پانچ فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف نیٹو کے تعطل کو بے نقاب کرتا ہے ،چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
بیجنگ :توسیع کے خواہاں لیکن ارکان کے درمیان منقسم نیٹو کے سربراہ اجلاس کی سودے بازی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی سلامتی سے متعلق اتفاق رائے حاصل کرنا مشکل ہے۔ مجوزہ 5 فیصد دفاعی اخراجات کے ہدف نے امریکہ اور یورپی یونین کی سیکیورٹی اعتماد میں دراڑ ڈالنے اور نیٹو کے رکن ممالک کے درمیان گہری تقسیم کو مزید بے نقاب کر دیا ہے۔
سی جی ٹی این کی جانب سے کئے جانے والے ایک عالمی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 67.
جبکہ 76.2 فیصد افراد کا خیال ہے کہ اخراجات کا تنازع نیٹو کے یورپی رکن ممالک کے درمیان مزید تقسیم کو جنم دے گا۔ 76.6 فیصد جواب دہندگان نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے یورپی اتحادیوں کے خدشات کو نظر انداز کر رہا ہے۔ یورپ اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی تعاون مزید بگڑ سکتا ہے جبکہ نیٹو کے اندر اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومتی شٹ ڈاؤن : فضائی نظام متاثر، امریکا میں فلائٹس میں 20 فیصد تک کمی کا خدشہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹیشن شان ڈفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت کا شٹ ڈاؤن مزید جاری رہا تو آئندہ دنوں میں ملک بھر میں فضائی پروازوں کی تعداد میں 20 فیصد تک کمی ہوسکتی ہے، آئندہ ہفتے سے ابتدائی طور پر 10 فیصد پروازیں کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شان ڈفی نے کہا کہ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی حفاظتی ٹیم کے اعداد و شمار کے مطابق اسٹاف کی کمی کے باعث یہ اقدام ناگزیر ہوگیا ہے، ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی بڑی تعداد تنخواہیں نہ ملنے کے باعث کام پر نہیں آرہی اور کئی افراد گزر بسر کے لیے دیگر ملازمتیں کر رہے ہیں، جیسے ریستورانوں میں کام کرنا یا اوبر چلانا۔
شان ڈفی کاکہنا تھا کہ اگر صورتحال جلد بہتر نہ ہوئی تو مزید کنٹرولرز کے نہ آنے سے فضائی دباؤ بڑھے گا اور ہمیں پروازوں میں مزید 15 سے 20 فیصد تک کمی کرنی پڑسکتی ہے، انہوں نے کانگریس سے اپیل کی کہ وہ سیاسی اختلافات ایک طرف رکھ کر فوری طور پر شٹ ڈاؤن ختم کرے تاکہ امریکی عوام اور مسافروں کو مشکلات سے نجات مل سکے۔
شان ڈفی نے مزید کہا کہ اگر حکومت فوری طور پر دوبارہ کھل بھی جائے تو مکمل نظام بحال ہونے میں کئی دن لگ سکتے ہیں، ایئر لائنز کو پروازیں مکمل طور پر بحال کرنے میں کم از کم ایک ہفتہ درکار ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا میں یہ شٹ ڈاؤن یکم اکتوبر سے جاری ہے، جس کے باعث ہزاروں وفاقی ملازمین، بشمول ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایجنسی (TSA) کے افسران، تنخواہوں کے بغیر کام کرنے پر مجبور ہیں۔
یہ شٹ ڈاؤن جمعے کو 38 ویں دن میں داخل ہوچکا ہے اور یہ امریکی تاریخ کا سب سے طویل حکومتی تعطل بن چکا ہے۔ اس سے قبل سب سے طویل شٹ ڈاؤن 2018 سے 2019 کے درمیان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں 35 دن جاری رہا تھا۔