ایران حملے کو ناکام بناکر پیش کیا گیا؛ امریکی وزیر دفاع نیوز چینلز پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے ایران پر حملے سے متعلق رپورٹنگ کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے نیوز چینلز کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پینٹاگون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ کچھ امریکی نیوز چینلز ایران پر حملے سے متعلق بے سروپا سوالات اُٹھا رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کسی بھی چینل کا نام لیے بغیر جذباتی انداز میں کہا کہ دراصل تنقید کرنے والے چینلز کو صدر ٹرمپ کی کامیابی ہضم نہیں ہورہے ہیں اور یہ چینلز گھما پھرا کر رپورٹنگ کرکے لوگوں کا ذہن خراب کرتے ہیں۔
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیث نے کافی جذباتی انداز میں میڈیا پر تنقید کی اور کہا کہ میڈیا کے صدر کے دعوؤں پر شواہد کا مطالبہ کرکے ان کی کامیابیوں کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے الزام لگایا کہ کچھ میڈیا نے نیٹو اتحادیوں کی جانب سے 2035 تک دفاعی بجٹ کو 5 فیصد تک بڑھانے کے عزم کی مناسب کوریج نہیں کی حالانکہ یہ خبر عالمی سطح پر نمایاں طور پر نشر ہوئی تھی۔
وزیر دفاع نے نیوز چینلز کو خبردار کیا کہ ان حالات میں صدر ٹرمپ اور ان کی کارکردگی پر بے جا تنقید کرکے آپ دراصل امریکی فوج کے آپریشن کو کمتر بنا رہے ہیں۔
پیٹ ہیگستھ نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ نے انتہائی پچیدہ اور مشکل آپریشن میں ایران کی جوہری صلاحیت کو تباہ کیا اور اسے ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا جس کا اعتراف اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے بھی کیا۔
امریکی وزیر دفاع نے مزید کہا کہ عالمی نیوککلیئے ایجنسی کے سربراہ نے بھی اقرار کیا کہ ایرانی جوہری مراکز کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
وزیردفاع پیٹ ہیگستھ نے ای سی آئی اے کی رپورٹ کا حوالہ بھی دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایران کی ایٹمی تنصیبات کو پہنچنے والا شدید نقصان کی مرمت اور بحالی میں برسوں لگ جائیں گے۔
امریکی وزیر دفاع نے ایران کے ایٹمی تنصیبات کے سربراہ کے اُس بیان کو بھی داہریا جس میں اعتراف کیا گیا تھا کہ ایران نے بحالی کا کام شروع کردیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی وزیر دفاع وزیر دفاع نے نیوز چینلز کہا کہ
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کے باعث آئندہ کی جنگیں زیادہ تباہ کن ہو نگی‘خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250926-08-11
نیویارک (صباح نیوز) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مستقبل کی جنگیں مصنوعی ذہانت کے باعث نہایت خطرناک اور تباہ کن ثابت ہوسکتی ہیں، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق مصنوعی ذہانت کو عسکریت پسندی اور جنگی عزائم کے صرف امن و ترقی کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔ وزیر دفاع نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مصنوعی ذہانت اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے موضوع پر منعقدہ اعلیٰ سطحی مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت حیرت انگیز رفتار سے دنیا کو بدل رہی ہے لیکن اگر اس کے استعمال کو عالمی سطح پر کسی واضح اصولی یا قانونی فریم ورک کے تحت نہ لایا گیا تو یہ ٹیکنالوجی ترقی اور خوشحالی کے بجائے انتشار، بداعتمادی اور عالمی عدم استحکام کو جنم دے گی۔