گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ میں تبدیل کرنے کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد: وفاقی وزیر بحری امور جنید انور چوہدری نے گڈانی شپ بریکنگ یارڈ کو ماڈل گرین یارڈ میں تبدیل کرنے کے لیے 12 ارب روپے کی منظوری دے دی۔
اسلام آباد میں گڈانی منصوبے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر جنید انور چوہدری کا کہنا تھا کہ شپ بریکنگ انڈسٹری نہ صرف ملکی معیشت کا اہم جزو ہے بلکہ یہ شعبہ پاکستان کی ماحولیاتی حکمت عملی میں بھی کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شپ ری سائیکلنگ کو عالمی ماحولیاتی معیار سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہو چکا ہے، اس سے نہ صرف آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ خطرناک فضلے کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے میں بھی مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبے کے تحت بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے، حفاظتی اقدامات بہتر کرنے اور ماحول دوست شپ ری سائیکلنگ کو فروغ دینے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
سیکریٹری بحری امور سید ظفر علی شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کے تحت 30 بستروں پر مشتمل اسپتال، میڈیکل عملے کے لیے رہائشی بلاکس، مزدوروں کے لیے رہائشی کالونیاں، 32 کلومیٹر طویل سڑک، اسکول، پبلک پارک اور جدید پانی کی فراہمی و نکاسی کا نظام بنایا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے متعلقہ اداروں کو منصوبے کی شفافیت اور بروقت تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی معاہدے ‘ہانگ کانگ کنونشن برائے محفوظ اور ماحول دوست شپ ری سائیکلنگ’ پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔
جنید انور چوہدری کا کہنا تھا کہ گڈانی ہر سال 12 لاکھ ٹن سے زائد اسٹیل فراہم کرتا ہے جو ملکی سکریپ و اسٹیل سپلائی چین میں اہم کردار ادا کرتا ہے، تاہم طویل عرصے سے زوال پذیر اس صنعت کو اب جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گڈانی کبھی دنیا کا سب سے بڑا شپ بریکنگ مرکز تھا، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ اسے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائے ورنہ یہ صنعت مکمل طور پر زوال کا شکار ہو سکتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گڈانی کی بحالی سے پاکستان کے ماحولیاتی اہداف کے حصول، گرین اکانومی کے فروغ اور خطے میں پائیدار شپ ری سائیکلنگ میں قائدانہ کردار ادا کرنے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ منصوبے کی تکمیل کے لیے صوبائی حکومتوں اور انڈسٹری سے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان شپ ری سائیکلنگ وفاقی وزیر شپ بریکنگ نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
آپریشن بنیان مرصوص میں پارلیمنٹ کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا،وفاقی وزیر اطلاعات
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ایوان کے اتحاد اور کردار کو شاندار الفاظ میں سراہا۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں یہ ضرور لکھا جائے گا کہ یہاں تمام سیاسی جماعتوں نے یکجا ہو کر ایک مضبوط پیغام دیا۔ “یہاں سے دشمن کو واضح پیغام گیا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،” انہوں نے کہا۔
عطا اللہ تارڑ نے اپوزیشن اور حکومتی اراکین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سب نے ٹی وی چینلز پر پاکستان کا مؤقف بھرپور انداز میں پیش کیا، جبکہ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی میڈیا پر پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بیانیے کے محاذ پر اہم کردار ادا کیا۔
“یہ میرا فرض ہے کہ ان کوششوں کو تسلیم کیا جائے،” وزیر اطلاعات نے کہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ دنیا کے ہر ملک میں انفارمیشن کی مہمات چلتی ہیں لیکن مصنوعی ذہانت (AI) کے آنے کے بعد مس انفارمیشن کا چیلنج کہیں زیادہ سنگین ہو گیا ہے۔ “جب تک AI اتنا فروغ نہیں پا چکا تھا، غلط معلومات کا مسئلہ اتنا پیچیدہ نہیں تھا،” انہوں نے مزید کہا۔
عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ معزز رکن کو نو صفحات پر مشتمل تفصیلی جواب دیا گیا اور یہ بھی کہ ورلڈ اکنامک فورم میں عالمی رہنماؤں نے مس انفارمیشن کو ایک بڑا عالمی چیلنج قرار دیا۔ “غلط معلومات کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہیں،” انہوں نے زور دیا۔
وزارت اطلاعات کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیک نیوز کو روکنے کے لیے فیکٹ چیکر کے نام سے ایک ٹوئٹر ہینڈل بنایا گیا ہے، جبکہ رولز میں ترمیم کر کے پاکستان کا پہلا ڈیجیٹل کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا ہے جو جدید سافٹ ویئر کے ذریعے جھوٹے مواد کی نشاندہی کرتا ہے۔
“اس مشن کو مزید آگے بڑھانے کے لیے قومی اتحاد وقت کی ضرورت ہے،” انہوں نے کہا اور بتایا کہ پی ٹی وی، پی بی سی، اے پی پی اور پی آئی ڈی میں مس انفارمیشن کا مقابلہ کرنے کے لیے موثر نظام پہلے سے موجود ہے۔
Post Views: 6