پنجاب میں پبلک پرائیویٹ شراکت سے 29 نئی سڑکیں، تعمیرات کا نیا ماڈل متعارف
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
پنجاب میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت کی تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ تیزی سے تکمیل کے مراحل میں داخل ہو گیا ہے، جس کے تحت 18,700 کلومیٹر طویل 1,471 سڑکوں کی تعمیر، توسیع اور مرمت کی جا رہی ہے۔ اب تک 12,000 کلومیٹر طویل 1,214 سڑکوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے جبکہ رواں سال دسمبر تک بقیہ منصوبہ بھی مکمل کر لیا جائے گا۔
صوبائی حکومت کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پروجیکٹ میں 97 فیصد فنڈز کے بروقت استعمال نے مثالی شفافیت اور کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، تعمیراتی مینجمنٹ ماڈل کے تحت 600 ارب روپے کے منصوبے صرف 70 ارب روپے میں مکمل کیے گئے، یہ پہلا موقع ہے کہ سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کے ٹھیکوں کی لاگت میں اوسطاً 20 فیصد کمی ممکن بنائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں تعمیراتی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ صوبے میں روایتی ٹھیکیداری نظام کے بجائے جدید ڈیجیٹل ٹال سسٹم متعارف کرایا جائے گا، جبکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت 29 روڈز کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے 9 سڑکوں کو فوری طور پر نجی اشتراک سے چلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
صوبے میں تعمیراتی معیار کو برقرار رکھنے کے لیے جدید ترین مشینری جیسے روڈ سرفیس پروفائلر،گراؤنڈ پینیٹریشن ریڈار اور فاسٹ فالنگ ویٹ ڈیفلیکٹو میٹر کے ذریعے نو تعمیر شدہ سڑکوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
بلڈنگز کے شعبے میں بھی 1,193 منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں، جن میں سملی جنرل اسپتال، ساہیوال ٹیچنگ اسپتال، اور چار شہروں میں زرعی مالز کی تعمیر شامل ہے۔ ملتان، بہاولپور اور سرگودھا میں پی سی سی آئی 3 پراجیکٹ مکمل کیے گئے ہیں، جبکہ گارمنٹس سٹی اور قائداعظم انڈسٹریل پارک بھی تکمیل کے قریب ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے اجلاس میں 313 نئی اسکیموں کی منظوری دی ہے جن پر 255 ارب روپے لاگت آئے گی، انہوں نے لیہ، بھکر، مظفر گڑھ، میانوالی، اوکاڑہ، فیصل آباد، وہاڑی سمیت دیگر اضلاع کے روڈ پراجیکٹس کا تفصیلی جائزہ بھی لیا۔
مزید پڑھیں:
ضلع وار پیش رفت کے مطابق، جہلم میں 190 کلومیٹر، اٹک 340، سرگودھا 860، بھکر 570، سیالکوٹ 230، گوجرانوالہ 390، ملتان 390، وہاڑی 270، بہاولپور 620، اور رحیم یار خان میں 670 کلومیٹر طویل سڑکوں کی مرمت مکمل ہو چکی ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں جن سڑکوں کو نظر انداز کیا گیا، ان کی تعمیر و مرمت کا عمل اب شروع ہو چکا ہے۔ یہ صرف سڑکوں کی تعمیر کا منصوبہ نہیں بلکہ معیار اور شفافیت کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے صوبائی وزیر صہیب بھرت اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو سہیل اشرف کی ٹیم کو شاندار کارکردگی پر خراجِ تحسین پیش کیا۔
مزید پڑھیں:
مریم نواز شریف نے ہدایت دی کہ تمام جاری منصوبے رواں مالی سال کے اندر مکمل کیے جائیں تاکہ عوام جلد از جلد اس ترقی سے مستفید ہو سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھکر بہاولپور پنجاب تعمیر و مرمت تعمیراتی معیار رحیم یار خان روڈ فیصل آباد گوجرانوالہ لیہ مالی سال مریم نواز شریف مظفر گڑھ معیار ملتان منصوبہ وزیر اعلی وہاڑی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھکر بہاولپور تعمیراتی معیار رحیم یار خان روڈ فیصل ا باد گوجرانوالہ لیہ مالی سال مریم نواز شریف مظفر گڑھ معیار ملتان وزیر اعلی وہاڑی سڑکوں کی تعمیر مریم نواز شریف مکمل کیے
پڑھیں:
پی ایچ اے افسران کی میڈیکل سہولیات میں خاطر خواہ اضافہ
سٹی42: پی ایچ اے افسران نے میڈیکل سہولیات میں نمایاں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ایل ڈی اے کی طرز پر مہنگی پرائیویٹ میڈیکل پالیسی متعارف کرائی گئی ہے۔ نئی پالیسی کے تحت افسران کو مہنگے نجی ہسپتالوں، کلینکس اور لیبارٹریز سے علاج اور ٹیسٹ کروانے کی سہولت دی جائے گی۔
پولیسی کے مطابق تمام سرکاری نوعیت کے ہسپتالوں کو ملک کے کسی بھی شہر میں علاج کے لیے شامل کیا جا سکے گا۔ملٹری کمبائنڈ ہسپتالوں کو بھی پینل میں شامل کرنے کی اجازت ہوگی۔
کمیٹی کے صوابدیدی اختیار میں ہوگا کہ وہ کسی بھی ہسپتال، کلینک یا لیبارٹری کو پینل میں شامل کرے۔پرائیویٹ ہسپتالوں، کلینکس اور لیبارٹریز کے نام تجویز کرنے کا اختیار کمیٹی کو دیا گیا ہے۔
ایل ڈی اے کی طرح پی ایچ اے میں بھی مہنگی میڈیکل سہولیات پر کروڑوں روپے ماہانہ خرچ کیے جائیں گے۔
پرائیویٹ کلینکس سے مہنگی ادویات ریفر کروانے کا رجحان بھی جاری ہے جس کے ذریعے مہینے بھر کی ادویات فراہم کی جاتی ہیں۔
دوسری جانب، پی ایچ اے نے ریٹائرڈ ملازمین کے لیے ادویات کی فراہمی روکنے کی پالیسی بھی منظور کر لی ہے، جس پر مختلف حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی