سوات(نیوز ڈیسک)دریائے سوات میں فضاگٹ کے مقام پر سیلابی ریلے نے قیامت ڈھا دی، جس کے نتیجے میں 80 افراد دریا میں بہہ گئے۔ ریسکیو اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 57 افراد کو زندہ بچا لیا جبکہ 9 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق ڈوبنے والے 14 سیاح تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ فضاگٹ ہے، جہاں 18 افراد دریا میں ڈوبے، جن میں سے 7 کی لاشیں برآمد کرلی گئی ہیں، جبکہ 3 افراد کو زندہ بچایا گیا۔ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ پاک فوج کے دستے بھی ریسکیو اور ریلیف مشن میں ریسکیو 1122 کے ہمراہ حصہ لے رہے ہیں ۔

ڈپٹی کمشنر سوات محبوب شہزاد کہتے ہیں پنجاب اورمردان سے تعلق رکھنے والی دو فیلمی ناشتہ کے بعد دریا میں تصاویر لینے اتریں، تیز سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، ریسکیو آپریشن جاری ہے، جس کے بعد شناخت کا عمل ہوگا۔

حادثے کے بعد علاقے میں ریسکیو ٹیمیں، پولیس اور مقامی رضاکار بڑی تعداد میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ تیز پانی کے بہاؤ اور دشوار گزار راستوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق متاثرہ افراد میں اکثریت سیاحوں کی ہے جو دریا کے کنارے تفریح کے لیے آئے تھے۔ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام نے شہریوں کو دریا کے قریب جانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر فلڈ سیل قائم
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر فلڈ سیل قائم کر دیا گیا سیلاب یا ہنگامی صورتحال کی اطلاع یا معلومات کے لیے ن جاری کردہ نمبروں پر رابطہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے ترجمان فراز مغل نے کہا ہے کہ عوام اور سیاح ندی نالوں، دریاؤں اور نشیبی علاقوں سے دور رہیں اور ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں، شدید بارش یا ممکنہ سیلاب کے پیش نظر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔

صدر اور وزیراعظم کا سیلابی ریلے میں سیاحوں کی اموات پر گہرے دکھ کا اظہار
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے سیلابی ریلے میں سیاحوں کی اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی، جبکہ لاپتا افراد کی جلد تلاش اور ریسکیو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے، واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔

دریائے سوات میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری
دریائے سوات میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا گیا۔ ترجمان کے پی بیرسٹر ڈاکٹرسیف کہتے ہیں کہ دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر پانی کی سطح 77 لاکھ 782 کیوسک ہے، متعلقہ ادارے انسانی جانوں، املاک، فصلوں اور مویشیوں کے تحفظ کے لیے احتیاطی اقدامات کرلیں۔
مزیدپڑھیں:پاکستانی پاسپورٹ پر 32 ممالک کا ویزہ فری سفر ممکن، عالمی رینکنگ میں بہتری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دریائے سوات میں سیلابی ریلے کی ہدایت کا اظہار کے لیے

پڑھیں:

دریائے سوات میں انتہائی درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری، پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ میں دریا کے اطراف احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2025ء) صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)خیبر پختونخوا نے شدید بارشوں کے باعث دریائے سوات میں خوازہ خیلہ کے مقام پر پانی کی سطح 77,782 کیوسک تک پہنچنے پر دریائے سوات میں انتہائی درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ کے ڈپٹی کمشنرز کو ارسال کردہ سرکاری مراسلے میں تمام متعلقہ اداروں کو انسانی جانوں، املاک، فصلوں اور مویشیوں کے تحفظ کےلیے فوری احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیلاب سے متاثر ہونے والے ممکنہ علاقوں اور کمزور مقامات کی فوری نشاندہی کریں اور وہاں موثر حفاظتی و انسدادی اقدامات کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

جاری صورتحال کی مسلسل نگرانی اور فوری ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے ہائی الرٹ رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور تمام ہنگامی خدمات کو خصوصاً نشیبی اور حساس علاقوں میں ہائی الرٹ پر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

دریائے کابل اور اس کے معاون دریاؤں کے کنارے آباد آبادیوں کو ممکنہ پانی کی سطح میں اضافے سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے۔ ضلعی حکام کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں موجود آبادی کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے اور ریلیف کیمپوں میں خوراک، ادویات اور شیلٹر کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کاشتکاروں اور مویشی پال حضرات کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اپنے مویشیوں کو دریاؤں کے کناروں اور نشیبی علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کریں جبکہ عوام الناس کو غیر ضروری سفر اور خطرناک علاقوں میں گاڑیوں کے استعمال سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے نے متعلقہ محکموں کو ممکنہ سڑک بندش یا پانی جمع ہونے کی صورت میں فوری کلیئرنس کے لیے مشینری اور دیگر آلات اہم مقامات پر پہلے سے پہنچانے کی ہدایت بھی جاری کی ہے۔ پی ڈی ایم اے کا صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر چوبیس گھنٹے فعال ہے اور کسی بھی قسم کی مدد یا رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن 1700 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • موسلادھار بارش, دریائے سوات بپھر گیا، 75 سے زائد افراد بہہ گئے، 10 لاشیں برآمد
  • دریا میں تفریح کیلئے جانے والے درجنوں بے خبر  پانی میں بہہ گئے، 9 لاشیں مل گئیں
  • دریائے سوات سانحہ کے بعد تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس بند، نقصان کی تفصیلات جاری
  • دریائے سوات میں انتہائی درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری، پشاور، چارسدہ اور نوشہرہ میں دریا کے اطراف احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 7 کی لاشیں مل گئیں
  • دریائے سوات بپھرگیا، 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے،7 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں،55 افراد کو ریسکیوکرلیا گیا
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 5 کی لاشیں مل گئیں
  • دریائے سوات؛ سیلابی ریلے میں بہہ کر 3افراد جاں بحق، دیگر کی تلاش جاری
  • 19 افراد دریاۓ سوات کے سیلابی ریلے میں بہہ گۓ