لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے ڈرامے بھارت اور بنگلا دیش سمیت دنیا بھر کے کئی ممالک میں پسند کیے جاتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کی کہانیاں ہمیشہ مختلف اور عوامی آگاہی پر مبنی ہوتی ہیں۔

ایسا ہی ایک ڈرامہ “رہائی” ہے جو 2013 میں ریلیز ہوا۔ اس ڈرامے میں نعمان اعجاز، ثمینہ پیرزادہ اور دانش تیمور نے مرکزی کردار ادا کیے۔ اس ڈرامے نے سماجی مسائل کو حقیقت کے قریب انداز میں پیش کر کے ناظرین کو گہرے اثرات میں مبتلا کیا۔

اس ڈرامے کو معروف ہدایتکارہ مہرین جبار نے ڈائریکٹ کیا اور اس کی مصنفہ فرحت اشتیاق تھیں۔

اس ڈرامے کی کہانی ایک ایسی خاتون ’شمیم‘ کے گرد گھومتی ہے جو بچپن میں بیاہی گئی اور پوری زندگی خاموشی سے شوہر اور بچوں کی خدمت میں گزار دی۔ اس کا بیٹا وسیم ایک جارح مزاج انسان ہوتا ہے جو اپنی بیوی شہناز پر ظلم کرتا ہے۔

بے اولادی کا طعنہ سننے کے بعد وسیم ایک کم سن لڑکی کلثوم سے دوسری شادی کر لیتا ہے۔ لیکن یہ معصوم لڑکی شمیم اور شہناز کی ہمدردی حاصل کر کے مضبوط ہوتی ہے اور حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہے۔

کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ غربت، ظلم اور ناانصافی کے باوجود خواتین اپنے پیروں پر کھڑی ہو سکتی ہیں۔ کلثوم، شمیم اور شہناز مل کر کاروبار شروع کرتی ہیں اور نئی زندگی کی شروعات کرتی ہیں جس میں وہ بےحد کامیاب بھی ہوجاتی ہیں۔

“رہائی” خواتین کے حقوق، خود مختاری اور معاشرتی تبدیلی کے پیغام کے ساتھ ایک بہترین ڈرامہ تھا جس کو ناظرین کی جانب سے بےحد پسند کیا گیا تھا۔ اب بھی ہماری ڈرامہ انڈسٹری کو اس ہی طرح کے ڈراموں کی ضرورت ہے تاکہ خواتین میں خودمختاری کا جذبہ جگایا جاسکے اور لوگوں کی خواتین کے حقوق کے حوالے سے اصلاح کی جاسکے۔
2025 مزیدپڑھیں:میں دنیا کے 10 سب سے زیادہ امن پسند ممالک کونسے ہیں؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ناز بلوچ کے کوآرڈینیٹر پر فائرنگ، بھتہ خور خاتون بیٹے سمیت گرفتار

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ کے کوآرڈینیٹر پر فائرنگ میں ملوث بھتہ خور خاتون کو بیٹے سمیت گرفتار کر لیا گیا جبکہ ملزمہ کا شوہر اور نامعلوم ملزم فرار ہے۔

پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے پرانا گولیمار میں رکنِ قومی اسمبلی ناز بلوچ کے کوآرڈینیٹر پر فائرنگ کا مقدمہ پاک کالونی تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، فائرنگ کا واقعہ 20 جون کوپیش آیا تھا جبکہ مقدمہ 21 جون کو درج کیا گیا ہے۔

مقدمے میں نامزد خاتون شہناز اور اس کے بیٹے خورشید کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ شہناز کا شوہر اور ایک نامعلوم ملزم فرار ہے۔

مقدمے کے مدعی، کورآڈینیٹر وقار عظیم کے مطابق کچھ عرصہ قبل ملزمہ شہناز پرانا گولیمار میں رکن قومی اسمبلی کے گھر پر آئی تھی۔

خاتون نے ناز بلوچ سے 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا، انکار پر بھتہ خور خاتون شہناز نے دھمکیاں دیں تھیں جس کے بعد 20 جون کو شہناز اپنے شوہر ہمایوں، بیٹے خورشید اور نامعلوم شخص کے ساتھ دوبارہ ایم این اے کے گھر آئی۔

مدعی کے مطابق ناز بلوچ سے ملاقات نہ ہونے پر خاتون نے پہلے گالیاں دیں، پھر اس کے بیٹے اور نامعلوم شخص نے مجھ پر فائرنگ کردی، شور شرابا کرنے پر خاتون، اس کا شوہر، بیٹا اور نامعلوم شخص فرار ہو گئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ‘بچانا جن کی ذمہ داری تھی ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں،’ شاہد آفریدی سوات حادثے پر پھٹ پڑے
  • اداکارہ شگفتہ اعجاز کے وزن میں کمی، نئی لُک دیکھ کر مداح حیران رہ گئے
  • گوہر اعجاز نے بوم بسٹ سائیکل کی غلط فہمی سے متعلق حقائق پیش کر دیے
  • نعمان اعجاز اور ثمینہ پیرزادہ کا ڈرامہ 'رہائی' ہر گھر میں کیوں چھا گیا؟
  • مہوش حیات کی بہن نے بھی پاکستان شوبز میں انٹری دے دی
  • ناز بلوچ کے کوآرڈینیٹر پر فائرنگ، بھتہ خور خاتون بیٹے سمیت گرفتار
  • ‘ایرانی عوام پاکستان کی طرف سے حمایت کبھی نہیں بھولیں گے،’ ایرانی سفیر کا پاکستانی حکومت اور قوم کے لیے اظہار تشکر
  • کراچی: کروڑ پتی ماسی کی ایک اور گاڑی مل گئی
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر ہائوسنگ ریاض حسین پیرزادہ سے ازبکستان کے سفیر ملاقات کررہے ہیں