اداکارہ نازش جہانگیر کو عدالت نے طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
عدالت نے اداکارہ نازش جہانگیر کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق کینٹ کچہری لاہور میں پاکستان شوبز کی اداکارہ نازش جہانگیر کے خلاف استغاثہ کیس کی سماعت ہوئی۔ اداکارہ کے وکیل کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست پیش کی گئی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اداکارہ کی طبعیت ناساز ہونے اور وہ اسپتال میں داخل ہیں انہیں مہلت دی جائے جس پر عدالت نے نازش جہانگیر کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پرطلب کرلیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر حاضری معافی کا اوریجنل سرٹیفکیٹ بھی طلب کرلیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے اداکار اسود کی درخواست پر سماعت کی۔ اسود کی جانب سے چوہدری بابر ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ استغاثہ میں موقف اختیار کیا گیا کہ اداکارہ نازش جہانگیر نے رقم لیکر واپس نہیں کی۔
استغاثہ کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت نازش جہانگیر کے خلاف امانت میں خیانت سمیت دیگر دفعات کے تحت قانونی کاروائی کرنے کا حکم دے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اداکارہ نازش جہانگیر عدالت نے
پڑھیں:
پی ٹی آئی رکن پنچاب اسمبلی نے سپیکر کی جانب سے رکنیت معطلی چیلنج کردی
پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنچاب اسمبلی نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے دوران 4 قوانین کی منظوری کے وقت میں نے کورم کی نشاندہی کی تھی جس کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی نے اسمبلی رولز 4 اور 5 کا غلط استعمال کرتے ہوئے میری رکنیت 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن پنچاب اسمبلی امتیاز شیخ نے سپیکر کی جانب سے رکنیت معطلی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ رکن پنجاب اسمبلی امتیاز محمود شیخ نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے عدالت سے رجوع کیا اور درخواست میں پنجاب حکومت، گورنر پنجاب، سپیکر پنجاب اسمبلی سمیت دیگر کو فریق بنایا ہے۔ امتیاز محمود شیخ نے درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے دوران 4 قوانین کی منظوری کے وقت میں نے کورم کی نشاندہی کی تھی جس کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی نے اسمبلی رولز 4 اور 5 کا غلط استعمال کرتے ہوئے میری رکنیت 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کا رکنیت معطل کرنے کا اقدام کالعدم قرار دے کر درخواست گزار کی رکنیت بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔ واضح رہے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کی خلاف ورزی پر اپوزیشن کے 26 ارکان کو 15 اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا تھا۔ اس حوالے سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا تھا کہ ایوان میں ہنگامہ آرائی، نعرے، دھکم پیل اور دستاویزات پھاڑنے پر کارروائی کی گئی، ایوان کی حرمت اور نظم و ضبط کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا، احتجاج کا حق تسلیم ہے لیکن اس کی حدود آئین، قانون اور قواعد کے تابع ہیں۔