ویب ڈیسک : نادرا نے شناختی کارڈ کی میعاد ختم ہونے یا گم ہونے پر نیا کارڈ بنوانے کا آسان طریقہ بتا دیا۔

نادرا کی جانب سے حال ہی میں سوشل میڈیا پر پوسٹ لگائی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ کے بغیر چپ والے کارڈ کی میعاد ختم ہوچکی ہے یا گم ہوگیا ہے تو اضافی خصوصیات کا حامل بغیر چپ والا کارڈ حاصل کرنے کے لیے کارڈ کی تجدید یا گمشدہ کارڈ کی درخواست کی بجائے ترمیم کی درخواست آج ہی نادرا دفتر یا پاک آئی ٹی موبائل ایپ کے ذریعے جمع کروائیں۔

مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک

نادرا حکام کے مطابق کارڈ بنوا کر کم فیس میں اسمارٹ کارڈ والی خصوصیات سے فائدہ اٹھائیں۔

شناختی کارڈ کی فیس

نارمل شناختی کارڈ کی فیس 400 روپے اور پروسیسنگ کا وقت 15 دن ہے، ارجنٹ سروس 1150 روپے اور شناختی کارڈ 12 دن میں فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایگزیکٹو شناختی کارڈ کی فیس 2150 روپے اور ڈیلیوری کا وقت 6 دن ہے۔
 

پنجاب کی حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ  144 نافذ کر دی

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کی

پڑھیں:

سیلاب متاثرین کی امداد وزیرِ اعلیٰ کارڈ یا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے؟ نیا تنازعہ پیدا ہو گیا

ملک بھر میں حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ متاثرین کی امداد کے معاملے پر پنجاب حکومت اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی قیادت کے درمیان نیا تناؤ پیدا ہو گیا ہے جبکہ آصفہ بھٹو زرداری نے بھی اس معاملے پر اپنا بیان دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو استعمال نہ کرنا غفلت ہوگی، آصفہ بھٹو

پنجاب حکومت کی ترجمان اور وزیرِ اطلاعات عظمیٰ بخاری نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدگان کی فوری اور باعزت مدد کے لیے وزیرِ اعلیٰ ریلیف کارڈ متعارف کرائیں گے تاکہ کسی متاثرہ شخص کو لائنوں میں کھڑا نہ ہونا پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک قانون کے تحت بنا تھا لیکن ہر معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔

بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بی آئی ایس پی پر تنقید افسوسناک اور غیرذمہ دارانہ ہے۔

ان کے مطابق اس پروگرام کا نہ تو کسی لسانی گروہ سے تعلق ہے اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت سے، بلکہ یہ ایک قومی سطح کا سوشل پروٹیکشن پروگرام ہے جس کے ذریعے کورونا وبا، 2022 کے سیلاب اور رمضان پیکج کے دوران بھی عوام کو ریلیف فراہم کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟

روبینہ خالد نے وضاحت کی کہ بی آئی ایس پی کا ڈیٹا جیو ٹیگ ہے اور ہمیں بخوبی معلوم ہوتا ہے کہ کن علاقوں میں سیلاب آیا اور وہاں رہنے والے کتنے خاندان خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اس جیسے پروگرام چلائے جاتے ہیں، اس لیے بی آئی ایس پی پر تنقید کرنے کے بجائے اگر کسی کے پاس کوئی متبادل منصوبہ ہے تو وہ پیش کرے۔

پیپلزپارٹی کی رہنما آصفہ بھٹو زرداری نے بھی معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں آنے والے حالیہ تباہ کن سیلاب سے 40 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں، اور بی آئی ایس پی متاثرین تک امداد پہنچانے کا سب سے تیز اور مؤثر ذریعہ ہے۔

آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ ریاست کے پاس متاثرہ افراد کا ڈیٹا رکھنے والا اور ان تک براہِ راست پہنچنے کی صلاحیت رکھنے والا واحد ادارہ بی آئی ایس پی ہے، لہٰذا اس پلیٹ فارم کو استعمال نہ کرنا متاثرین کے ساتھ غفلت برتنے کے مترادف ہوگا۔

سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اقدامات پر یہ بیانات واضح کرتے ہیں کہ امداد کی تقسیم اور اس کے طریقہ کار پر صوبائی سطح پر اختلافات موجود ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ کا افغان مہاجرین کی بے دخلی روکنے کا حکم
  • آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات ظاہر کردیے
  • برطانیہ میں لازمی ڈیجیٹل شناختی کارڈ متعارف کرانے کا اعلان
  • آئی ایم ایف کا گزشتہ مالی سال 12 ہزار 970 ارب روپے کا ٹیکس ہدف پورا نہ ہونے پر تحفظات کا اظہار
  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی مدت میں 7 اکتوبر تک توسیع
  • ڈرائیونگ لائسنس بنوانے والے شہریوں کیلئے اہم خبر
  • اسلام آباد کے شہریوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کی ڈیڈ لائن میں 7 روز کی توسیع
  • سیلاب متاثرین کی امداد وزیرِ اعلیٰ کارڈ یا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے؟ نیا تنازعہ پیدا ہو گیا
  • نادرا کا فیس وصولی کے لیے نئے اور آسان طریقۂ کار کیا ہے؟
  • نادرا نے شہریوں کو فیس کے سلسلے میں بڑی سہولت فراہم کردی