Islam Times:
2025-08-11@06:09:12 GMT

بلوچستان اسمبلی نے بجٹ 2025-26 کی منظوری دیدی

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

بلوچستان اسمبلی نے بجٹ 2025-26 کی منظوری دیدی

آئندہ مالی سال کا بجٹ بلوچستان اسمبلی سے منظور ہو گیا۔ مجموعی بجٹ 8 کھرب 86 ارب سے زائد کی رقم ہے۔ وزیراعلیٰ نے بجٹ پاس کروانے پر اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان نے 8 کھرب 86 ارب 47 کروڑ روپے سے زائد پر مشتمل بجٹ 25-26ء کو بلوچستان اسمبلی سے منظور کروا لیا۔ ایوان نے نئے مالی سال کے 94 مطالبات زر کی منظوری دی، جبکہ اپوزیشن کی کٹوتی کی 12 تحرکیں حکومتی اراکین نے مسترد کر دیں۔ بلوچستان اسمبلی میں بجٹ تجاویز سے متعلق مطالبات زر صوبائی وزیر خزانہ نے پیش کئے۔ غیرترقیاتی اخراجات کیلئے 53 مطالبات زر، جبکہ ترقیاتی اخراجات کیلئے 41 مطالبات زر ایوان میں پیش کئے گئے۔ بجٹ کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ اتحادیوں نے ہمیشہ رہنمائی کی اور ساتھ دیا۔ اپوزیشن نے اختلاف کیا، لیکن ان کی سوچ بھی بجٹ کا حصہ ہے۔ اپنی حکومت کا دوسرا بجٹ پاس کروانے پر ایوان کا شکر گزار ہوں۔ وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہمیشہ بلوچستان کو ترجیح دی۔ افواج پاکستان نے ہمیشہ بلوچستان کی مدد کی۔ افواج پاکستان ہمیشہ بلوچستان حکومت کے ساتھ کھڑی رہیں۔ 4 چیزوں کے ذریعے بلوچستان کو آگے لے کر جائیں گے۔ بلوچستان کی گورننس کو لے کر ہر کوئی راگ الاپ رہا ہے۔ بلوچستان میں شدید قسم کا انتظامی بحران تھا۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج تمام ڈویژنز میں اسسٹنٹ کمشنر موجود ہیں، صوبہ بھر میں بند دفاتر کو کھولا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 200 ارب میں پاکستان کو ترقی نہیں دی جاسکتی۔ پی ایس ڈی پی میں تبدیلیوں پر ساتھ دینے پر ارکان کا شکر گزار ہوں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران 100 فیصد بجٹ استعمال ہوا۔ اس مالی سال بھی 100 فیصد بجٹ استعمال کیا جائے گا۔ عوام کو ترقیاتی منصوبوں میں عوام کو کوالٹی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیک اینڈ بیلنس کا مضبوط نظام موجود ہے۔ ایسی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے جس سے نوجوانوں کو ریاست سے جوڑا جاسکے۔ گراؤنڈ لیول پر جا کر عوام کی شکایت سنیں گے۔ اس سال 3200 بند اسکول کھولے گئے ہیں۔ دو ماہ میں وزراء اپنے محکموں میں خالی آسامیوں پر بھرتیاں کریں۔ تین ماہ میں غیرفعال اسپتالوں اور بی ایچ یوز کو فعال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج 95 فیصد شاہراہیں کھلی ہیں۔ بلاجواز تجزیے بلوچستان کے حالات کو پیچیدہ بناتے ہیں۔ دہشت گرد رات کے اندھیرے میں وارداتیں کرتے ہیں۔ دہشت گرد دو گھنٹوں سے زائد واردات نہیں کرسکتے۔ اپنی فورسز کو جدید سہولیات سے لیس کر رہے ہیں۔ مانتے ہیں کہ بلوچستان کے حالات بہتر نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کو مزید مضبوط کرنے کیلئے 20 ارب خرچ کریں گے۔ تمام سی ٹی ڈی تھانوں کو قلعوں میں تبدیل کریں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پراسیکیوشن کو مضبوط کریں گے۔ سزاؤں کی شرح بڑھائی جائے گی۔ نوجوانوں کو کاروبار کیلئے قرض دیں گے۔ بلوچستان کے ہر ضلع میں فروٹ منڈیاں بس ٹرمینل بنانے جا رہے ہیں۔ 6 ارب کی لاگت سے لینڈ سیٹلمنٹ کریں گے۔ چاغی میں صنعتیں لگائیں گے اور 5 ارب کا سولر سسٹم لگایا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کوئٹہ میں پیپلز ٹرین شٹل سروس شروع کریں گے۔ اپنی گیس کے استعمال کیلئے فرٹیلائزرز سیٹیز بنائیں گے۔ صوبے کے چار اضلاع میں میٹ پیکنگ پلانٹ بنائے جائیں گے۔ 164 یونٹس ایک ساتھ کھولنے جا رہے ہیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں 1200 نئے اسکول بنائے جائیں گے۔ نیشنل بینک کے ساتھ مل کر خواتین کو اسکوٹیز دیں گے۔ 10 ارب کی لاگت حب ماسٹر پلان کا کام شروع ہے۔ مختلف اضلاع میں شاہراتی منصوبے شروع کر رہے ہیں۔ ہر یونین کونسل میں واٹر فلٹریشن پلانٹ لگایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی انہوں نے کہا کہ مطالبات زر مالی سال جائے گا کریں گے رہے ہیں

پڑھیں:

پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 منظور، نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

 پنجاب اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے مقامی حکومت نے لوکل گورنمنٹ بل 2025ء منظور کر لیا، بل کے تحت پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروایا جائے گا۔چیئرمین کمیٹی پیر اشرف رسول نے کہا ہے کہ اب بل اسمبلی سے منظور ہو گا، حکومت پنجاب اس سال دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی خواہاں ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بل کے تحت پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروایا جائے گا، بل کے تحت نئی حلقہ بندیاں ہوں گی، حلقہ بندیوں میں ڈسٹرکٹ انتظامیہ الیکشن کمیشن کو مدد فراہم کرے گی۔چیئرمین کمیٹی کے مطابق یونین کونسل میں سے وارڈ سسٹم ختم ہو جائے گا، ایک یونین کونسل سے 9 ممبر منتخب ہوں گے، منتخب ہونے والے ممبرز کو ایک ماہ میں سیاسی جماعت میں شامل ہونا ہو گا، 9 منتخب ممبرز اپنا چیئرمین اور وائس چئیرمین خود چنیں گے، 9 منتخب ممبرز ریزرو سیٹوں کے ممبرز کا بھی انتخاب کریں گے۔پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کی تجویز پر ڈی سی کو ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین بنانے کی متنازع شق میں تبدیلی کر دی گئی ہے، اب ضلعی کمیٹیوں کے چیئرمین عوامی نمائندے ہوں گے، ڈی سی بھی شریک چیئرمین ہوں گے۔اس سے پہلے حکومت پنجاب نے لوکل گورنمنٹ بل 2025 میں ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ڈی سی کو تعینات کرنے کی تجویز دی تھی، ترمیم پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ کی متفقہ تجویز پر کی گئی۔بل کے مطابق آبادی کے حساب سے سب سے بڑی مقامی حکومت کا ہیڈ 6 ماہ کے لئے ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، 6 ماہ بعد آبادی کے حساب سے دوسری بڑی مقامی حکومت کا ہیڈ ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، مرحلہ وار 6 ماہ کے لئے ہر مقامی حکومت کا ہیڈ ضلعی کمیٹیوں کا چیئرمین ہو گا، کسی مقامی حکومت کا ہیڈ نہ ہونے کی صورت میں اگلے ضلع کو مدنظر رکھا جائے گا۔پنجاب اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے لوکل گورنمنٹ میں مجوزہ بل پر ہر ہفتے شق وار بریفنگ جاری ہے، بل منظوری کے لئے اسمبلی اجلاس میں پیش کیا جائے گا، بل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان اسمبلی میں موبائل انٹرنیٹ بندش کیخلاف تحریک التوا جمع
  • ایکسکلیوسیو انٹرویوز جولائی 2025
  • یوکرین اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی روس کو نہیں دیگا، زیلنسکی
  • بلوچستان اسمبلی میں موبائل انٹرنیٹ بندش کے خلاف تحریک التوا جمع
  • وزیراعظم کا ایک اور وعدہ پورا، ایکنک نے گلگت بلتستان کیلئے 100میگاواٹ سولر پلانٹ کی منظوری دیدی
  • چین، 2025 کی عالمی روبوٹ کانفرنس کا آغاز 
  • ایکنیک نے گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پلانٹ منصوبہ کی منظوری دیدی
  • سندھ اسمبلی، ارکان کی تنخواہوں میں اضافہ منظور، اپوزیشن لیڈر کی مراعات وزیر کے برابر
  • کیمبرج امتحانات 2025 لیک پرچوں کا معاملہ، اسپیکر قومی اسمبلی کو رپورٹ پیش
  • پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 منظور، نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ