بلوچستان اسمبلی نے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی —فوٹو بلوچستان اسمبلی
بلوچستان اسمبلی نے آئندہ مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی۔
اسمبلی نے 896 ارب 47 کروڑ 46 لاکھ روپے سے زائد کے 94 مطالباتِ زر منظور کر لیے، بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بجٹ میں شامل اہم منصوبوں کا اعلان کیا۔
اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیرِ صدارت بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں صوبائی وزیرِ خزانہ شعیب نوشیروانی نے نئے مالی سال کے بجٹ کے لیے مجموعی طور پر 94 مطالباتِ زر پیش کیے۔
ایوان نے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 660 ارب 83 کروڑ 43 لاکھ روپے، جبکہ ترقیاتی اخراجات کے لیے 289 ارب 64 کروڑ روپے کے مطالباتِ زر کی منظوری دی۔
اپوزیشن اراکین نے مطالباتِ زر میں کٹوتی کی 11 تحریکیں پیش کیں جو رائے شماری کے ذریعے مسترد کر دی گئیں۔
بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران 16 ہزار بھرتیاں کی گئیں، 3200 بند اسکولوں کو دوبارہ فعال کیا گیا، جبکہ ترقیاتی بجٹ کا 100 فیصد استعمال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز اس بجٹ میں پوری کرنا ممکن نہیں ہے: سرفراز بگٹی نئے مالی سال کا بجٹ سرپلس ہوگا، سرفراز بگٹی سرفراز بگٹی کا پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کو منتقل کرنے کا خیر مقدمانہوں نے آئندہ مالی سال کے دوران صوبے کے 10 شہروں میں سیف سٹی پروجیکٹ، چاغی میں انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام، کوئٹہ کے شہریوں کے لیے پیپلز ٹرین سروس اور ایک ماہ کے اندر پیپلز ایئر ایمبولینس شروع کرنے کا اعلان بھی کیا۔
اسمبلی اجلاس میں بلوچستان میں امن و امان کی بحالی کے لیے وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی نے سی ٹی ڈی کو مضبوط بنانے کی غرض سے 20 ارب روپے مختص کرنے، صوبے کے 100 تھانوں کی ازسرِ نو تعمیر کر کے انہیں قلعہ نما بنانے اور دہشت گردی کے واقعات میں شہید ہونے والے سرکاری و سول شہداء کے لواحقین کے لیے امدادی رقم میں اضافے کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلوچستان اسمبلی سرفراز بگٹی مالی سال کے بجٹ کے لیے
پڑھیں:
کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟
گوادر سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے 14 سالہ بیٹے کی گمشدگی کا معاملہ سنگین ہوگیا ہے، پولیس حکام کے مطابق کراچی کے ایک مدرسہ میں زیر تعلیم عبدالباسط کا گزشتہ پیر سے گھر والوں سے رابطہ نہیں ہوا ہے، تاہم ان کی تلاش جاری ہے۔
جماعت اسلامی سے وابستہ سربراہ حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کی گمشدگی کی اطلاع پر ایس ایس پی کورنگی طارق نواز نے مولانا ہدایت الرحمان سے رابطہ کرکے یقین دہانی کرائی ہے کہ بچے کی تلاش کا عمل جاری ہے۔
پولیس حکام کے مطابق عبدالباسط 2 سال سے سعود آباد میں واقع مدرسہ میں زیر تعلیم تھا، جہاں سے وہ گزشتہ پیر سے عصر کے وقت سے لاپتا ہوگیا ہے، اس ضمن میں علاقے میں دستیاب سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جارہی ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ فرخ لنجار کے مطابق بچے کی گمشدگی پر کورنگی پولیس کام کررہی ہے، بچہ مدرسے میں بڑھتا ہے، بچہ خود گیا یہ کچھ اور ہے، جانچ کررہےہیں، اطراف کے علاقے سے سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کی جارہی ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے رابطہ کیا ہے اور مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کی بازیابی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی پولیس اور متعلقہ اداروں کو کارروائی کی ہدایت جاری کردی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی ہدایت الرحمن کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمان کا بیٹا کراچی میں اپنے ماموں کے گھر جانے کا کہہ کر صبح مدرسے سے روانہ ہوا تھا اور جب سے لاپتا ہے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مولانا ہدایت الرحمان کو یقین دلایا کہ حکومت بلوچستان اس افسوسناک واقعے پر مکمل تعاون فراہم کرے گی اور تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے تاکہ جلد از جلد ان کے بیٹے کی بازیابی ممکن بنائی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان پولیس کراچی مولانا ہدایت الرحمٰن