جاری ہے جبکہ ملزمہ کےآبائی علاقے میں جائیدادوں کی تفصیلات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چوری کراچی پولیس واردات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: چوری کراچی پولیس واردات ملزمہ کے کے بعد

پڑھیں:

پولیس کا بس چلے تو گھروں کا سامان بھی اٹھا کر لے جائے، تفتیش کریں لوٹ مار نہیں. سندھ ہائیکورٹ

کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔07 اگست ۔2025 )سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس ظفر راجپوت نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دئیے کہ پولیس کا بس چلے تو گھروں کا سامان بھی اٹھا کر لے جائے، تفتیش کریں لوٹ مار نہیں شاہ لطیف ٹاﺅن سے لاپتا شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست پر سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرلی.

جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے روبرو شاہ لطیف ٹاﺅن سے لاپتا شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساتھ علی حسن اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر آصف عدالت میں پیش ہوئے.

(جاری ہے)

درخواست گزار نے کہا کہ میرے بھائی کو پولیس نے گرفتار کیا اور گھر میں لوٹ مار کی پولیس اہلکاروں نے گھر سے زیورات اٹھائے اور بھائی کی موٹر سائیکل بھی لے گئے درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ شہری مصور کو پولیس نے شاہ لطیف کے علاقے سے حراست میں لیا پولیس نے موٹرسائیکل ظاہر کردی ہے تاہم مصور حسین تاحال لاپتا ہے، بازیاب کرایا جائے.

پولیس حکام نے کہا کہ لاپتا شہری ڈکیتی کے مقدمات میں ملوث ہے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ زیورات کے لیے تفتیش کی ضرورت ہے لیکن بتائیں موٹر سائیکل کیوں لے گئے پولیس افسران نے کہا کہ موٹر سائیکل لاوارث کھڑی تھی اور 50 لاکھ روپے کی بینک ڈکیتی میں استعمال ہوئی موٹر سائیکل کے ڈکیتی میں ملوث ہونے کے شواہد جیو فینسنگ میں سامنے آئے. جسٹس ظفر راجپوت نے اظہار حیرت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ جیو فینسنگ میں آدمی کا تو اندازہ ہو جاتا ہے، موٹر سائیکل کا کیسے پتا چل سکتا ہے؟ پولیس کا بس چلے تو گھروں سے سارا سامان بھی اٹھا لے جائیں گھر کے باہر کھڑی گاڑی لاوارث نہیں ہوتی، ایسے تو پولیس سارے شہر کی گاڑیاں لے جائے عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ تفتیش کریں،لوٹ مار نہ کریں، ورنہ ہم سخت احکامات جاری کریں گے.

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے احکامات سے متعلقہ پولیس والوں کی نوکری اور پوسٹنگ بھی متاثر ہوسکتی ہے عوام کے مال کو غنیمت سمجھ کر لوٹ مار نہ کی جائے عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اپنی من مانی کرنا چاہتے ہیں تو پہلے معاشرے کو جنگل قرار دیدیں کہہ دیں کہ ہمارے پاس ڈنڈا ہے اور جو ہم چاہیں گے وہی قانون ہے . جج نے کہا کہ اگر ہم کسی مہذب معاشرے میں ہیں، تو مہذب معاشرے اداروں سے چلتے ہیں تفتیشی افسران نے کہا کہ ہمیں مہلت دیں ہم تمام صورتحال سے عدالت کو آگاہ کردیں گے عدالت نے پیشرفت سے آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی. 

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں سب سے زیادہ چوری ہونے والی کار کون سی ہے؟
  • جائیداد کی خاطر 11 شوہروں کی جان لینے والی خاتون گرفتار
  • ارکانِ اسمبلی نے وزیراعظم کو بجلی صارفین سے ہونے والی زیادتی سے آگاہ کردیا
  • کراچی، سچل پولیس کی بروقت کارروائی، ہوائی فائرنگ کرنے والے 3 ملزمان گرفتار
  • راولپنڈی واقعہ: جرگے کے سربراہ کا شادی شدہ خاتون کو خود قتل کرنے کا انکشاف
  • قومی احتساب بیورو نے بحریہ ٹاؤن کی تین جائیدادیں نیلام کردیں
  • پولیس کا بس چلے تو گھروں کا سامان بھی اٹھا کر لے جائے، تفتیش کریں لوٹ مار نہیں. سندھ ہائیکورٹ
  • راولپنڈی میں غیر قانونی پیوندکاری سینٹر کا انکشاف، چھاپے کے دوران اسٹریچر سے بندھا شخص بازیاب
  • راولپنڈی: پانی کی پائپ لائن چوری کرنے والے ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار
  • بھارتی پرزے روسی جنگی ڈرونز میں استعمال ہونے کا انکشاف