دریائے سوات میں طغیانی، 80 افراد پانی میں بہہ گئے ، 9 کی لاشیں نکال لی گئی
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
سوات(نیوز ڈیسک)دریائے سوات میں فضاگٹ کے مقام پر سیلابی ریلے نے قیامت ڈھا دی، جس کے نتیجے میں 80 افراد دریا میں بہہ گئے۔ ریسکیو اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 57 افراد کو زندہ بچا لیا جبکہ 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق ڈوبنے والے 14 سیاح تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ فضاگٹ ہے، جہاں 18 افراد دریا میں ڈوبے، جن میں سے 7 کی لاشیں برآمد کرلی گئی ہیں، جبکہ 3 افراد کو زندہ بچایا گیا۔ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ پاک فوج کے دستے بھی ریسکیو اور ریلیف مشن میں ریسکیو 1122 کے ہمراہ حصہ لے رہے ہیں ۔
ڈپٹی کمشنر سوات محبوب شہزاد کہتے ہیں پنجاب اورمردان سے تعلق رکھنے والی دو فیلمی ناشتہ کے بعد دریا میں تصاویر لینے اتریں، تیز سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس کے بعد شناخت کا عمل ہوگا۔
حادثے کے بعد علاقے میں ریسکیو ٹیمیں، پولیس اور مقامی رضاکار بڑی تعداد میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ تیز پانی کے بہاؤ اور دشوار گزار راستوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ افراد میں اکثریت سیاحوں کی ہے جو دریا کے کنارے تفریح کے لیے آئے تھے۔ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام نے شہریوں کو دریا کے قریب جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر فلڈ سیل قائم
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر فلڈ سیل قائم کر دیا گیا سیلاب یا ہنگامی صورتحال کی اطلاع یا معلومات کے لیے ن جاری کردہ نمبروں پر رابطہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ترجمان فراز مغل نے کہا ہے کہ عوام اور سیاح ندی نالوں، دریاؤں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں، شدید بارش یا ممکنہ سیلاب کے پیش نظر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔
صدر اور وزیراعظم کا سیلابی ریلے میں سیاحوں کی اموات پر گہرے دکھ کا اظہار
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے سیلابی ریلے میں سیاحوں کی اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی، جبکہ لاپتا افراد کی جلد تلاش اور ریسکیو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے، واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
دریائے سوات میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری
دریائے سوات میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا گیا۔ ترجمان کے پی بیرسٹر ڈاکٹرسیف کہتے ہیں کہ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر پانی کی سطح 77 لاکھ 782 کیوسک ہے، متعلقہ ادارے انسانی جانوں، املاک، فصلوں اور مویشیوں کے تحفظ کے لیے احتیاطی اقدامات کرلیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستانی پاسپورٹ پر 32 ممالک کا ویزہ فری سفر ممکن، عالمی رینکنگ میں بہتری
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دریائے سوات میں سیلابی ریلے کی ہدایت کا اظہار کے لیے
پڑھیں:
مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کا خطرہ ، ایڈوائزری جاری
اسلام آباد : مون سون میں مچھروں اور کیڑے مکوڑوں سے بیماریوں کے پھیلاو کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے مون سون کے دوران مچھروں اور موسمی کیڑوں سے پھیلنے والی بیماریوں کے خدشے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کردی۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ مچھر اور دیگر موسمی کیڑے مہلک بیماریوں کے وائرس پھیلانے کا باعث بنتے ہیں، جن کے کاٹنے سے ڈینگی، زرد بخار، ملیریا اور چکن گونیا کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ موسمی کیڑوں کے کاٹنے سے پھیلنے والی بیماریوں سے ہر سال دنیا بھر میں دس لاکھ سے زائد افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔اتھارٹی نے بیماریوں سے بچاؤ کے لیے عوام کو ہدایت کی ہے کہ گھروں اور اردگرد بارش کا پانی جمع نہ ہونے دیں، پانی کے برتن، ٹینکیاں اور گملے خشک رکھیں، مچھروں سے بچاؤ کے لیے مچھر دانی اور ریپلنٹ کا استعمال کریں اور بخار، جسم درد یا سر درد کی صورت میں فوری طبی مشورہ حاصل کریں۔ایڈوائزری میں مزید کہا گیا ہے کہ ویکٹر کے پھیلاؤ والے ہائی رسک علاقوں کی نشاندہی اور صفائی ستھرائی سے ان بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔