ایچ ای سی نے جی بی کے کالجز کیلئے 349 لیپ ٹاپس فراہم کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے وزیرِ اعظم لیپ ٹاپ سکیم-II کے تحت گلگت بلتستان کے کالجز میں آئی ٹی کی تعلیم اور ڈیجیٹل لائبریریز کے فروغ کے لیے 349 لیپ ٹاپس ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان کو فراہم کیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومتِ گلگت بلتستان، چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا اور سیکریٹری ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان فرید احمد کی کاوشوں کے نتیجے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد نے وزیرِ اعظم لیپ ٹاپ سکیم-II کے تحت گلگت بلتستان کے کالجز میں آئی ٹی کی تعلیم اور ڈیجیٹل لائبریریز کے فروغ کے لیے 349 لیپ ٹاپس ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان کو فراہم کیے ہیں۔ مذکورہ لیپ ٹاپس کو گلگت بلتستان کے کالجز میں تقسیم کرنے کے حوالے سے آج ایک تقریب ڈائریکٹوریٹ آف ہائیر ایجوکیشن گلگت میں منعقد ہوئی۔ جس میں ان کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی جو پچھلی تقریب میں مدعو نہیں کیے گئے تھے۔ اس تقریب میں سیکریٹری ہائیر، ٹیکنیکل اینڈ اسپیشل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان فرید احمد نے ان کالجز کے پرنسپلز میں لیپ ٹاپس تقسیم کیے۔ جبکہ چند پرنسپلز میں ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن پروفیسر محمد عالم اور ایڈیشنل ڈائریکٹر ہائیر ایجوکیشن پروفیسر محمد بلال نے بھی لیپ ٹاپس تقسیم کیے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہائیر ایجوکیشن کے کالجز لیپ ٹاپس
پڑھیں:
گلگت بلتستان اسمبلی، آغا خان پراپرٹی ایکٹ 2025ء متفقہ طور پر منظور
رکن اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے پرائیویٹ ممبر بل کے طور پر ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری کے بعد آغا خان چہارم کی گلگت بلتستان میں موجود جائیداد ان کے جانشین آغا خان پنجم کے سپرد کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی نے آغا خان پراپرٹیز (جانیشی اور ٹرانسفر) ایکٹ 2025ء کی متفقہ طور پر منظوری دی ہے جس کے تحت پرنس کریم آغا خان چہارم کے نام پر گلگت بلتستان میں موجود جائیداد آغا خان پنچم کے نام منتقل ہو گی۔ پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے پرائیویٹ ممبر بل کے طور پر ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی منظوری کے بعد آغا خان چہارم کی گلگت بلتستان میں موجود جائیداد ان کے جانشین آغا خان پنجم کے سپرد کی جائے گی۔ تمام ممبران نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا جس پر سپیکر نے بل کی متفقہ منظوری کا اعلان کیا۔