اسلام آباد:

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی فیصلہ کن قیادت کی وجہ سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ٹیلی فون رابطہ کیا۔ اس دوران وزیر اعظم نے صدر ٹرمپ کی باہمت  اور فیصلہ کن قیادت کو سراہا جس کی وجہ سے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی ہوئی۔

انہوں نے پاک بھارت جنگ بندی میں امریکہ کے کلیدی کردار پر سیکرٹری روبیو کا شکریہ بھی ادا کیا۔ 

وزیراعظم اور سیکرٹری خارجہ روبیو نے پاک امریکا تعلقات کو مضبوط بنانے اور خاص طور پر  تجارت  بڑھانےکے لیے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ 

مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔

ان کوششوں کو سراہتے ہوئے سیکرٹری روبیو نے کہا کہ امریکا خطے میں امن اور استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ترک اعلیٰ حکام اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، افغانستان سے کشیدگی پر بات چیت ہوگی, صدر اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیرِ خارجہ حکان فیدان، وزیرِ دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن اگلے ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی جا سکے۔

صدر اردوان نے یہ اعلان اتوار کے روز آذربائیجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو میں کیا۔

ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں۔ مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے۔ پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ “بات چیت ختم ہوچکی ہے” اور اب یہ “غیر معینہ مدت کے لیے معطل” ہو گئی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ افغان طالبان وفد بغیر کسی واضح منصوبے کے مذاکرات میں شریک ہوا اور تحریری معاہدے پر دستخط کرنے سے گریز کیا۔

ذرائع کے مطابق، مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر کے ثالثین نے دونوں وفود کے درمیان بات چیت کرانے کی کوشش کی، تاہم جمعے کے روز براہِ راست ملاقات نہیں ہوئی۔ پاکستانی وفد کی قیادت آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے کی، جبکہ افغان وفد کی سربراہی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (GDI) کے سربراہ عبدالحق واثق کر رہے تھے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی کے مطابق پاکستانی وفد نے اپنے مؤقف کو “ٹھوس شواہد اور دلائل کے ساتھ” پیش کیا، اور ثالثوں کے ذریعے افغان نمائندوں تک اپنے مطالبات پہنچائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان موجود عارضی جنگ بندی بدستور قائم ہے۔

دوسری جانب، ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے پاکستانی وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا، اور کہا کہ ایران دونوں ممالک کے درمیان اختلافات دور کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • چین کے نائب وزیر اعظم لیو گو جونگ گنی اور سیرا لیون کا دورہ کریں گے، چینی وزارت خارجہ
  • پاکستان کو سرمایہ کاری کا مرکز بنانے کیلیے پالیسیوں میں استحکام ناگزیر ہوگیا
  • ترک اعلیٰ حکام اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، افغانستان سے کشیدگی پر بات چیت ہوگی, صدر اردوان
  • پاکستان‘ ترکیے اورآذربائیجان 3 ملک ہیں لیکن ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں‘ وزیر اعظم
  • ترک صدر کی شہباز شریف سے ملاقات، پاک افغان جنگ بندی اور غزہ میں استحکام پر زور
  • پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے تعلقات مضبوط، دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
  • پاکستان، ترکیہ اورآذربائیجان 3 ملک ہیں لیکن ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں، وزیر اعظم
  • پاکستانی سفیر کی امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات، تعلقات کے فروغ پر گفتگو
  • اتحادیوں کے ساتھ میثاق جمہوریت میں مجوزہ آئینی عدالت پر اتفاق ہوا ہے، اعظم نذیر تارڑ
  • اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور نٹالی بیکر ملاقات کررہی ہیں