پانچ فیصد دفاعی اخراجات کا ہدف نیٹو کے تعطل کو بے نقاب کرتا ہے ،چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
بیجنگ :توسیع کے خواہاں لیکن ارکان کے درمیان منقسم نیٹو کے سربراہ اجلاس کی سودے بازی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورپی سلامتی سے متعلق اتفاق رائے حاصل کرنا مشکل ہے۔ مجوزہ 5 فیصد دفاعی اخراجات کے ہدف نے امریکہ اور یورپی یونین کی سیکیورٹی اعتماد میں دراڑ ڈالنے اور نیٹو کے رکن ممالک کے درمیان گہری تقسیم کو مزید بے نقاب کر دیا ہے۔
سی جی ٹی این کی جانب سے کئے جانے والے ایک عالمی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ 67.
جبکہ 76.2 فیصد افراد کا خیال ہے کہ اخراجات کا تنازع نیٹو کے یورپی رکن ممالک کے درمیان مزید تقسیم کو جنم دے گا۔ 76.6 فیصد جواب دہندگان نے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے یورپی اتحادیوں کے خدشات کو نظر انداز کر رہا ہے۔ یورپ اور امریکہ کے درمیان سکیورٹی تعاون مزید بگڑ سکتا ہے جبکہ نیٹو کے اندر اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نیو یارک میں ایران اور یورپی ٹرائیکا کے درمیان مذاکرات کی تفصیلات
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایران کے خلاف غیر قانونی اور مجرمانہ حملوں اور جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کو ایٹمی عدم پھیلاؤ کی تاریخ کا ایک سیاہ اور خطرناک موڑ قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک جانے والے ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے وزرائے خارجہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔ اس مشترکہ اجلاس میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ محترمہ کایا کالاس نے بھی شرکت کی، ایران کیساتھ جوہری مسئلے کا سفارتی حل تلاش کرنے اور کشیدگی میں اضافے کو روکنے کے لیے گزشتہ ماہ کے دوران ہونے والے مذاکرات کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ سید عباس عراقچی نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے کسی بھی قسم کے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لیے گزشتہ چند ماہ کے دوران ایران کے اصولی موقف اور عملی اقدامات کی وضاحت کی۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایران کے خلاف غیر قانونی اور مجرمانہ حملوں اور جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصان کو ایٹمی عدم پھیلاؤ کی تاریخ کا ایک سیاہ اور خطرناک موڑ قرار دیا۔ انہوں نے نئی صورتحال میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ مفاہمت کے نتیجے میں ایران کے تازہ ترین ذمہ دارانہ اقدام کا ذکر کرتے ہوئے یورپی فریقوں کی جانب سے باہمی اور ذمہ دارانہ اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔ اس اجلاس میں سلامتی کونسل کی اٹھائی گئی پابندیوں کی بحالی کے عمل کو شروع کرنے میں بلاجواز اور غیر قانونی اقدام پر غور کرتے ہوئے سفارت کاری کے تسلسل کے لیے کچھ تجاویز پیش کی گئیں اور تمام فریقین نے مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔