data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 روزہ مسلح تنازع نے عالمی معیشت کو شدید خدشات سے دوچار کر دیا ہے، تیل کی عالمی رسد میں خلل، آبنائے ہرمز کی ممکنہ بندش اور افراط زر کے بڑھتے خدشات نے بین الاقوامی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے جب کہ امریکا، اسرائیل اور دنیا بھر میں اقتصادی بحران کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے کلیدی انفراسٹرکچر پر میزائل حملوں اور ایران کی جانب سے جوابی کارروائی نے توانائی کی عالمی منڈی میں زلزلہ برپا کر دیا، ایران کی تیل کی تنصیبات پر حملوں سے خام تیل کی فراہمی متاثر ہوئی جب کہ آبنائے ہرمز کی بندش کی افواہوں کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا۔

آبنائے ہرمز خلیج فارس کو بحیرہ عمان سے جوڑتی ہے اور مشرق وسطیٰ سے دنیا بھر میں تیل اور مائع قدرتی گیس (LNG) کی ترسیل کا مرکزی راستہ ہے، اگر یہ آبی راستہ بند ہوتا ہے تو برینٹ خام تیل کی قیمت 110 سے 130 ڈالر فی بیرل تک پہنچ سکتی ہے جو عالمی افراط زر میں شدید اضافے اور کساد بازاری کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔

ماہرین اقتصادیات کے مطابق اگر آبنائے ہرمز بند ہو جائے تو عالمی مجموعی پیداوار (GDP) میں 0.

8 فیصد کی کمی واقع ہو سکتی ہے، جب کہ سمندری تجارت پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ جنگی اور سیاسی کشیدگیوں کے باعث سمندری راستوں پر انشورنس اور فریٹ چارجز میں اضافے سے بین الاقوامی تجارت کی لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے۔

امریکا کی 37 ٹریلین ڈالر کی قرض زدہ معیشت پہلے ہی افراط زر، چین کے ساتھ تجارتی تنازعات اور اندرونی مالی دباؤ کا شکار ہے۔ مشرق وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی نے توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ مہنگائی اور کساد بازاری کے خدشات کو بھی جنم دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جنگ کے جاری رہنے کی صورت میں امریکی معیشت جمود کا شکار ہو سکتی ہے۔

اسرائیل کو ایران کے ساتھ اس تنازع کے باعث بھاری مالی و معاشی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، ایک  تخمینے کے مطابق اسرائیل کو روزانہ تقریباً 200 ملین ڈالر کا خرچہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے ایرانی میزائل حملوں کو روکنے کے لیے جدید ترین ڈیفنس سسٹمز “ڈیوڈ سلنگ” اور “ایرو 3” تعینات کیے گئے، جن کی لاگت فی میزائل 7 لاکھ سے 40 لاکھ ڈالر تک ہے، ایرانی اہداف پر حملے کے لیے F-35 طیارے استعمال کیے گئے جن کی فی گھنٹہ پرواز کی لاگت 10 ہزار ڈالر بتائی جا رہی ہے جب کہ بموں میں JDAM اور MK84 جیسے مہنگے ہتھیار شامل ہیں۔

خیال رہےکہ  ایرانی حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے باعث 400 ملین ڈالر سے زائد کی تعمیر نو کی ضرورت ہو گی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تیل کی

پڑھیں:

خیرپور: کاروکاری کے تنازع پر تصادم، 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی

ضلع خیرپور میں کاروکاری کے تنازع پر جاگیرانی برادری کے دو گروپوں میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں چار افراد جاں بحق جبکہ خاتون سمیت دو افراد زخمی ہو گئے۔ جاں بحق افراد کی شناخت زبیر جاگیرانی، ثناء اللہ جاگیرانی، آفتاب اور سہیل کے ناموں سے ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق دونوں فریقین کے درمیان دو ماہ سے تنازع جاری تھا جو آج شدید تصادم کی صورت اختیار کر گیا۔ علاقے میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا، جس سے شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور معمولات زندگی معطل ہو گئے۔

زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لیے نفری تعینات کر دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • سونے کی عالمی قیمت نئی بلندی پر، مقامی مارکیٹ میں بھی فی تولہ مہنگا ہوگیا
  • آبنائے ہرمز اور پاکستانی معیشت پر پٹرول کا مالی بوجھ
  • مسلسل 2 روز سے جاری کمی کے بعد سونے کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا؟
  • سونے کی قیمت میں معمولی اضافہ، فی تولہ کہاں پہنچ گیا؟
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں معمولی اضافہ
  • ایران اسرائیل کشیدگی روس کو کیسے براہ راست معاشی فائدہ پہنچا سکتی ہے؟
  • چین کی ایران کو حمایت کی یقین دہانی؛ امریکی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت
  • ایران اسرائیل جنگ بندی، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی
  • خیرپور: کاروکاری کے تنازع پر تصادم، 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی