پنجاب بجٹ میں عوام کیلئے کچھ بھی نہیں، یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے: جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
جماعتِ اسلامی پنجاب کے امیر جاوید قصوری نے کہا ہے کہ پنجاب کے بجٹ میں عوام کے لیے کچھ بھی نہیں، یہ عوام کا نہیں آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید قصور ی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 803 ارب روپے خسارے کا بجٹ پیش کیا ہے، بجٹ میں کیے گئے دعوے پورے ہوتے نظر نہیں آ رہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے نام پر کسانوں کو دھوکا دیا جارہا ہے، گندم کے سیزن میں کسانوں کو 799 ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
وزیر پارلیمانی امور میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے بحث سمیٹتے ہوئے کہا کہ حکومت نے مثالی اور متوازن بجٹ پیش کیا ہے۔
جاوید قصوری کا کہنا ہے کہ وزراء کی کارکردگی کہیں نظر نہیں آتی، ساری حکومت ٹک ٹاک بنانے میں مصروف ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جماعتِ اسلامی سودی معیشت کا خاتمہ چاہتی ہے کیونکہ اسی میں کامیابی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کشمیری عوام نے حکومت کا انتخاب کیا ہے لیکن طاقت لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہے، فاروق عبداللہ
جموں و کشمیر کی 25 کتابوں پر پابندی کے فیصلے پر انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کی تاریخ پر بات کرتے تھے، وہ اسے بھی برداشت نہیں کر سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلٰی فاروق عبداللہ نے کہا کہ محمد علی جناح کا خیال تھا کہ کشمیر ایک مسلم ریاست ہے، یہ ان کے ساتھ چلے گا، جناح کا خیال تھا کہ کشمیر کہیں اور نہیں جائے گا۔ فاروق عبداللہ نے مزید کہا کہ اس وقت انگریزوں نے یہی کیا تھا، اگر کوئی ہندو بادشاہ ہے اور وہاں کے لوگ زیادہ تر مسلمان ہیں تو عوام کی مرضی ہوگی کہ وہ فیصلہ کریں کہ وہ کہاں جانا چاہتے ہیں، جیسا کہ جوناگڑھ میں ہوا، جیسا حیدرآباد میں ہوا۔ نیشنل کانفرنس کے سربراہ نے کہا کہ اس ملک کے ساتھ ہاتھ ملانے والوں کا کیا حشر ہوا۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ آج لوگوں نے (جموں و کشمیر میں) حکومت کو منتخب کیا ہے لیکن طاقت کس کے پاس ہے، لیفٹیننٹ گورنر کے پاس ہے۔
جموں و کشمیر کی 25 کتابوں پر پابندی کے فیصلے پر انہوں نے کہا کہ وہ کشمیر کی تاریخ پر بات کرتے تھے، وہ اسے بھی برداشت نہیں کر سکتے۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے یہ بات دہلی میں ضیاء سلام اور آنند مشرا کی مشترکہ تحریر کردہ کتاب ’"دی لائین آف نوشہرہ" کی تقریب رونمائی میں کہی۔ واضح رہے کہ فاروق عبداللہ کی پارٹی مرکزی حکومت پر حملہ کر رہی ہے۔ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ فاروق عبداللہ نے 7 اگست کو انڈیا الائنس میٹنگ میں بھی یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔