اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 سالہ فلسطینی لڑکا شہید
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز مغربی کنارے کے علاقے جنین کے قریب ایک 15 سالہ لڑکے کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ یہ گزشتہ تین دنوں میں دوسرا فلسطینی کم عمر شہید ہے۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں بتایا کہ ’ریان تامر حوشیہ‘ نامی لڑکے کو گردن میں گولی لگی، جو کہ شمال مغربی جنین کے قصبے الیامون میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ کا نشانہ بنا۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق واقعے کے فوری بعد ان کی ٹیم نے 'انتہائی نازک حالت' میں ایک نوجوان کو طبی امداد دی، تاہم کچھ دیر بعد اس کی شہادت کی تصدیق کر دی گئی۔
اسرائیلی فوج نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ الیامون میں پیش آئے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی کنارے میں حالیہ مہینوں میں اسرائیلی کارروائیوں میں شدت آئی ہے، جہاں آئے روز نوجوان فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
اسرائیلی یہودی فوج کے ہاتھوں500 مسلمان فلسطینی شہید
عالمی طاقتوں کی بے حسی ، 12دنوں میں نہتے ، بھوکے ، مرد ، خواتین اور بچوں کا قتل
ہزاروں افراد شدید زخمی ، اسرائیلی توپ خانوں سے گولہ باری ،امدادی ٹیمیں متاثر
گزشتہ12دنوں میں اسرائیلی یہودیوں کے ہاتھوں تقریباً 500 سے زائد فلسطینی مسلمانوں کو شہید کردیا گیا ، جس میں مردوں کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے جبکہ ہزاروں افراد شدید زخمی کیے گئے ،جنہیں طبی امداد کی سہولیات میسر نہیں ہیں ، جس کی بناء بیشتر زخمی اذیت میں رہتے ہوئے شہید ہوئے ۔گزشتہ24گھنٹوں میں51 سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور104زخمی ہوئے ،طبی ذرائع کے مطابق اتوار کی صبح سے اب تک36 افراد شہید ہوئے، جن میں7 وہ افراد تھے جو امداد کے انتظار میں کھڑے تھے۔ناصر اسپتال کے ذرائع کے مطابق جنوبی غزہ کے رفح شہر میں امدادی مرکز کے قریب6افراد شہید ہوئے۔خان یونس کے علاقے المواسی میں ایک خیمے پر اسرائیلی ڈرون حملے میں2 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔کپتان محمد ناصر غراب، جو2005ء سے غزہ سول ڈیفنس میں خدمات انجام دے رہے تھے، اسرائیلی حملے میں نصیرات مہاجر کیمپ میں اپنے گھر پر نشانہ بننے کے بعد شہید ہو گئے۔ان کی شہادت کے بعد سول ڈیفنس کے شہدا کی تعداد121ہو گئی ہے، جو کہ اس ادارے کے کل عملے کا تقریبا 14.3 فیصد بنتی ہے۔سول ڈیفنس نے بیان میں کہا کہ ان کا عملہ صرف انسانی ہمدردی اور ہنگامی امدادی کاموں کے لیے تعینات ہوتا ہے، اور انہیں صرف ضرورت پڑنے پر طلب کیا جاتا ہے۔غزہ شہر اور شمالی و جنوبی خان یونس میں اسرائیلی توپ خانے کی شدید گولہ باری کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔