الحمدللہ دنیائے اسلام میں نئے اسلامی سال کا آغاز ہو گیا۔ محرم الحرام کا چاند نظر آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
سٹی42: الحمدللہ دنیائے اسلام میں نئے اسلامی سال کا آغاز ہو گیا۔ محرم الحرام کا چاند نظر آ گیا۔
مملکت سعودی عرب میں نئے ہجری سال 1447 کے پہلے مہینے محرم الحرام کا چاند نظر آ رہا ہے۔ محرم الحرام اسلامی کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہے۔
مصدقہ اطلاع یہ آئ یہے کہ سعودی عرب میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا ہے اور آج محرم الحرام کی یکم تاریخ ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسلامی سال 1447 کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔
لاہور میں 262 ٹریفک حادثات ؛340 افراد زخمی
ماہرین فلکیات نے پہلے ہی مھرم کا چاند آج دکھائی دینے کی فور کاسٹ کر رکھی تھی۔
کسویٰ شریف کی تبدیلی
آج سعودی عرب میں غلاف کعبہ ’کسوہ‘ کی تبدیلی کی سالانہ تقریب کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے، غلاف کعبہ کی منتقلی کے لیے خصوصی ٹریلر اور سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔
کسوہ کی تیاری کے لیے مخصوص پانی اور اعلیٰ معیار کا خام ریشم استعمال ہوا۔
یکم محرم الحرام کو عام تعطیل کا اعلان
کسوہ کی تیاری میں 24 قیراط سونا، چاندی کے دھاگے سے کشیدہ کاری کی جاتی ہے، قرآنی آیات کو انتہائی نفاستم انجینئرنگ کے اصولوں کے تحت کپڑے پر چھاپا گیا ہے۔
سال بھر کی محنت کا نتیجہ خانہ کعبہ کے غلاف کی شکل میں سامنے آتا ہے جبکہ اتارے گئے غلاف کعبہ سے سونے کے حصے الگ کرکے محفوظ کیے جاتے ہیں۔
متدہ عرب امارات میں نئے سال کا آغاز
برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ کی زرداری ہاؤس آمد، بلاول اور آصفہ بھٹو سے ملاقات
متحدہ عرب امارات اور کئی دوسرے ممالک میں بھی آج چاند کی روئیت ہونے اور جمعرات کو محرم کے پہلے دن کے طور پر اعلان متوقع ہے۔
پاکستان مراکش اور بہت سے دوسرے اسلامی ممالک میں محرم کا آغاز
سعودی عرب کے برعکس تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مراکش جمعہ کو محرم کا پہلا دن منائے گا۔ پاکستان میں بھی کل جمعرات کو سرکاری طور پر محرم کا چاند دیکھنے کا اہتمام کیا گیا ہے، چاند نطر آنے کی قوی امید ہے اور اس طرف کل شام مضرب کے بعد پاکستان میں بھی محرم کی پہلی تاریخ سے نئے اسلامی سال کا آغاز ہو جائے گا۔
وائٹ ہاؤس نے فردو پر اسرائیلی اٹامک انرجی کمیشن کی رپورٹ شئیر کر دی
اسلامی تقویم کی مبادیات
اسلامی تقویم کے مطابق تاریخ کا شمار مغرب کے بعد سے دوسرے دن مغرب کے بعد تک ہوتا ہے۔ اس تقویم کے مطابق سورج غروب ہونے کے بعد اسلامی کیلینڈر پر تاریخ بدل جاتی ہے اور نیا دن شروع ہو جاتا ہے جو اگلے روز مغرب کے وقت تمام ہوتا ہے۔
اسلامی نیا سال، جسے ہجری سنہ کہا جاتا ہے، کا نام ہجرت کے عربی لفظ کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس سے مراد پیغمبر اسلام کی مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت ہے۔ ہجرت کا یہسنگ میل کا واقعہ 622 عیسوی میں پیش آیا تھا۔ اور اس واقعہ کو بعد میں سالوں کے شمار کے لئے بنیاد بنایا گیا۔ ہجری یا اسلامی نئے سال کا آغاز محرم کے مہینے سے ہوتا ہے۔
شہرِ قائد میں مسلسل زلزلوں کی وجوہات، زلزلہ پیما مرکز نے تفصیلات جاری کر دیں
ماہِ محرم اور شیعہ اسلام
محرم کے مہینے کو اسلام کے شیعہ فرقہ میں خاص اہمیت حاصل ہے۔ محرم کے دوران کربلا کا سانحہ ہوا تھا جس میں رسول اللہ ﷺ کے نواسے اور اثنا عشری شیعہ فرقہ کے تیسرے امام حسیل علیہ السلام کو کربلا کے ریگزار میں شہید کر دیا گیا تھا۔ اس سانحہ مین امامِ مظلوم کے دیگر 71 ساتھیوں کو بھی شہید کر دیا گیا تھا۔ اثنا عشری شیعہ فرقہ میں آج محرم کا چاند نطر آتے ہی سوگ کے ایام کی ابتدا ہو گئی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محرم الحرام کا چاند نظر سال کا ا غاز اسلامی سال ا غاز ہو ا گیا ہے محرم کا محرم کے کے بعد
پڑھیں:
زمین خطے سے باہر ناسا اب چاند بچانے کے لیے کوشاں، معاملہ کیا ہے؟
ناسا نے ایک ایسے سیارچے (ایسٹرائیڈ) کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے جس کے چاند سے ٹکرانے کے امکانات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ناسا نے 10 نئے خلاباز امیدواروں کا اعلان کردیا
وائی آر ایف 2024 اس سیارچے کے بارے میں سائنسدانوں کا اندازہ ہے کہ یہ 7 برس بعد یعنی سنہ 2032 میں چاند سے ٹکراسکتا ہے جس کے 4 فیصد امکانات ہیں۔
ایسی صورت میں اس سیارچے سے نمٹنے کے لیے سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے اور اس کے سدباب کے لیے جوہری دھماکا کرکے اس کو تباہ کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
مزید پڑھیے: خاتون خلا باز کی قیادت میں ناسا کا نیا خلائی مشن روانہ ہونے کو تیار
یہ سیارچہ پہلے زمین سے ٹکرانے کے 3 فیصد امکانات کی وجہ سے خبروں میں آیا تھا لیکن نئے ماڈلز سے پتا چلا کہ اب یہ زمین سے نہیں ٹکرائے گا۔ تاہم چاند سے ٹکرانے کا خدشہ بدستور موجود ہے۔
چاند سے ٹکراؤ کے ممکنہ خطراتاگر یہ سیارچہ چاند سے ٹکرا جاتا ہے تو نہ صرف چاند کی سطح پر نقصان ہو سکتا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے سے خلا میں موجود خلا بازوں کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
ناسا کا ردعمل اور ممکنہ مشنناسا اور دیگر تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق میں واضح کیا ہے کہ اس سیارچے کو مکمل طور پر تباہ کرنا ہی واحد مؤثر حل ہو سکتا ہے۔
اس منصوبے کو ’کائنیٹک ڈسٹرکشن مشن‘ کا نام دیا گیا ہے جو کہ ناسا کے سنہ 2022 کے مشہور ’ڈارٹ‘ مشن سے کہیں زیادہ جارحانہ قدم ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسپیس ایکس کا Crew-11 کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ، مشن کے مقاصد کیا ہیں؟
اس بار محققین جوہری دھماکہ کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ سیارچے کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔
سیارچہ کتنا بڑا اوور وزنی ہے؟مسئلہ یہ ہے کہ اس سیارچے کے وزن اور ساخت کے بارے میں مکمل معلومات موجود نہیں ہیں۔
اگرچہ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ سیارچہ تقریباً 300 فٹ لمبا ہے مگر اس کا وزن 7 کروڑ پاؤنڈ سے لے کر 2 ارب پاؤنڈ تک ہو سکتا ہے جو کہ بہت زیادہ ہے اور ڈارٹ جیسے مشن کو ناقابل عمل بنا دیتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر ایک معلوماتی مشن بھیجنا ہو تو اسے سنہ 2028 کے آخر تک لانچ کردینا ہوگا تاکہ سیارچے کو بروقت تباہ کردیا جائے۔
یہ بھی پڑھیے: مریخ پر زندگی کے آثار: نئے اور مضبوط سراغ مل گئے
سائنسدانوں کے حساب کے مطابق اگر ایسا مشن بھیجنا ہے تو وہ سنہ 2028 کے آخر تک لازمی طور پر لانچ (یعنی خلا میں بھیجنا) کرنا ہوگا کیونکہ جب وہ مشن سیارچے تک پہنچے گا اور معلومات حاصل کرے گا تو پھر اس کو تباہ کرنے کا پلان بنے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چاند کو خطرہ ڈارٹ مشن سیارچہ ناسا وائی آر ایف 2024