WE News:
2025-09-25@03:47:17 GMT

اسرائیلی فوجی ٹیکنالوجی پر سائبر اٹیک، خفیہ معلومات افشا

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

اسرائیلی فوجی ٹیکنالوجی پر سائبر اٹیک، خفیہ معلومات افشا

ایرانی نیم سرکاری نیوز پلیٹ فارم ’تسنیم‘ کے مطابق ایک مزاحمتی سائبر یونٹ نے اسرائیل کی دو جدید ترین فوجی ٹیکنالوجیوں سے متعلق خفیہ دستاویزات جاری کر دی ہیں، جس سے اس ٹیکنالوجی پر اسرائیلی اجارہ داری ختم ہو گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل مخالف گروپ کا صیہونی انفراسٹرکچر پر سائبر حملوں کا اعلان

رپورٹ کے مطابق ’سائبر سپورٹ فرنٹ‘ نامی گروہ نے ایک مربوط سائبر حملے کے بعد حاصل کردہ دستاویزات شائع کی ہیں، جن میں اسرائیل کے دو اہم فوجی نظاموں کی تفصیلات شامل ہیں۔

پہلا نظام HattoriX ہے، جو زمین سے ہدف تلاش کرنے اور دور مار حملوں کے لیے معلومات اکٹھی کرنے والا جدید ری کنائسنس (reconnaissance) نظام ہے۔

دوسرا نظام SPIKE-LR2 ہے، جو پانچویں نسل کا کثیرالمقاصد، درست نشانے پر مار کرنے والا میزائل نظام ہے، جو جدید جنگی حالات کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سائبر اٹیک جنگی صورتحال کو کتنا سنگین بنا سکتا ہے؟

یہ دونوں نظام اسرائیلی عسکری صنعتی ادارے CR Casting / EXACT نے تیار کیے تھے، جو معروف کمپنیوں رافیل اور البٹ سسٹمز کے ٹھیکے پر کام کرتے ہیں۔

عسکری ماہرین کے مطابق یہ نظام حالیہ دنوں میں غزہ، لبنان اور ایران کے خلاف کارروائیوں میں استعمال کیے گئے۔

سائبر سپورٹ فرنٹ نے CR Casting / EXACT کے صنعتی نیٹ ورک میں دراندازی کے بعد مکمل ڈیٹا بیس حاصل کیا اور افشا کیا۔ اس کارروائی کو اسرائیلی فوجی-صنعتی ڈھانچے کو کمزور کرنے کی وسیع مہم کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پرھیں:پاکستان کا بڑا سائبر اٹیک، اہم بھارتی سائٹس اور ہزاروں سرویلنس کیمرے ہیک

اس سے قبل یہی گروہ BenSimon ایلومینیم انڈسٹریز پر بھی حملہ کر چکا ہے، جو اسرائیلی وزارتِ جنگ اور فوج کے ساتھ منسلک ایک اہم ادارہ ہے۔ وہاں تمام آپریشنل سسٹمز کو ناکارہ بنا دیا گیا اور حساس معلومات چرالی گئیں، جن میں اسرائیل کی بدنام زمانہ سائبر یونٹ یونٹ 8200 سے متعلق تفصیلات بھی شامل تھیں۔

رپورٹ کے مطابق حاصل شدہ معلومات مزاحمتی گروہوں کے میزائل یونٹس کو منتقل کر دی گئی ہیں تاکہ وہ میدان جنگ میں ان کا استعمال کر سکیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رافیل پر بھی سائبر حملے ہو چکے ہیں، جس کے باعث بعض فعال فوجی نظاموں میں خرابیاں پیدا ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں:عالمی سائبر کرائم نیٹ ورک سے منسلک کارندے گرفتار، درجنوں ویب سائٹس بلاک

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کے دفاعی نظام میں موجود خامیوں کے باعث مزید سائبر حملوں کے امکانات بڑھ گئے ہیں، اور آنے والے دنوں میں مزید شدید حملے متوقع ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل ایران سائبر اٹیک سائبر حملہ سائبر سپورٹ فرنٹ فوجی ٹیکنالوجی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل ایران سائبر اٹیک سائبر حملہ سائبر سپورٹ فرنٹ فوجی ٹیکنالوجی سائبر اٹیک کے مطابق یہ بھی

پڑھیں:

غزہ سٹی میں القسام بریگیڈز کا حملہ، اسرائیلی افسر ہلاک، کئی فوجی شدید زخمی

غزہ سٹی میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی افواج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ میجر شہر ناتانئیل بوزاگلو (27) اس وقت ہلاک ہوا جب اس کا ٹینک آر پی جی حملے کی زد میں آیا، بوزاگلو اسرائیلی بٹالین 77 کی ’’وولکینو کمپنی‘‘ کا کمانڈر تھا جو ساتویں آرمڈ بریگیڈ کے ماتحت ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹینک پر فائر کیے گئے پروجیکٹائل کے نتیجے میں بوزاگلو کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ دم توڑ گیا، القسام بریگیڈز کی گھات لگا کر کی گئی کارروائیوں میں مزید ایک فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ گیواتی بریگیڈ کی شاکید بٹالین کا ایک افسر قریبی جھڑپ میں شدید زخمی ہوا ہے، اسرائیلی فوج کو مغربی زیتون محلے سے غزہ سٹی میں داخلے کے دوران مسلسل مزاحمت کا سامنا ہے۔

دوسری جانب  القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ ان کے جنگجوؤں نے صبرہ محلے کے جنوب میں واقع مسجد البراء کے قریب ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک کو ہائی ایکسپلوزو لینڈ مائن سے نشانہ بنایا۔

خیال رہےکہ اسرائیلی کابینہ نے ایک ماہ قبل غزہ سٹی پر حملے کا منصوبہ منظور کیا تھا، حالانکہ اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف ایال زامیر نے اس فیصلے پر شدید تحفظات ظاہر کیے تھے اور خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس سے فوجی جانی نقصان بڑھ سکتا ہے۔

حماس کے عسکری ونگ نے پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ غزہ سٹی اسرائیلی افواج کے لیے ’’قبرستان‘‘ ثابت ہوگا، گزشتہ اکتوبر سے اب تک جاری جنگ میں 911 فوجی ہلاکتوں کے نام جاری کیے گئے ہیں، تاہم مختلف رپورٹس کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے، جسے صہیونی حکومت سنسر کر رہی ہے۔

واضح رہےکہ  غزہ میں امداد کے نام پر درحقیقت امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں۔ وہ نہ صرف محاصرہ قائم رکھے ہوئے ہیں بلکہ انسان دوست امدادی قافلوں اور مشنز کو بھی بزور طاقت ناکام بنا رہے ہیں۔

 عالمی ادارے اس کھلی دہشت گردی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مظلوم فلسطینی عوام کو فوری اور بلا رکاوٹ امداد پہنچانے کے لیے عملی اور فیصلہ کن اقدامات وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے پی ٹی آئی رہنما فلک جاوید کو گرفتار کر لیا
  • یمن سے داغے گئے ڈرون حملے میں 20 اسرائیلی زخمی، خطے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی
  • غزہ سٹی میں القسام بریگیڈز کا حملہ، اسرائیلی افسر ہلاک، کئی فوجی شدید زخمی
  • یورپ کے فضائی سلامتی کے نظام پر سائبر حملوں نے کی کمزرویاں بے نقاب کر دیں
  • ترکی کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کے امکان میں اضافہ
  • ایران کیساتھ مذاکرات کسی فوجی کارروائی میں رکاوٹ نہیں بلکہ جنگ کی ایک شکل ہیں، صیہونی ٹی وی
  • دوحہ حملہ میں ناکامی نتین یاہو کے دفتر سے راز افشا ہونیکی وجہ سے ہوئی، رپورٹ
  • حماس نے صدر ٹرمپ کے نام خط میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز پیش کردی
  • کیا چینی ٹیکنالوجی آئن اسٹائن کے دماغ کے راز افشا کر پائے گی؟
  • یورپی ایئرپورٹس پر سائبر حملہ، رینسم ویئر اٹیک کی تصدیق